انسانی حقو ق اور مذہبی آزادی کے بغیر امن اور انصاف ممکن نہیں،ممتاز تارڑ
اسلام آباد(خصوصی نمائندہ) بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی اسلام آباد میں انسانی حقوق کے عالمی دن کی 70 سالہ تقریبات کے سلسلے میں سیمینار کا انعقاد جامعہ کی شریعہ اکیڈمی اور قومی کمیشن برائے انسانی حقوق کے اشتراک سے فیصل مسجد کیمپس میں کیا گیا جس میںوفاقی وزیر برائے انسانی حقوق ممتاز احمد تارڑ، یورپی یونین کے سفیر جین فرینکویس ، چیئرمین قومی کمیشن برائے انسانی حقوق علی نواز چوہان، ریکٹر جامعہ ڈاکٹر معصوم یٰسین زئی، صدر جامعہ ڈاکٹر احمد یوسف الدریوش، سینیٹر فرحت اللہ بابر، یونیسف کی نمائندہ کرسٹین منڈیٹ ، خاور ممتاز اور نائب صدر جامعہ ڈاکٹر محمد منیر اور دونوں اداروں کے دیگر عہدیدران نے خطاب کیا۔ وفاقی وزیر ممتاز احمد تارڑ کا کہنا تھا کہ حکومت اپنی پالیسی کے تحت انسانی حقوق کے تحفظ کے ایک لائحہ عمل پر کام کر رہی ہے ، اہداف کے حصول کے لیے حکومت کئی ایک قانون سازی کے اقدامات بھی کر چکی ہے ، انسانی حقوق پر دہشت گردی کے اثرات مرتب ہوئے ہیں اور حکومت انسانی حقوق کی پاسداری سے مزین معاشرے کی تشکیل کے لیے کوشاں ہے ۔
اسلام آباد(خبر نگار)وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق ممتاز احمد تارڑ نے انسانی حقو ق اور مذہبی آزادی پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس کے بغیر معا شرہ میں امن اور انصاف ہرگز ممکن نہیں ، انہوں نے یہ بات عقیدے اور مذہبی آزاری کے فر وغ بارے یورپی یونین کے خصو صی نمائند ے جان فیگل سے بات چیت کرتے ہوئے کہی جنہوں نے انسانی حقوق کے وفا قی وزیر ممتاز احمد تارڑ اور وزیر مملکت برائے انسانی بیرسٹر عثمان ابر اہیم سے ملا قات کی ۔ اس موقع پربیرسٹر عثمان ابراہیم نے کہا کہ اقلیتیںہمارے ملک کا لازمی حصہ ہیں اور ان کی عدلیہ ، انتظامیہ اور مقننہ میں نمائندگی ہے۔یورپی یونین کے نمائندہ جان فیگل نے اس موقع پر وزارت انسانی حقوق کی کوششوں کو سراہا۔ ملاقات کے موقع پر پاکستان میں یورپی یونین کے سفیر جین فرینکوئیس کاشن ، انسانی حقوق کی ایڈوائزرمس ورجینیا، ڈائریکٹر انسانی حقوق فرحت عائشہ ، ڈی جی وزارت انسانی حقوق اور افسر تعلقات عامہ فہیم اعجاز بھی موجود تھے۔