سی پیک کا مقصد عالمی رابطوں کا فروغ اور خطے کی خوشحالی ہے احسن اقبال
کراچی (کامرس رپورٹر) وفاقی وزیر منصوبہ بندی و اصلاحات و ترقی احسن اقبال نے کہا ہے کہ سی پیک اور پاکستان وژن2025ء کا دارومدار عالمی رابطوں کو ترقی دینا ہے۔ چین پاکستان معاشی راہداری تمام خطے کے لیے یکساں فوائد کی حامل ہے۔انہوں نے ان خیالات کا اظہار آج ’’سی پیک بزنس اوپرچیونٹیز کانفرنس‘‘ سے کراچی میں منعقدہ تقریب میں کیا جس کا انتظام کراچی کے مقامی ہوٹل میں کیا گیا تھا۔انہوں نے کہاکہ پاکستان تیزی سے ترقی کررہا ہے اس ترقی کے دور میں کوئی بھی ملک ہاتھ پر ہاتھ دہرے ترقی نہیں کرسکتا۔ اگر دنیا میں طلب میں کمی واقع ہورہی ہے تو ہمیں طلب پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔ یہ خطہ تین ارب نفوس پر مشتمل ہے ، پچیس فیصد جی ڈی پی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم توانائی کے لیے تیزی سے کام کررہے ہیں اور سستی بجلی کے کئی منصوبے سی پیک کے تحت مکمل کئے جارہے ہیں اور کئی مکمل کئے جاچکے ہیں۔ بجلی کی پیداوار کے لیے 35 ارب ڈالر مختص کئے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ سستی بجلی کی پیداوار کے لیے ہمارا انحصار ملک میں پیدا ہونے والے کوئلے پر ہے۔ اس کے علاوہ دیگر کچھ منصوبے سولر انرجی اور ہائیڈل پاور کے بھی سی پیک کا حصہ ہیں۔ ان منصوبوں میں تھرکول کا بڑا حصہ ہے۔ پاکستان چین میں آنے والی تبدیلیوں سے بھی بڑا فائدہ اٹھا سکتا ہے ۔ چین میں جلد ہی 85 ملین روزگار کے مواقع چین سے دیگر کم اجرت کے حامل ملکوں میں منتقل ہوں گے اور ہمیں اس موقع سے فائدہ اٹھانا چاہیے۔ انہوں گوادر پورٹ پراجیکٹ اور اسپیشل اکانومک زونز پر بھی بات کی۔اس موقع پر ڈپٹی چیف مشن، چینی سفارت کار ژائو لی لیان نے کہا کہ سی پیک ایک اہم منصوبہ ہے جو ایک روڈ ایک خطے کی ترجمانی کرتا ہے۔ اس موقع پر شعیب احمد صدیقی ، سیکریٹری منصوبہ بندی نے بھی سی پیک کے بارے میں اظہار خیال کیا جبکہ سابق گورنر اسٹیٹ بینک عشرت حسین نے کہا کہ یہ سمجھنا کہ سی پیک سے صرف چین کو فائدہ ہوگا سراسر غلط ہے۔ چین پرسن ، سندھ بورڈ آف انویسٹمنٹ ، ناہید میمن نے بھی اپنے خطاب میں چینی کمپنیوں کو سندھ میں موجود مواقع کے بارے میں بتایا اور کہا کہ پاکستان میں فوڈ پراسسنگ، لوجسٹکس، سروس سیکٹر، ٹرانسپورٹ، انفرااسٹرکچر بہت مواقع موجود ہیں۔ ہم چینی سرمایہ کاری کو ہر ممکن سہولت فراہم کریں گے۔ دریں اثنائ، وزیر سندھ اطلاعات، ناصر حسین شاہ نے چینی منصوبوں کا خیرمقدم کیا۔