نظامی سیالوی، رحمت اللہ اور محمد خان بلوچ کے استعفے پنجاب اسمبلی سیکرٹریٹ میں جمع
لاہور‘جھنگ‘چنیوٹ‘بھیرہ‘ساہیوال‘سرگودھا( خصوصی نامہ نگار‘نامہ نگاران) مسلم لیگ (ن) کے 3 ارکان اسمبلی نے اپنے استعفے اسمبلی سیکرٹریٹ میں جمع کرا دیئے۔ استعفے جمع کرانے والوں میں غلام نظام سیالوی، محمد رحمت اللہ اور محمد خان بلوچ شامل ہیں۔ پی پی 37 سے غلام نظام سیالوی کے استعفے کے مطابق حکومت نے عقیدہ ختم نبوت پر گستاخانہ رویہ اپنایا ہے۔ پنجاب حکومت کے سامنے میں نے اپنا احتجاج بھی پیش کیا لیکن میری کسی نے نہیں سنی۔ پی پی 74 سے محمد رحمت اللہ کے مطابق پنجاب کے وزیر قانون نے ختم نبوت پر غلط بیان دیا جس بیان سے ہمارے ملک کے مسلمان سراپا احتجاج ہیں۔ میں نے پنجاب حکومت سے اس بیان پر وزیر قانون کے مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا لیکن میری بات پر کسی نے توجہ نہیں دی۔ پی پی 4 جھنگ سے محمد خان بلوچ کے مطابق پنجاب کے ایک وزیر نے ہمارے نبی ﷺ کی شان میں گستاخی کی ہے اور ختم نبوت پر گستاخانہ بیان دیا ہے۔ جس کے بعد میں احتجاجاً اپنا استعفیٰ اسمبلی کی رکنیت سے دیتا ہوں۔ جبکہ سپیکر رانا محمد اقبال نے کہا ہے کہ اسمبلی سیکرٹریٹ کو تینوں ارکان اسمبلی کے استعفے موصول ہو چکے ہیں۔ لیکن اسمبلی رولز کے مطابق متعلقہ ارکان کو خود میرے سامنے پیش ہونا پڑے گا۔ ادھر پیر حمید الدین سیالوی نے کہا ہے کہ استعفے دینے کا یقین دلانے والے مسلم لیگی ارکان اسمبلی وعدے سے مکر گئے ہیں جن ارکان اسمبلی کے استعفوں کا دعویٰ کیا تھا وہ ان تمام سے استعفے حاصل کرنے میں کامیاب رہے، پیر حمید الدین سیالوی نے اعتراف کیا ہے کہ مسلم لیگ ن کے 15 ارکان اسمبلی نے 3 دسمبر کو استعفے بھی پیش کرنے کی یقین دہانی کرائی تھی۔ سیال شریف کے ذرائع کا کہنا ہے کہ ممبران قومی اسمبلی غلام بی بی بھروانہ اور ڈاکٹر نثار جٹ نے بھی اپنا اپنا تحریری استعفیٰ سپیکر قومی اسمبلی کو ارسال کر دیا ہے جبکہ آئندہ لاہور کنونشن میں مزید ارکان کے استعفے بھی آئیں گے۔ ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی اور تحریک انصاف نے صاحبزادہ نظام الدین سیالوی اور صاحبزادہ قاسم سیالوی سے رابطے کئے ہیں اور آئندہ انتخابات میں ٹکٹ کی آفر کی ہے۔