وہ ہی میرا پاکستان ہے
کوئی ہیرا ہے کوئی موتی، کوئی سونا ہے کوئی چاندی
تو لے جا سارے راج محل، دُنیا کے سارے تاج محل
بادِ صبا کا صبح نام، روشن روشن ہر اِک شام
سندھی بلوچی پختون اور پنجابی، حُسن گُلوں سا رنگ گُلابی
اس کے پہاڑ زمرّد یاقوت، اس کے جنگل مثلِ صندل
یہاں سونا اُگلے دریا ہے، یہ گُلابوں جیسا قریہ ہے
دامن میں سب چاند ستارے، باسی اس کے پیارے پیارے
سیف اللہ کا سا وار کریں، اسد اللہ سی یلغار کریں
ایٹم بم سے دُشمن ڈرتے، بزدل ہیں یہ سازش کرتے
نعرہ اس کا ہے تکبیر، ملّت کی بھی ہے تقدیر
جو سب سے عالی شان ہے، وہ ہی میرا پاکستان ہے
پر وہ جو گلستان ہے، وہ ہی میرا پاکستان ہے
اسلام جس کی پہچان ہے، وہ ہی میرا پاکستان ہے
چاروں صوبوں کی جان ہے، وہ ہی میرا پاکستان ہے
جہاں صحرا بھی چمنستان ہے، وہ ہی میرا پاکستان ہے
کہیں لعل کہیں مرجان ہے، وہ ہی میرا پاکستان ہے
اِک نظاروں کا دیوان ہے، وہ ہی میرا پاکستان ہے
جس کا فوجی شیر جوان ہے، وہ ہی میرا پاکستان ہے
جس کا اللہ نگہبان ہے، وہ ہی میرا پاکستان ہے
نشان جس کا قُرآن ہے، وہ ہی میرا پاکستان ہے
نسیم گل خان خٹک 0312-5147501