پاکستان اور بیلاروس تعلقات میں  انتہائی مثبت پیش رفت. ……

Apr 13, 2025

سید مجتبیٰ رضوان


... سید مجتبیٰ رضوان. …
وزیر اعظم کے دورہ بیلاروس کے دوران دونوں ملکوں کے درمیان دفاع اور تجارت سمیت مختلف شعبہ جات میں تعاون کے معاہدوں اور مفاہمتی یادداشتوں کا تبادلہ ہوا ہے،وزیراعظم شہباز شریف سے بیلاروس کی قومی اسمبلی کی کونسل آف ری پبلک کی چیئرپرسن نتالیہ کوچانووا اور ایوان نمائندگان کے چیئرمین ایگور سرجیینکو نے ملاقات کی۔اس موقع پر وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان اور بیلاروس کے درمیان تعلقات میں حالیہ پیشرفت انتہائی مثبت ہے۔ شہباز شریف نے دونوں ممالک کے پارلیمنٹیرینز کے تبادلوں اور پارلیمانی روابط میں مزید بہتری لانے کی خواہش کا اظہار کیا۔  دونوں اطراف نے پاکستان اور بیلاروس کے ارکان پارلیمنٹ کے درمیان تعلقات کو مزید فروغ دینے پر تبادلہ خیال کیا۔ رہنماؤں نے دوطرفہ تعلقات کو گہرا کرنے میں پارلیمانی رابطوں کی اہمیت کو اجاگر کیا اور تمام شعبوں میں تعاون بڑھانے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف کا بیلا روس کے ایوان آزادی آمد پرشاندار خیر مقدم کیا گیا، بیلا روس کی مسلح افواج کے چاق و چوبند دستے نے وزیراعظم شہباز شریف کو گارڈ آف آنر پیش کیا۔  وزیراعظم کے دورہ بیلاروس کے موقع پر دونوں ملکوں کے درمیان معاہدوں اور مفاہمت کی یادداشتوں کے تبادلے کی تقریب منعقد ہوئی، اس موقع پرپاکستان کی وزارت دفاع اور بیلا روس کی وزارت دفاع کے درمیان فوجی تعاون کا معاہدہ ہوا۔ تقریب میں بیلاروس کی فوجی صنعت کی اسٹیٹ اتھارٹی اوروزارت دفاعی پیداوارپاکستان کے درمیان فوجی تکنیکی تعاون سے متعلق 2025 سے 2027کا روڈ میپ طے پاگیا، دونوں ممالک کے درمیان ری ایڈمیشن معاہدہ کا معاہدہ بھی طے پایا ہے۔ رپورٹ کے مطابق پاکستان سے ڈیڑھ لاکھ سے زائد تربیت یافتہ اور ہنر مند نوجوانوں کو بیلا روس بھیجا جائے گا، یہ فیصلہ وزیراعظم محمد شہباز شریف اور بیلاروس کے صدر لوکو شینکا کے مابین جمعہ کو بیلا روس کے ایوان آزادی میں ہونے والی دو طرفہ ملاقات میں کیا گیا۔ وزیر اعظم آفس کے  بیان کے مطابق پاکستان سے ہنر مند اور تربیت یافتہ نوجوانوں کو بیلاروس بھجوانے کے حوالے سے لائحہ عمل جلد ترتیب دیا جائے گا۔ ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے اتفاق کیا کہ زرعی شعبے اور زرعی مشینری کی تیاری کے حوالے سے مشترکہ طور پر کام کیا جائے گا۔  پاکستان پوسٹ اور بیلاروس پوسٹ کے درمیان پوسٹل آئٹمز کے تبادلے کا معاہدہ بھی ہوا ہے جبکہ بیلاروس کے ایوان صنعت و تجارت اور ٹریڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی پاکستان کے درمیان تعاون کا معاہدہ بھی طے پایا ہے۔ پاکستانی وفد کے دورہ بیلاروس کے دوران فرنٹیئر ورکس آرگنائزیشن ( ایف ڈبلیو او) اور جے ایس سی ایم کوڈور جبکہ ایف ڈبلیو او اور او جے ایس سی ماز کے درمیان بھی مفاہمت کی یادداشت بھی طے پائی ہے۔  وزیراعظم شہباز شریف کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بیلاروس کے صدر الیگزینڈر لوکاشینکو نے کہا کہ پاکستان کے ساتھ اپنے تعلقات کو بہت اہمیت دیتے ہیں، دونوں ممالک کیدرمیان مختلف شعبوں میں تعاون کیفروغ کے وسیع مواقع موجود ہیں، وزیراعظم شہباز شریف کے دورے سے دوطرفہ تعلقات کو نئی جہت ملے گی۔ صدر لوکاشینکو نے کہا کہ دونوں ممالک کیدرمیان بزنس فورم تجارت کیفروغ کیلیے اہمیت کا حامل ہے، دوطرفہ تجارت اوراقتصادی تعاون کیمواقع سے حقیقی معنوں میں استفادہ کرنا ہے۔وزیراعظم شہباز شریف نے اس موقع پر کہا کہ صدربیلاروس کے 2015 کے دورہ پاکستان نے دوستی کی مضبوطی میں اہم کردار ادا کیا، صدرالیگزینڈرلوکاشینکو کی قیادت میں بیلاروس نے نمایاں ترقی کی۔ وزیراعظم نے کہاکہ پاکستان کے مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کے بے پناہ مواقع موجود ہیں، بیلاروس کی کمپنیوں کوپاکستان میں سرمایہ کاری کے مواقع سے فائدہ اٹھانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ملکوں کو زرعی اور صنعتی شعبوں میں ایک دوسرے کے تجربات سے استفادہ کرنا چاہیے، بیلاروس میں مقیم پاکستانی اس کی تعمیر و ترقی میں اہم کردار ادا کررہے ہیں، تعلقات کے فروغ کے حوالے سے مثبت پیشرفت باعث اطمینان ہے۔ قبل ازیں بیلا روس کے ایوان آزادی آمد پر وزیراعظم شہباز شریف کے اعزاز میں باضابطہ استقبالیہ تقریب منعقد ہوئی۔ بیلا روس کے صدر الیگزینڈر لوکاشینکو نے وزیراعظم کا پرتپاک استقبال کیا، دونوں رہنمائوں نے گرمجوشی سے مصافحہ کیا، استقبالیہ تقریب میں دونوں ممالک کے قومی ترانے بجائے گئے۔ بیلا روس کی مسلح افواج کے چاق وچوبند دستے نے وزیراعظم محمد شہباز شریف کو گارڈ آف آنر پیش کیا اور سلامی دی بعدازں وزیراعظم نے گارڈ آف آنر کا معائنہ کیا۔ اس موقع پروزیراعظم محمد شہباز شریف نے اپنے وفد کے ارکان کا بیلا روس کے صدر سے تعارف کرایا جبکہ بیلا روس کے صدر نے بھی اپنے حکومتی ارکان کو وزیراعظم شہباز شریف سے متعارف کرایا۔قبل ازیں وزیراعظم شہباز شریف نے منسک میں بیلاروس کے ایوان آزادی کا دورہ کیا جہاں بیلاروس کے صدر الیگزینڈلوکاشینکو نے انکا پرتپاک استقبال کیا، اس موقع پر انہیں گارڈ آف آنر پیش کیا گیا، وزیراعظم شہباز شریف نے گارڈ آف آنر کا معائنہ کیا، دونوں ممالک کے قومی ترانے بھی بجائے گئے۔
بیلاروس کی افواج کے چاق و چوبند دستے نے وزیراعظم کو سلامی پیش کی، صدر الیگزینڈر لوکاشینکو نے اپنے وفد کا وزیراعظم پاکستان سے تعارف کرایا جس کے بعد وزیراعظم شہباز شریف نے بھی اپنے وفد کا تعارف کرایا۔وفاقی وزیر مواصلات عبدالعلیم خان نے کہا ہے کہ پاکستان اور بیلاروس کے درمیان مضبوط تعلقات استوار ہیں، دونوں ممالک میں وسیع تجارتی اور کاروباری مواقع دستیاب ہیں ، دونوں ممالک میں بزنس فورم کلیدی اہمیت رکھتا ہے، ہم حکومتی اور کاروباری سطحوں پر باہمی روابط کو فروغ دینے کے لئے پر عزم ہیں۔ وزیراعظم شہباز شریف کے دورہ بیلاروس کے موقع پر جمعہ کو یہاں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بیلاروس کے صدر اور میاں نواز شریف کا پرانا تعلق ہے، پاکستان اور بیلاروس کی دوستی مضبوط بنیادوں پر استوار ہے، اس کا وزیراعظم کوگہرا ادراک ہے، بیلاروس کے صدر کے دورہ پاکستان کے دوران بھی گرمجوشی کا مظاہرہ کیا گیا، وزیراعظم شہباز شریف اور میاں نواز شریف کے لئے بیلاروس کے صدر نے اپنے گھر میں عشائیہ کا بھی انتظام کیا ، اس سے دونوں ممالک کے سربراہان کے مضبوط تعلق کی عکاسی ہوتی ہے  دونوں ممالک کی دوستی کو ٹریڈ اور کامرس میں ڈھالنا ہے اس حوالے سے بزنس فورم منعقد ہو رہا ہے، اس فورم کے لئے گزشتہ ایک ہفتے سے ہمارے کاروباری افراد یہاں آئے ہوئے ہیں، سو کمپنیاں پاکستان سے یہاں آئی ہوئی ہیں، اور یہاں پر سو سے زائد بیلاروسی کمپنیاں ان کے ساتھ رابطہ استوار کررہی ہیں ،دونوں ممالک کے درمیان بڑے پیمانے پر کاروباری سطح پر رابطہ ہو رہا ہے۔ ہمارے پاس بہت سے مواقع ہیں، ہم گورنمنٹ ٹو بزنس لیول، گورنمنٹ ٹو گورنمنٹ اور بزنس ٹو بزنس لیول پر روابط کو بڑھائیں گے۔وفاقی وزیر نیکہا کہ ہماری کوشش یہی ہونی چاہیے کہ اپنی کاروباری برادری کو یہاں کے لوگوں سے روشناس کروائیں،یہاں کی منڈی سے پاکستان کو بہت فائدہ ہو سکتا ہے، اس حوالے سے پاکستان یورپ کے لئے اور اس خطہ کے ممالک کے لئے اپنی رابطہ کاری کو فروغ دے کر بہت فائدہ اٹھا سکتا ہے۔ امید ہے اس سے وزیراعظم کے دورہ کے مقاصد کے حصول میں بہت مدد ملے گی۔

مزیدخبریں