مکرمی! نوائے وقت کی وساطت سے چیئرمین نیب جناب جسٹس( ر)جاوید اقبال کی توجہ ایک اہم ایشو کی طرف دلانا چاہتا ہوں،چک نمبر517ای بی ،فرید ٹائون،نزد مرضی پورہ تحصیل بوریوالا میں محکمہ ایریگیشن کی ملکیتی کروڑوں روپے مالیت کی اراضی کو پیسوں کے عوض جعلی دستاویزات بنا کرفروخت کرکے اس سرکاری اراضی پر سے گزرنے والی مین ’’سیوریج لائن ‘‘پر قبضے کرانے کا سلسلہ سرعام جاری ہے۔ سرکاری اراضی پر ناجائز قبضہ کروانے کیخلاف محکمہ مال وا یریگیشن کے کرپٹ ملازمین کیخلاف محکمہ اینٹی کرپشن میں مقدمہ نمبر14/16زیر دفعہ 471،468، 420ت،پ، 5-2-47پی سی اے کے تحت بھی درج ہے ۔محکمہ ایریگیشن کی مدعیت میں بھی تھانہ صدربوریوالا میں سرکاری اراضی پر ناجائز قبضہ کیخلاف مقدمہ درج ہے۔ ڈائریکٹر محکمہ اینٹی کرپشن ملتان ، ڈائریکٹر محکمہ اینٹی کرپشن لاہور،ڈپٹی ڈائریکٹر انوسٹی گیشن محکمہ اینٹی کرپشن خانیوال،ڈپٹی ڈائریکٹر ایڈمن محکمہ اینٹی کرپشن پنجاب اور محکمہ اینٹی کرپشن پنجاب کے لیگل ونگز کی طرف سے ملزمان کیخلاف کارروائی کے احکامات جا ری ہونے کے باوجود ملزمان کو تاحال گرفتار نہیں کیا گیا۔ کرستم ظریفی ہے کہ محکمہ اینٹی کرپشن ہیڈ آفس نے اپنے اعلیٰ افسران کے فیصلوں کو نظرا نداز اور ملزمان سے مبینہ طور پر ساز باز کر کے جعلسازی سے مقدمہ خارج کرنے کی رپورٹ تیار کردی ہے جو کہ قانون اور انصاف کے تقاضوں کی سرا سر خلاف ورزی ہے۔ استدعا ہے کہ محکمہ مال،ایریگیشن اور محکمہ اینٹی کرپشن کے کرپٹ ملازمین کیخلاف حسب ضابطہ کارروائی کا حکم صادر فرمایا جائے تاکہ آئندہ سے کسی کو قومی اثاثے پر شب خون مارنے اور قانون شکنی کی جرأت نہ ہو سکے۔
(میاں مقصود احمد ولد خوشی محمد سکنہ اقبال نگر ،مرضی پورہ ،گلی نمبر 5،ملتان روڈ تحصیل بوریوالا ،نزد نیو سبزی منڈی ،ضلع وہاڑی 0300-699448 )