اسحاق ڈارکواشتہاری قراردینے کا تحریری حکم نامہ جاری
اسلام آباد (خصوصی نمائندہ) اسلام آباد کی احتساب عدالت نے سابق وزیرخزانہ اسحاق ڈارکوآمدن سے زائدجائیدادبنانے کے ریفرنس میںاشتہاری قراردینے کا تحریری حکم نامہ جاری کردیا ہے، فاضل جج محمد بشیر کی جانب سے منگل کو جاری 6صفحات کے حکم نامہ میں کہاگیا ہے کہ میڈیکل رپورٹ میں ڈاکٹرنے ملزم کوسفرکرنے سے منع نہیں کیاجبکہ ملزم طلبی اوروارنٹ گرفتاری کے اجراکے باوجود غیر حاضررہا،عدالت نے کہا ہے کہ اسحاق ڈاربذریعہ اشتہارطلبی کے احکامات کے باوجودبھی پیش نہ ہوئے تاہم ان کی جانب سے میڈیکل رپورٹس جمع کرائی گئیں عدالت نے قرار دیا ہے کہ اسحٰق ڈار نے ریفرنس میں تاخیر کے لیے بھارتی ڈاکٹر رنجیت کی میڈیکل رپورٹ پیش کی جبکہ برطانوی ڈاکٹر بیکر کی رپورٹ کے مطابق اسحٰق ڈار کو دل کی بیماری لاحق نہیں ہے۔تفصیلی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ اسحٰق ڈار کے دونوں ڈاکٹروں کے مشاہدات ایک دوسرے سے مختلف ہیں اور انھیں دل کی سرجری کی کوئی ضرورت ہی نہیں تھی بلکہ جان بوجھ کر سماعت سے راہ فرار اختیار کی۔احتساب عدالت کے جج نے کہا ہے کہ ڈاکٹروں کے مطابق اسحٰق ڈار کے دل کی شریان بند نہیں ہوئی۔جبکہ اسحاق ڈار 30 اکتوبر، 2نومبر، 8نومبر، 14 نومبر، 21نومبر، 4دسمبر اور 11 دسمبر کو غیر حاضر رہے انہیں پیش ہونے کے لئے موزوں وقت دیا گیا لیکن وہ پیش نہیں ہوئے ۔ میڈیکل رپورٹ سے معلوم ہوتا ہے کہ اسحٰق ڈار کو دل کی بیماری نہیں ہے۔ عدالت نے حاضری سے استثنی کی درخواستیں استثنی مستردکرتے ہوئے کہا ہے کہ اسحا ق ڈار کے مستقبل قریب میں گرفتاری کے امکانات نہیں ہیں اس لئے انہیں مفرور قرار دیا جاتاہے اوراستغاثہ کو ہدایت کی جاتی ہے کہ ان کے خلاف شہادتیں ریکارڈ کروائی جائیں۔عدالت نے اسحاق ڈار کو اشتہاری قرار دیتے ہوئے احکامات جاری کئے کہ ضابطہ فوجداری کی دفعہ 512کے تحت ملزم کی عدم حاضری پر ٹرائل آگے بڑھائیں اور ملزم اسحاق ڈارکے خلاف 14دسمبر کو شہادتیں پیش کی جائیں، عدالت نے استغاثہ کو ہدایت کی ہے کہ ملزم کی جائیدادکی تفصیلات عدالت کو فراہم کی جائیں۔عدالت نے کہا ہے کہ ملزم کے ضامن نے ملزم کوپیش نہ کرنے کی کوئی موزوں وجہ بیان نہیں کی اس لئے اس کے ساتھ کوئی نرمی نہیں برتی جاسکتی کیونکہ ضامن نے کہاہے کہ ملزم اس کی دسترس سے باہر ہے ۔عدالت نے اسحاق ڈار کے ضامن کو تین روز میں50لاکھ کے مچلکے جمع کرانے کہ مہلت دی ہے اور قرار دیا ہے کہ اگر یہ رقم جمع نہ کرائی گئی تو ان کی منقولہ جائیدادکی اٹیچمنٹ اورفروخت کے احکامات جاری کئے جائیں گے۔ عدالت نے ضامن احمد علی قدوسی کو 50لاکھ کے مچلکے جمع کرانے کی ہدایت کی ہے۔ کیس کی مزید سماعت کل (جمعرات) کو ہوگی۔
اسحٰق ڈار/ حکمنامہ