Waqt News
Tuesday | September 26, 2023
  • صفحہ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
    • قومی
    • ملتان
    • بین الاقوامی
    • کاروبار
    • دلچسپ و عجیب
    • کھیل
    • جرم و سزا
    • تفریح
    • لاہور
    • اسلام آباد
    • کراچی
  • متفرق شہر
    • آزادکشمیر
    • پشاور
    • حافظ آباد
    • سیالکوٹ
    • جھنگ
    • کوئٹہ
    • شیخوپورہ
    • سرگودھا
    • ساہیوال
    • گوجرانوالہ
    • گجرات
    • میانوالی
    • ننکانہ صاحب
    • وہاڑی
  • قلم اور کالم
    • کالم
    • اداریہ
    • مضامین
    • ایڈیٹر کی ڈاک
    • نوربصیرت
    • ادارتی مضامین
    • سرے راہے
  • پرنٹ ایڈیشن
    • آج کا اخبار
    • e - اخبار
  • Magazines
    • Sunday Magazine
    • Mahnama Phool
    • Nidai Millat
    • Family Magazine
  • News Paper & TV Channel
    • Waqt TV
    • The Nation
  • NAWAIWAQT GROUP
Nawaiwaqt
  • صفحہ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
    • قومی
    • ملتان
    • بین الاقوامی
    • کاروبار
    • دلچسپ و عجیب
    • کھیل
    • جرم و سزا
    • تفریح
    • لاہور
    • اسلام آباد
    • کراچی
  • متفرق شہر
    • آزادکشمیر
    • پشاور
    • حافظ آباد
    • سیالکوٹ
    • جھنگ
    • کوئٹہ
    • شیخوپورہ
    • سرگودھا
    • ساہیوال
    • گوجرانوالہ
    • گجرات
    • میانوالی
    • ننکانہ صاحب
    • وہاڑی
  • قلم اور کالم
    • کالم
    • اداریہ
    • مضامین
    • ایڈیٹر کی ڈاک
    • نوربصیرت
    • ادارتی مضامین
    • سرے راہے
  • پرنٹ ایڈیشن
    • آج کا اخبار
    • e - اخبار

تازہ ترین

  • دنیا کے امیر ترین شخص کونسا اسمارٹ فون خریدنا چاہتے ہیں؟
  • چین،پاکستان میں سیاحت و سرمایہ کاری کے فروغ کیلئےآمادہ
  • روس پاکستان کے ساتھ میڈیا سمیت دیگر شعبہ ہائے زندگی میں تعاون کا خواہاں
  • شاہین آفریدی سے تکرار پر بابر اعظم کا ردعمل
  • بابوسر ٹاپ پر پہلی برف باری

دیارِ مجدد سے داتا نگر تک! روح پرور سوانح عمری

Apr 13, 2021 8:38 AM, April 13, 2021
  • شوکت علی شاہ
شیئر کریں:
Share
Tweet Google+ Whatsapp
دیارِ مجدد سے داتا نگر تک! روح پرور سوانح عمری

میں اس وقت سیکرٹری انفارمیشن حکومت پنجاب تھا۔ مجھے ایڈیٹر روزنامہ ’’تجارت‘‘ اور CPNE کے سیکرٹری جنرل کی طرف سے دعوت نامہ موصول ہوا۔ جمیل اطہر قاضی صاحب نے سعودی عرب سے آئے ہوئے ایک خصوصی مہمان کیلئے ضیافت کا اہتمام کیا تھا۔ لاہور کے ہر قابل ذکر شخص کو مدعو کیا گیا تھا۔ دعوت میں شریک نہ ہونے کا تو سوال ہی پیدا نہ ہوتا تھا۔ ہر حکومت کی رگِ جاں پنجۂ صحافت میں ہوتی ہے۔ دریا میں رہ کر محاوراتی مگرمچھ سے بیر تو رکھا جا سکتا ہے مگر اہلِ صحافت سے ناراضی کسی طور مول نہیں لی جا سکتی۔ نائے ضعیف سے بنی ہوئی قلم میں وہ طاقت ہوتی ہے جوکسی لحیم شحیم دیو میں بھی نہیں ہوتی۔
 قلم میں حِلم بھی ہے، ناز اور وقار بھی ہے
اذانِ صبح بھی ہے‘ شام ِبادۂ خوار بھی ہے
مثالِ حضرت آدم گنہگار بھی ہے
حریمِ عصمت مریم کا پردہ دار بھی ہے
البتہ یہ کُھد بُد ضرو پیدا ہوئی کہ عرب سے آئی ہوئی وہ کونسی شخصیت ہے جس کیلئے اس قدر تاکید کی گئی ہے اور خصوصی انتظام کیا گیا ہے۔ کوئی عرب شہزادہ کوئی حکمران یا oil  baron؟ قاضی صاحب سے میرا تعارف بھی رسمی تھا۔ حکومت کے ہر نئے میڈیا منیجر کو اخبار مالکان اور ایڈیٹر صاحبان کو کرٹسی کال کرنا پڑتی ہے۔ اس سلسلے میں ان سے ایک دفعہ ملا تھا۔ وہ جو کہتے ہیں :
تامرد سخن نہ گفتہ باشد
عیب و ہنرش نہفتہ باشد
نہایت جاذب نظر شخصیت، دلکش گفتگو، سوچ میں ڈال دینے والے شبد رعونت سے کوسوں دور۔ میں ایک خوشگوار تأثر لیکر انکے دفتر سے واپس آیا۔جب شریک دعوت ہوا تو ایک روح پرور ماحول دیکھا۔ کوئی عرب شیخ، حکمران قد کاٹھ میں اس کے برابر نہ تھا۔ وہ مسجد نبوی کا جاروب کش تھا۔ علامہ اقبال نے ویسے تو نہیں کہا تھا:
لیکن بلال، وہ حبشی زادۂ حقیر
فطرت تھی جس کی نورِ نبوت سے مستنیر
اقبال کس کے عشق کا یہ فیضِ عام ہے
رومی فنا ہوا، حبشی کو دوام ہے!
غلامانِ محمدِ عربیؐ کا درجہ شاہوں سے کم نہیں ہوتا۔ یامظہر العجائب! تو نے کیا انسانِ کامل بھیجا! جس کی تعلیمات نے قلوب کو منور کیا۔ اذہان کو جلا بخشی، فکر انسانی کو آزاد کیا۔ بتانِ رنگ و خوں کو پاش پاش کیا۔ زندہ رہنے کا سلیقہ سکھایا۔ مرنے کے آداب بتائے۔ آدمیت کو معراج بخشی، ثبوتِ حق بھی پیش کیا اور پیغامِ حق بھی ذہن نشین کرایا۔ وہ جو کاروانِ انبیا کا قافلہ سالار تھا، وہ جو افواجِ دیں کا سالار تھا۔ وہ جو علم و حکمت کا خزانہ تھا۔ پیکرِ جود وسخا، مرکزِ صدق و صفا، کتاب اللہ کی زندہ تفسیر، آسمانِ رسالت کے بدرِ منیر۔ چودہ سو سال بیت گئے۔ چودہ ہزار برس گزر جائینگے۔ چودہ لاکھ صدیاں تمام ہو جائیں گی۔ اتباعِ رسولؐ میں کمی نہیں آئے گی۔ عجز و عقیدت کے چشمے کبھی خشک نہیں ہونگے۔ موئے مبارک مرجعِ خلائق بن جاتا ہے۔ پاپوش تخت پوش چومتے ہیں۔ دریدہ کالی کملی جو عقیدت کا استعارہ بن گئی۔ اُمی جو مدینہ العلم تھا، سراسر حلم تھا۔ سید المرسلین۔ آں امام اولین و آخریں!
لٹریچر دو قسم کا ہوتا ہے:
1-Literature of Knowledge  
2-Literature of Power   
پہلے کی اہمیت جزو وقتی ہوتی ہے۔ وقت گزرنے کے ساتھ لوگ اسے طاق نسیاں میں ڈال دیتے ہیں۔ جیسے مولانا کوثر نیازی کی کتاب ’’اور لائین کٹ گئی‘‘ یا رائو رشید کی تصنیف ’’جو میں نے دیکھا‘‘۔ لٹریچر آف پاورروح کو بالیدگی عطا کرتا ہے۔ انسان کو بلندیوں پر لے جاتا ہے۔ مرورِ ایام اس پر اثرانداز نہیں ہو سکتے۔ یہ ہمیشہ قائم و دائم رہتا ہے۔ اس اعتبار سے دیکھا جائے تو جمیل اطہر صاحب کی تصنیف ان دونوں کا حسین امتزاج ہے۔ انہوں نے بڑی سہولت، سلاست اور پیشہ ورانہ دیانت کے ساتھ اسے لکھا ہے۔ کسی جگہ بھی کسی قسم کے احساس کمتری کا شکار نہیں ہوئے۔ 120/- روپے ماہانہ ملازمت کا ذکر بھی بڑے فخر سے کیا ہے۔ اس مصلحت پسندی یا منافقت کا شکار نہیں ہوئے جو آجکل ہماری صحافت، سیاست اور ثقافت کا سکہ رائج الوقت ہے۔ واقعات کو من و عن لکھا ہے۔ بارہ مصالحوں کی چاٹ سے تحریر میں رنگ بھرنے کی کوشش نہیں کی۔ اردو اور انگریزی ادب میں کئی قسم کی سوانح عمریاں لکھی گئی ہیں۔ روسو نے Confessions میں جس قسم کے انکشاف کیے وہ ہمارے معاشرے میں بیان نہیں ہو سکتے۔ انگریزی کا محاورہ ہے۔
Morality is the way to behave as you have been taught  to behave.
اہل مشرق کی اخلاقیات اور روایات مغرب سے مختلف ہیں۔ جوش ملیح آبادی کی سوانح عمری ’’یادوں کی برات‘‘ روسو کی تصنیف سے قریب ہے۔ زبان و بیان کی خوبیوں کے باوجود اسے اکثریت نے پسند نہیں کیا۔ اپنے معاشقوں میں اس قدر مبالغہ آرائی صرف وہ ہی کر سکتے تھے۔ معاشقے بھی ہر طرح کے! 
میر کیا سادے میں بیمار ہوئے جس کے سبب 
اسی عطار کے لڑکے سے دوا لیتے ہیں
منہ میں چاندی کا چمچہ لیکر پیدا ہوئے تھے۔ اپنی انہی یاوہ گوئیوں کے سبب زندگی کے آخری ایام عُسرت و تنگدستی میں گزرے۔ ایک اتنے عظیم شاعر کو چند سو روپے کی پنشن کیلئے بھٹو کو بار بار درخواست دینا پڑی۔ برہنہ گفتار تو تھے ہی بسا اوقات ایسی بات بھی کہہ جاتے جس پر الحاد کا گمان گزرتا؎
ہم ایسے اہلِ نظر کو ثبوت حق کیلئے 
اگر رسول نہ آتے تو صبح کافی تھی
اب اس نیک بخت کو کون سمجھاتا کہ ثبوتِ حق کے ساتھ ساتھ پیغامِ حق بھی پہنچانا ضروری تھا اور یہ کام رسالت مآبؐ نے کیا۔ جہاں تک اردو نثر کا تعلق ہے، شاید ہی کوئی کتاب اس سے بہتر لکھی گئی ہو۔ جاوید اقبال نے بھی ایک اچھی کتاب لکھنے کے باوصف رائے عامہ کو مایوس کیا۔ کیا شاعرِ مشرق کا فرزند کاروں اور میموں کے ماڈلز کا اس قدر رسیا ہو سکتا ہے۔ قراۃ العین حیدر کی کتاب ’’کارِ جہاں دراز ہے‘‘ پڑھ کر پتہ چلتا ہے کہ ہندوستان کی شاید ہی کوئی قابل ذکر فیملی ہو جو ان کی چوکھٹ پر ’’سجدہ ریز‘‘ نہیں ہوئی۔جج صاحبان نے جو سوانح عمریاں لکھی ہیں ان میں ’’ارشاد نامہ‘‘ بہترین ہے۔ بہت سی غلط فہمیاں جو عوام کے ذہن میں تھیں انہوں نے بیک جنبش قلم انہیں دور کر دیا ہے۔ انہوں نے جنرل مشرف کو جو مراعات دیں وہ دراصل اسے پابند کرنے کے مترادف تھیں جو شخص آئین توڑ سکتا ہے، وہ منطقی طور پر ترمیم بھی کر سکتا ہے۔ پھر ایسی ترامیم کا کیا فائدہ جنہیں آنے والی اسمبلی ایک گھنٹے میں ختم کرنے کی قدرت رکھتی ہو۔ ’’شہاب نامہ‘‘ پر میں اپنے پہلے کالم میں تبصرہ کر چکا ہوں۔ احمد ندیم قاسمی صاحب کہتے تھے، جو انہوں نے Facts لکھے ہیں وہ ’’فکشن‘‘ ہیں، اور فکشن حقائق کے قریب ہے۔ مشفق خواجہ نے اسے اچھا ناول قرار دیا۔ نیک انسان تھے۔ نماز پنجگانہ ادا کرتے۔ بہت اچھے ادیب تھے۔ بدقسمتی سے رائٹرز گلڈ کے حواریوں کی جو فوج ان کے اردگرد جمع ہو گئی تھی وہ انہیں اس مقام پر لے گئی جہاں پر بشر کے بھٹکنے کا اندیشہ ہوتا ہے۔ کشور ناہید نے ’’ایک بری عورت کی کتھا‘‘ لکھی ہے۔ نامور شاعرہ ہیں۔ انکے پرستاروں کو کتاب کی نسبت عنوان زیادہ پسند آیا۔ احسان دانش کی کتاب ’’جہانِ دانش‘‘ کو لوگوں نے اس لیے پسند کیا کہ اس کے پڑھنے سے محنت کی عظمت کا تأثر اُجاگر ہوتا ہے۔ جمیل اطہر صاحب کی کتاب ’’دیارِ مجدد سے داتا نگر تک‘‘ کو ایک ہی ترازو میں تولا جا سکتا ہے۔ جس طرح عقیق سو بار کٹنے کے بعد نگینہ بنتا ہے۔ اسی طرح انسان بھی محنت کی بھٹی سے نکل کر کندن ہو جاتا ہے۔ محنتی انسان کبھی کسی کا زیربار نہیں ہوتا۔ دست نگر نہیں رہتا۔ احسان نہیں اٹھاتا۔
دیوار بارِ منتِ مزدور سے خم
اے خانماں خراب نہ احساں اٹھائیے

دنیا کے امیر ترین شخص کونسا اسمارٹ فون خریدنا چاہتے ہیں؟

شیئر کریں:
Share
Tweet Google+ Whatsapp
شوکت علی شاہ

شوکت علی شاہ

مشہور ٖخبریں
  • نواز شریف کی وطن واپسی اور نون لیگ کی ری برانڈنگ

    Sep 25, 2023
  • نواز شریف کا "بھولپن"

    Sep 26, 2023
  • گھی کی فی کلو قیمت میں بڑی کمی

    Sep 25, 2023 | 16:09
  • حکومت کا حج دورانیہ کم کرنے پر غور شروع

    Sep 25, 2023 | 16:15
E-Paper Nawaiwaqt
اہم خبریں
  • چیٹ جی پی ٹی 'دیکھنے، سننے اور باتیں' کرنے کے قابل

    Sep 26, 2023 | 16:24
  • سائفرجیسے بےبنیادمقدمےمیں سابق وزیراعظم کوجیل میں ...

    Sep 26, 2023 | 14:20
  • نگراں وزیرداخلہ بیان دینے سے قبل شیخ رشید کا انجام دیکھ ...

    Sep 26, 2023 | 14:18
  • لاہور ہائیکورٹ کا شیخ رشید کو فوری بازیاب کرا کے رہا کرنے کا ...

    Sep 26, 2023 | 14:15
  • فیصل آباد:ٹرک اوردودھ کی وین میں تصادم،4افرادجاں بحق ...

    Sep 26, 2023 | 14:13
  • کالم
  • اداریہ
  • سرے راہے
  • نواز شریف کا "بھولپن"

    Sep 26, 2023
  • دور دنیا کا میرے دم سے اندھیرا ہو جائے

    Sep 26, 2023
  • ہم بدقسمت ہیں یا بے بس ہیں؟؟؟؟؟

    Sep 26, 2023
  • خان کے بغیر۔

    Sep 26, 2023
  • نواز شریف کی وطن واپسی اور نون لیگ کی ری برانڈنگ

    Sep 25, 2023
  • 1

    نگران وزیراعظم اپنی غیرجانبداری ہرگز متاثر نہ ہونے دیں

  • 2

    جعلی ادویات: انسانی زندگیوں سے کھیلنے والوں کو سرعام لٹکایا جائے

  • 3

    قلعہ ستار شاہ کے قریب ٹرین حادثہ

  • 4

    بھارت دہشت گردی کو ہتھیار کے طور پر استعمال کررہا ہے

  • 5

    بجلی چوری کے خلاف مہم اورپروٹیکٹڈ اور نان پروٹیکٹڈ کی ہیرا پھیری

  • 1

    منگل‘ 9 ربیع الاول 1445ھ ‘ 26 ستمبر 2023ئ

  • 2

    یکم اکتوبر کو خوشخبری دیں گے۔ وزیر تجارت

  • 3

    اتوار‘ 7 ربیع الاول 1445ھ ‘ 24 ستمبر 2023ئ

  • ادارتی مضامین
  • مضامین
  • ایڈیٹر کی ڈاک
  • نوابزادہ نصراللہ خاں کی رحلت کے 20 سال

    Sep 26, 2023
  • ڈاکٹر عمر سیف‘ آئی ٹی کا قطبی ستارہ

    Sep 26, 2023
  • چناﺅ آئیگا تو پلاﺅ آئیگا

    Sep 26, 2023
  • مسئلہ کشمیر پر وزیراعظم کا دبنگ موقف

    Sep 26, 2023
  • ماورائے آئین باتیں

    Sep 26, 2023
  • نریندر مودی کا اونٹ کس کروٹ بیٹھے گا ؟

    Sep 26, 2023
  • جنرل عاصم کا دورہ ترکی

    Sep 26, 2023
  • ناہل اور نا اہل 

    Sep 26, 2023
  •  توقعات اورخدشات!!

    Sep 26, 2023
  • لالہ زار نیل کنٹھ

    Sep 25, 2023
  • نور بصیرت
  • قائد اعظم نے فرمایا
  • فرمودہ اقبال
  • 1

    حضور نبی کریم ﷺ حضرت حلیمہ کے ہاں

  • 2

    حضور نبی کریم ﷺ کی ولادت

  • 3

    حضور نبی کریمﷺ کی آمد کی بشارت(۲)

  • 1

    ایک قوم

  • 2

    فرمان قائد

  • 3

    فرمان قائد

  • 4

    قانون

  • 5

    فلاح و بہبود

  • 1

    ضربِ کلیم

  • 2

    قوم

  • 3

    اقبال اور استعمار سے ماخوذ

  • 4

    ارمغانِ حجاز

  • 5

    بالِ جبریل

  • حالیہ تبصرے
  • زیادہ پڑھی گئی
  • نوائے وقت گروپ
  • رابطہ
  • اشتہارات
Powered By
Copyright © 2023 | Nawaiwaqt Group