نیب ریفرنس کےاخراج کیلئے شوکت ترین کی درخواست کی سماعت ملتوی
اسلام آباد (وقائع نگار) اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق وزیر خزانہ شوکت ترین کی جانب سے رینٹل پاور کیس میں نیب ریفرنس کے اخراج کے لیے دائر درخواست کی سماعت10جنوری تک ملتوی کر دی کےس کی سماعت ڈویڑن بنچ پر مشتمل جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن نے کی شوکت ترین کیجانب سے سلمان اسلم بٹ اےڈووکےٹ عدالت میں پیش ہوئے جبکہ نیب کی جانب سے اسپیشل پراسیکیوٹر سردار مظفر عباسی عدالت میں پیش ہوئے درخواست گزار کے کونسل اےڈووکےٹ اسلم بٹ نے دلائل جاری رکھتے ہوئے موقف اختےار کےا کہ رینٹل پاور پراجیکٹ وزیر اعظم کی منظوری سے شروع ہوئے تھے میرے موکل پر کرپشن کا الزام نہیں ہے شوکت ترین پر صرف الزام ہے کہ ای سی سی کی میٹنگ کی صدارت کی ہے ای سی سی کے اجلاس کی کارروائی ہمارے پاس موجود نہیں28 ستمبر 2009 کو کیبنٹ میٹنگ میں اس کی منظوری لی گئی سپریم کورٹ نے جب از خود نوٹس لیا تو تمام اسپونسرز کو رقم واپس کر دی گئی درخواست گزار کے کونسل نے کہا کہ اگر ملزم بنانا ہے تو ساری کیبنٹ کو ملزم بنائیںاس وقت کے چیرمین نیب نے بدنیتی پر مبنی ریفرنس بنائے وزرا کو نیب آرڈینیس میں تحفظ حاصل نہیں ہے اس لئے وزراءسمریوں پر دستخط نہیں کرتے شوکت ترین کا نام ریفرنس نمبر 3، 12، اور 23 میں ہے شوکت ترین کے وکیل اسلم بٹ ایڈووکیٹ کے دلائل جاری تھے کہ فاضل عدالت نے کیس کی سماعت 10 جنوری تک ملتوی کر دی۔