اسلام آباد(اپنے سٹاف رپورٹرسے) تھانہ کورال کے علاقے میں لاہور سے لائے گئے گھریلو ملازم کو قتل کردیا گیا پولیس کو مقتول کی والدہ یاسمین نے بتایا کہ ہم پرانی انارکلی لاہور کے رہائشی ہیں میرے بیٹے عمر ریحان کو ملزم طاہر شفیق لاہور میں نوکری کا جھانسہ دے کراپنے گھر اسلام آباد لایا آخری بار بیٹے سے 18 فروری کو موبائل فون پر بات ہوئی جس نے کہا کہ اسلام آباد میں نوکری کررہاہوں 21فروری کو واپس گھرآئوں گالیکن19 تاریخ کو میری ایک رشتہ دار نے بتایا کہ مجھے معلوم ہوا ہے کہ عمر ریحان کے ڈیتھ ہو گئی ہے جس کے بعد میرے بیٹے اور بیٹیوں نے طاہر شفیق اور عتیق رفیق سے رابطہ کیا جنہوں نے بتایا کہ وہ بیہوش ہے اور آئی سی یو میں ہے ان سے ہسپتال کا پوچھا تو نہیں بتایا گیا اور کہا کہ آپ نہ آئیں ہم میت لارہے ہیں وہ میرے بیٹے بیٹیوں سے مسلسل جھوٹ بولتے رہے دوبارہ پوچھنے پر طاہر شفیق نے کہا کہ ہسپتال والے بلڈ ریلیشن کے بغیر ڈیڈ باڈی نہیں دے رہے اور میری بیٹی سے کہا کہ تم کہنا وہ نشے کا انجییکشن لگاتا تھا تاکہ وہ پوسٹمارٹم نہ کریں ورنہ وہ آپ کے بھائی کے اعضا نکال لیں گے لیکن جب بیٹی نے پمس میں چہرہ دیکھا تو شدید چوٹیں تھیں جس پر اس نے شور شرابہ شروع کر دیامذکورہ بالا افراد نے باہم صلاح مشورہ ہوکر سائلہ کے بیٹے کو قتل کیا ہے پولیس نے مقدمہ درج کرکے تفتیش شروع کردی.
تھانہ کورال کے علاقے میں لاہور سے لائے گئے گھریلو ملازم کو قتل کردیا گیا
Apr 13, 2025