اسلام آباد ہائیکورٹ : رائو ٔ تحسین کی درخواست پر جوائنٹ سیکرٹر ی ا سٹیبلشمنٹ کی سرزنش
اسلام آباد (آن لائن )اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس عامر فاروق نے ڈان لیکس میں قربانی کا بکرا بنائے گئے سابق پریس انفارمیشن آفیسر (پی آئی او )راؤ تحسین کی درخواست پر جوائنٹ سیکرٹری سٹیبلشمنٹ کی سرزنش کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ ترقی کو چھوڑ یں آئندہ سماعت پر بتائیں پاور سلیکشن بورڈ کو نام بھیجا گیا یا نہیں۔بعدازاں عدالت نے مزید سماعت 13دسمبر تک کیلئے ملتوی کردی۔ گزشتہ روز اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس عامر فاروق پر مشتمل سنگل رکنی بنچ نے سابق پی آئی او راؤ تحسین کی رجسٹرار اسلام آباد ہائیکورٹ کی جانب سے اعتراض لگائے جانے کی درخواست پر سماعت کی۔فاضل جج نے سماعت شروع کی تو ڈپٹی اٹارنی جنرل راجا خالد محمود اور وکیل صفائی عدالت پیش ہوئے معزز جج نے وکیل صفائی سے استفسار کیا کہ کیا آپ کو معلوم ہے کہ آپ کی درخواست پر رجسٹرار آفس نے اعتراض لگایا ہے۔جب تک آپ کے مین کیس کا فیصلہ محفوظ ہے نمبر نہیں لگ سکتا۔ یہ آئینی معاملہ ہے ،آئینی طور پر حل کرنے دیں۔بعدازاں عدالت کے استفسار پر ڈپٹی اٹارنی جنرل نے بتایا کہ میں سٹیبلشمنٹ ڈویڑن سے راؤ تحسین کی ترقی کے حوالے سے معلومات حاصل کرتا ہوں میرے علم میں کوئی ایسی بات نہیں۔جس پروکیل صفائی نے دلائل دیتے ہوئے عدالت کو بتایا کہ فاضل عدالت میں سٹیبلشمنٹ ڈویژن نے ترقی کیلئے زیر غور لانے کی یقین دہانی کرائی تھی لیکن عدالتی حکم کے باوجود سٹیبلشمنٹ ڈویژن کا رویہ متعصبانہ ہے بعدازاں جوائنٹ سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ عدالت پیش ہوئے اور فاضل جج کے استفسار پر موقف اختیار کیا کہ راؤ تحسین کا نام پاور سلیکشن بورڈ کو بھیجا گیا ہے لیکن ترقی دینا یا نہ دینا بورڈ کا اختیار ہے جس پر فاضل جج نے سیکرٹری سٹیبلشمنٹ ڈویژن کی سرزنش کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ ترقی کو چھوڑیں یہ بتائیں نام دیا گیا کہ نہیں؟جس پر سیکرٹری سٹیبلشمنٹ نے عدالت سے استدعا کرتے ہوئے بتایا جی یہ کنفرم ہے کہ نام بھیجا گیا ہے چار،پانچ دن کا ٹائم دیں بعدازاں عدالت نے ڈپٹی اٹارنی جنرل کو جواب جمع کروانے کا حکم دیتے ہوئے راؤ تحسین جن کی نئی درخواست پر سماعت آج تک ملتوی کر دی۔