پاکستان کی بقا جمہوریت سے وابستہ ہے: قومی اسمبلی کی قرارداد‘ تحریک انصاف کی بھی حمایت
اسلام آباد (خبرنگار خصوصی + ایجنسیاں) منگل کو قومی اسمبلی میں پاکستان کے 68 ویں یوم آزادی کے موقع پر متفقہ قرارداد منظور کر لی ہے۔ پاکستان تحریک انصاف کے ارکان نے بھی قرارداد کی حمایت کی۔ قرارداد میں کہا گیا ہے کہ آئین کی بالادستی کیلئے بھرپور کردار ادا کرتے رہیں گے پاکستان کی بقا جمہوریت سے وابستہ ہے۔ پاکستان دنیا کا پہلا اسلامی ملک ہے جو بابائے قوم قائداعظمؒ کے وژن کے مطابق جمہوری اصولوں کے مطابق ووٹ کی بنیاد پر قائم ہوا۔ عوام کے ووٹ سے منتخب پارلیمنٹ اس ملک میں آئین، قانون اور جمہوریت کی بالادستی کے لئے کام کر رہی ہے اور کرتی رہے گی ہمیں یقین ہے کہ پاکستان کی بقاء ترقی اور سلامتی صرف اور صرف جمہوریت سے وابستہ ہے اس لئے ہم عہد کرتے ہیں کہ جمہوری اداروں اور پاکستان کے آئین کی بالادستی کو برقرار رکھنے کے لئے بھرپور کردار ادا کرتے رہیں گے۔ قرارداد وفاقی وزیر ترقی و منصوبہ بندی احسن اقبال نے پیش کی۔ منگل کو قومی اسمبلی کا اجلاس سپیکر قومی اسمبلی سر دار ایاز صادق کی زیر صدار ت ہوا۔ سپیکر قومی اسمبلی ایوان میں داخل ہوئے تو یوم آزادی کی مناسبت سے قومی ترانہ بجایا گیا اس کے بعد ایوان میں نجی کارروائی کا آغاز ہوا۔ احسن اقبال نے کہا کہ طاہر القادری آئین کو ختم کرنا چاہتے ہیں۔ عمران خان اپنی پوزیشن واضح کریں۔ بحث میں حصہ لیتے ہوئے پیپلز پارٹی کے ممبر عبدالستار بچانی نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے آئین کے لئے قربانیاں دی ہیں۔ ذوالفقار علی بھٹو کو پھانسی دی گئی تو پیپلز پارٹی نے ضیاء الحق کے خاندان کے لوگوں کو مارنے کی بات نہیں کی بی بی کو شہید کیا گیا تو پھر بھی ہم نے کسی کے خاندان کو مارنے کی بات نہیں کی۔ پیپلز پارٹی نے ہمیشہ آئین اور جمہوریت کے لئے قربانیاں دی ہیں میاں نواز شریف خوش قسمت ہیں ان کے سامنے اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ ہیں جبکہ یوسف رضا گیلانی کے سامنے تو چودھری نثار تھے عدلیہ ہمارے مخالف تھی ہم نے پھر بھی 5 سال حکومت کی۔ ہم آئین اور جمہوریت کے لئے ہر قسم کی قربانیاں دیں گے۔ ہماری فوج دہشت گردی کے خلاف آپریشن کر رہی ہے ایوان میں حکومتی وزیر نہیں ہوتے۔ جمہوریت کے لئے قربانیاں پیپلز پارٹی نے دی ہیں یا نواز شریف کے خاندان نے بھی قربانی دی ہے۔ وزیر مملکت شیخ آفتاب نے کہا کہ میاں نواز شریف اور محترمہ بے نظیر بھٹو نے آئین اور جمہوریت کے لئے چارٹر آف ڈیموکریسی پر دستخط کئے تاکہ ملک میں آئین اور جمہوریت کی بالادستی قائم کی جائے۔ حکومتوں کے خلاف ہمیشہ سازش ہوتی رہی ہے مگر آج خفیہ سازش نہیں ہو رہی ہے آج عوام ٹی وی پر سازش کرنے والوں کو دیکھ رہے ہیں۔ انقلاب کی بات کرنے والے شخص کے پاس کینیڈین شہریت ہے اب پاکستان میں انقلاب کی بات نہیں چلے گی تمام جماعتیں آئین اور قانون کی بالادستی چاہتی ہیں اگر انتخابات میں دھاندلی ہوئی ہے تو پھر کے پی کے میں عمران خان کس طرح کامیاب ہوئے ہیں۔ تحریک انصاف اور ڈاکٹر طاہر القادری چور دروازے سے اقتدار میں آنا چاہتے ہیں۔ ہم مفاہمت کی پالیسی لے کر چلنا چاہتے ہیں۔ ایم کیو ایم کے ممبر رشید گوڈیل نے کہا کہ عوام مہنگائی کی وجہ سے شدید مشکلات کا شکار ہیں عوامی نمائندے منتخب ہونے کے بعد عوام کے پاس نہیں جاتے ہیں ملک میں بلدیاتی نظام ہوتا تو عوام کے مسائل اچھے طریقے سے حل ہو سکتے ہیں۔ تحریک انصاف کے ممبر مراد سعید نے کہا کہ ہمارے چیئرمین عمران خان ایک سال سے مطالبہ کر رہے تھے کہ چار انتخابی حلقوں کو کھول دیا جائے مگر حکومت نے اس مطالبے پر توجہ نہیں دی ماڈل ٹائون میں 15 لوگوں کو شہید کر دیا گیا عوام بنیادی حقوق سے محروم ہیں۔ وفاقی وزیر عبدالقادر بلوچ نے کہا کہ وزیراعلی پنجاب شہباز شریف نے اپنے بیان میں کہا کہ اگر سانحہ ماڈل ٹائون کی ذمہ داری مجھ پر عائد ہوئی تو میں استعفیٰ دے دوں گا۔ اس کے باوجود عمران خان اور طاہر القادری مارچ کرنے جا رہے ہیں۔ مارچ کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ ڈاکٹر طاہر القادری قرآن کی تعلیم حاصل کرنے والے لوگوں کو سیاست میں استعمال کر رہے ہیں انتخابات پر کسی جماعت کو اعتراض نہیں ہے عمران خان بنی گالہ کے بادشاہ ہیں عمران خان فرعون ہے اور شعیب سڈل کی بیٹی کی شادی میں عمران خان نے میرے ساتھ ہاتھ بھی نہیں ملایا تھا یہ فرعون والا رویہ ہے۔ جے یو آئی کی ممبر آسیہ ناصر نے کہا کہ ہم نے جمہوریت کی بحالی کیلئے جدوجہد کی ہے ہم جمہوریت کو بچانے کے لئے اپنا کردار ادا کریں گے کے پی کے میں جے یو آئی کے ساتھ دھاندلی ہوئی ہے تحریک انصاف نے کے پی کے میں بھرپور دھاندلی کی ہے۔ تحریک انصاف ایوان میں بات کرے قائداعظم نے پاکستان اس لئے نہیں بنایا تھا کہ ہر 15 ماہ کے بعد یہاں انتخابات کروائے جائیں ہم نے جمہوریت کے لئے تحریک انصاف کا جعلی مینڈیٹ قبول کیا ہے۔ تحریک انصاف کے پی کے میں کارکردگی کا مظاہرہ کرنے میں ناکام ہو چکی ہے اور اپنی ناکامی پر پردہ ڈالنے کے لئے دھاندلی کا شور کیا جاتا ہے۔ مسلم لیگ (ن) کے ممبر عمر ایوب خان نے کہا کہ انقلابی مارچ کرنے والے پاکستان کے آئین کو تسلیم نہیں کرتے۔ عمران خان نے چار حلقے اوپن کرنے کا مطالبہ کیا گیا مگر حکومت کے پاس اختیار نہیں ہے کہ وہ کسی حلقے کو اوپن کرے یہ کام الیکشن ٹربیونل کا ہے مارچ کرنے والوں کا ایجنڈا ہی کوئی اور ہے تحریک انصاف کی حکومت کے پی کے میں ناکام ہو چکی ہے ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ وزیراعلی کے پی کے کو بنی گالہ سے رہا کیا جائے۔ غیر سیاسی قوتوں کا ایجنڈا جمہوریت کو ڈی ریل کرنا ہے۔ پیپلز پارٹی کی ممبر نفیسہ شاہ نے کہا کہ ایک شخص بیرون ملک سے آ کر یہاں انقلاب مارچ کرنے کا اعلان کر رہا ہے اس وقت جمہوری اور غیر جمہوری قوتوں کے درمیان جنگ جاری ہے جمہوریت کے لئے جدوجہد کرنے والوں کے نام بھی پیش رکھے جائیں۔ ذوالفقار علی بھٹو نے اس ملک کو آئین دیا اور جمہوریت کے لئے اپنی جان کی بھی قربانی دی دوسرے نمبر پر شہید محترمہ بے نظیر بھٹو کا نام ہے جنہوں نے جمہوریت کے لئے تاریخی جدوجہد کی۔ ضیاء الحق کی آمریت کے خلاف بی بی نے جدوجہد کی مشرف آمریت کے خلاف بھی جدوجہد کی۔ بیگم نصرت بھٹو نے ضیا آمریت کے خلاف تاریخی جدوجہد کا آغاز کیا جمہوریت کے لئے جدوجہد کرنے والوں کی بھی فہرست جاری کی جائے۔ جنرل مشرف کی ایمرجنسی کی حمایت کرنے والے ممبران آج جمہوریت کی بھی بات کر رہے ہیں۔ جماعت اسلامی کے ممبر مولانا طارق اللہ نے کہا کہ دو گاڑیوں کے درمیان کوئی حادثہ ہوتا ہے تو پولیس والا دونوں گاڑیوں کے مالکان کو پکڑ لیا جاتا ہے ایسا نہ ہو کہ سیاسی رہنمائوں کے درمیان کشیدگی کے باعث کوئی اور آ جائے اور سب کو پکڑ لے گا۔ مسلم لیگ (ن) کی ممبر ماروی میمن نے کہا کہ عمران خان اور طاہر القادری مل گئے ہیں اب معلوم کرنا ہو گا ان میں سے کون کس کی بی ٹیم ہے۔ مارچ اور دھرنے سے ملک میں حالات خراب ہو جائیں گے۔ جعلی مینڈیٹ کا الزام لگانے والے پورے ایوان پر الزام لگا رہے ہیں۔ تحریک انصاف کے ممبر سراج محمد خان نے کہا کہ نواز شریف خود مارچ کرتے رہے ہیں ہم مارچ کریں تو وہ غیر قانونی بنا دیا جاتا ہے حکمرانوں کے پاس حقیقی مینڈیٹ ہے تو وہ کیوں ڈرے ہوئے ہیں۔علاوہ ازیں قومی اسمبلی نے انتخابی اصلاحات کمیٹی میں قو اعد و ضوابط کے قاعدہ 5 میں ترمیم کی منظوری دیدی ہے جس کے مطابق کمیٹی کے تمام اجلاسوں پر پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کے قواعد لاگو ہونگے۔ زاہد حامد نے انتخابی اصلاحات کیلئے قائمہ کمیٹی کے رولز میں ترمیم کی تحریک پیش کی۔ یہ تحریک ایوان میں منظوری کیلئے پیش کی گئی جس کی متفقہ طور پر منظوری دیدی گئی۔