عبدالمعید شہید 4 بہن بھائیوں میں سب سے بڑے‘ ہونہار طالب علم تھے: تایامحمد امین
وہاڑی(نامہ نگار)میران شاہ میں دشمنوں کے ناپاک عزائم کو خاک میں ملاتے ہوئے جام شہادت نوش کرنے والے قوم کے عظیم سپوت لیفٹیننٹ عبدالمعید شہید کے متعلق ہمسائیوں اور عزیزوں نے بتایا کہ عبدالمعید انتہائی ملنسار اور زندہ دل نوجوان تھا بچپن سے ہی اس میں کچھ کر گزرنے کا جذبہ پایا جاتا تھا شہید عبدالمعید 4 بہن بھائیوں میں سب سے بڑا تھا اور والد انجینئر محمد سلیم کی بیرون ملک نوکری کے سبب گھر کے تمام امور خود سر انجام دیا کرتا عبدالمعید نے ابتدائی تعلیم اپنے آبائی گاوں چک نمبر 160 ای بی سے حاصل کی اس کے بعد سوئی کیڈٹ کالج سبی سے میٹرک کا امتحان شاندار نمبروں سے پاس کرکے پاکستان ملٹری اکیڈمی کاکول میں ٹریننگ کیلئے چلے گئے لفٹیننٹ عبدالمعید شہید کے تایا محمد امین نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ عبد المعید انتہائی ہونہار طالب علم اور فرمانبردار بیٹا تھا اس کی شہادت پر جہاں اس کے بچھڑنے کا غم ہے وہیں اس بات کی خوشی بھی ہے کہ ہمارے بیٹے نے ملک و قوم کی خاطر دشمنوں سے لڑتے ہوئے جام شہادت نوش کیا شہید عبدالمعید کے تایا زاد بھائیوں نے بتایا کہ عبد المعید کو شروع سے ہی آرمی میں جانے کا شوق تھا وہ جب بھی گھر آتا اپنے بھائیوں اور کزنز کو ہمیشہ آرمی جوائن کرنے کی تلقین کرتا تھا واضح رہے کہ شہید عبدالمعید نے محض ایک ماہ قبل پاس آؤٹ کرکے 22 دن قبل میران شاہ میں بحیثیت سیکنڈلیفٹیننٹ چارج سنبھالا تھا۔