شہباز شریف سے ملاقات، کوشش ہے حکومت، عمران کو ایک نکتے پر لے آئیں: سراج الحق

لاہور (خصوصی رپورٹر + خصوصی نامہ نگار) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف سے ماڈل ٹائون میں ملاقات کی اور ان سے ملک کی سیاسی صورت حال اور آزادی مارچ اور انقلاب مارچ پر تبادلہ خیال کیا۔ ملاقات کے دوران جماعت اسلامی کے سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ بھی موجود تھے۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ امیر جماعت اسلامی نے وزیراعلیٰ کو تجویز پیش کی کہ آزادی مارچ اور انقلاب مارچ کرنے والوں کو فری ہینڈ دیا جائے جبکہ وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ شہریوں کے جان و مال کی حفاظت کے لئے ضروری اقدامات کئے گئے ہیں۔ شہباز شریف نے گفتگو کرتے ہوئے مزید کہا ہم معاملات کو گفت و شنید اور افہام و تفہیم سے سلجھانا چاہتے ہیں۔ جماعت اسلامی کی طرف سے افہام و تفہیم کی ہر کوشش کو خوش آمدید کہیں گے اور ان کی تجاویز پر عمل کریں گے۔ امن اور جمہوریت کے لئے آپ جس کے پاس کہیں گے میں جانے کیلئے تیار ہوں، طاقت کا استعمال ہمارا آپشن نہیں۔ ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سراج الحق نے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ 14 اگست کو اسلام آباد میں خون نہ بہے اور نہ نعشیں گریں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا ہماری کوشش ہے کہ عمران خان اور حکومت کو ایک نکتے پر لے آئیں تاکہ جمہوریت بچ جائے۔ میں مایوس نہیں ہوں مجھے اب بھی امید ہے کہ کوئی باعزت راستہ نکل آئے گا جس پر فریقین متفق ہوں۔ ہم چاہتے ہیں حالات خراب نہ ہوں۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم پاکستان میں انتخابی اصلاحات چاہتے ہیں اور یہ کہ عام انتخابات میں دھاندلی کا راستہ بند کردیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ یہ مسئلہ کسی ایک جماعت کا نہیں بلکہ ساری قوم کا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ طاہر القادری آئین میں رہتے ہوئے احتجاج کریں تو انہیں بھی اجازت ملنی چاہئے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ان کے قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سمیت تمام سیاسی جماعتوں کے سربراہان سے رابطے ہیں۔ تمام سیاسی جماعتوںکو اپنے ذاتی مفاد ات کو ملکی اور قومی مفاد پر قربان کر نا پڑے گا۔ ہم کوشش کررہے ہیںکہ تمام معاملات افہام وتفہیم کے ذریعے حل ہوں اور تمام سیاسی جماعتیں کسی ایک نقطہ پر متفق ہوکر جمہوریت کو بچا لیں۔ کچھ لوگ ایسے بھی ہیں جو نہیں چاہتے کہ جمہوری نظام چلے لیکن اکثریت اور ساری قوم یہ چاہتی ہے کہ پاکستان کی موجودہ مشکل سے قوم کو نکالا جائے اور ہم اس کے لئے محنت کر رہے ہیں اور میڈیا سے بھی گزارش ہے کہ وہ اپنا کردار ادا کرے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان سے بھی ملاقات ہوئی ہے اور مسائل کے حل کے لئے جو عمران خان کو مشورہ دیا ہے وہی مشورہ انہیں بھی دیا ہے۔ اگر کوئی ایکسیڈنٹ ہو گیا تو پھر ٹریفک پولیس نے آنا ہے اور پہلے چالان ہونا ہے اور غلطی کس کی ہے یہ فیصلہ بعد میں ہونا ہے۔ ہم نہیں چاہتے ہیںکہ کسی کا چالان ہو جائے اور راستہ بند ہو جائے۔طاہر القادری کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہو ں نے کہاکہ مسلم لیگ (ن) اور تحریک انصاف منتخب جماعتیں ہیں لیکن اگر ڈاکٹر طاہر القادری بھی اپنا احتجاج آئینی اور جمہوری حدود میںرہ کر کرتے ہیں تو انہیں بھی پوری آزادی ہونی چاہیے۔ سراج الحق نے مزید کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ حالات خراب نہ ہوں اور پاکستان میں امن و سلامتی کا ماحول قائم رہے۔ جماعت اسلامی وسیع تر قومی مقاصد کے لئے اپنی کوششیں جاری رکھے گی۔ علاوہ ازیں سراج الحق اور لیاقت بلوچ جلد وزیراعظم سے بھی ملاقات کریں گے۔