قومی اسمبلی نے فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) سے متعلق انسداد دہشتگردی ترمیمی بل2020 سمیت 5 بل منظورکر لئے گئے۔ بلوں کی منظوری میں حکومت کو اپوزیشن کی تین جماعتوں مسلم لیگ، پیپلز پارٹی اور ایم ایم اے کا تعاون حاصل ہے اب یہ بل باآسانی سینٹ سے بھی منظور ہو جائیں گے۔ چیئرمین پبلک اکائونٹس کمیٹی رانا تنویر حسین کے خلاف قومی اسمبلی میں موجودگی کے باوجود مریم نواز کی پیشی کے موقع پر ہونے والے ہنگامہ میں مقدمہ درج کرنے کی باز گشت سنی گئی۔ قومی اسمبلی میں مسلم لیگ (ن) کے پارلیمانی لیڈر خواجہ آصف نے یہ معاملہ اٹھایا کہ رانا تنویر حسین قومی اسمبلی اجلاس میں موجود تھے لیکن ان کے خلاف لاہور میں ایف آئی آر درج کر لی گئی۔ انسداد دہشت گردی ترمیمی بل کے تحت کالعدم تنظیموں اوران سے تعلق رکھنے والوں کو قرضہ یا مالی معاونت فراہم کرنے پر پابندی ہوگی، پہلے سے جاری اسلحہ لائسنس منسوخ تصور ہونگے، منسوخ شدہ اسلحہ رکھنے والا سزا کا مرتکب ہوگا، دہشت گردی میں ملوث افراد کو 5 کروڑ روپے تک جرمانہ ہوگا، قانونی شخص کی صورت میں 5 سے 10 سال قید کی سزا ہوگی، ایسے افرادکو اڑھائی کروڑ روپے جرمانہ بھی ہوگا۔
بول کہ لب آزاد ہیں تیرے … یاد نہیں دلائوں گا
Mar 18, 2024