بلاول بھٹو کا تنہائی کا شکار ہونے کا اعتراف, اس زندگی کا انتخاب میں نے نہیں کیا،سربراہ پیپلز پارٹی
بلاول بھٹو نے تنہائی کا شکار ہونے کا اعتراف کیا ہے ۔فرانسیسی خبر ایجنسی کو انٹرویو میں انھوں نے کہا کہ اگر میں کہوں کہ میری کوئی ذاتی زندگی بھی ہے تو یہ جھوٹ ہوگا ۔بلاول نے یاد دلایا کہ ان کی والدہ اکثر کہا کرتی تھیں، کہ جو زندگی وہ جی رہی ہیں اسے انہوں نے اپنے لیے نہیں چنا، اِس زندگی نے انہیں چنا ہے۔بلاول نے کہا کہ اب یہی معاملہ ان کے ساتھ ہے۔ اپنی موجودہ زندگی کا انتخاب انہوں نے خود نہیں کیا۔بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ اگر مخالفین ان کے خاندان کو نشانہ بنانا اور قتل کرنا بند کردیتے تو آج شاید ان کی والدہ دفتر خارجہ میں اور وہ خود ابھی زیر تعلیم ہوتے۔بلاول کی والدہ سابق وزیراعظم بے نظیر بھٹو کے قتل کو ایک دہائی ہوگئی ہے۔ طاقت و اقتدار کے خونی کھیل میں بلاول آج بھی اپنی ماں کے حقیقی سیاسی وارث ہونے کی جدوجہد میں ہیں۔ملک کے بڑے سیاسی خانوادے کے اس آکسفورڈ گریجویٹ سپوت کیلیے اگلا انتخاب کڑا امتحان کہا جارہا ہے۔تبصرہ نگار وں کا کہنا ہے کہ ایک وقت تھا جب پاکستانی سیاست میں بھٹو خاندان کا طوطی بولتا تھا، لیکن آج کرکٹر سے سیاست دان بننے والے عمران خان کی تحریک انصاف اور سابق وزیر اعظم نواز شریف کی ن لیگ کی موجودگی میں بلاول کیلیے 2018 کے انتخابات گویا پہاڑ پر چڑھنے کے برابر ہوں گے۔