ہمیں تہیہ کرنا ہوگا کہ ہمارامرنا جینااس مٹی کیلئے ہو گا, اگر اس آبادی کو تربیت یافتہ نہ بنایا گیا تو یہ آبادی بوجھ بن جائے گی: وزیر مملکت برائے داخلہ شہریار آفریدی
وزیر مملکت برائے داخلہ شہریار آفریدی نے کہا ہے کہ بزنس کمیونٹی یہ فیصلہ کرلے کہ نیک نیتی سے کام کریں گے، لوگوں کی باتوں میں نہیں آئیں گے اورحکومت کی مدد کریں گے تو پانچ سال میں لوگ ہمارے ملک کی مثالیں دیں گے، دنیا پاکستان میں سرمایہ کاری کرنا شروع ہوگئی ہے، ہمیں تہیہ کرنا ہوگا کہ ہمارامرنا جینااس مٹی کیلئے ہو گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے یہاں کنونشن سنٹر میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ شہر یار آفریدی نے کہا کہ ناامیدی انسان کو اس کی اوقات تک بھلادیتی ہے، ترقی یافتہ ممالک ہر چیز پر تحقیق کررہے جو ہمارا خاصہ تھا۔ انہوں نے کہا کہ وہ ممالک جو اپنے آپ کو سب سے بہتر سمجھتے ہیں ان کے پاس انسانی وسائل نہیں‘ ہمارے پاس آبادی ہے لیکن اگر اس آبادی کو تربیت یافتہ نہ بنایا گیا تو یہ آبادی بوجھ بن جائے گی۔ وزیر مملکت نے کہا کہ وہ لوگ جو اپنی سوچ مثبت رکھتے ہیں کامیابی انہیں کو ملتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے لوگوں کو یقین اور توکل کی ضرورت ہے‘ ہمیں پریکٹیکل اپروچ اپنانی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگرآج بزنس کمیونٹی یہ فیصلہ کرلے کہ نیک نیتی سے کام کریں گےاور حکومت کا ساتھ دیںگے تو پانچ سال میں لوگ ہمارے ملک کی مثالیں دیں گے۔انہوں نے کہا کہ جورزق آپ کے حصے میں لکھا ہے وہ آپ کو مل کر رہے گا لیکن یہ آپ پر منحصر ہے کہ آپ اس رزق کو حلال کر کے کھائیں یا حرام۔ انہوں نے کہا کہ دنیا نے ہمارے اوپر ففتھ جنریشن وار مسلط کی ہوئی ہے، ہمیں تہیہ کرنا ہوگا کہ مریں گے تو اس مٹی کیلئے اور جئیں گے تو اس مٹی کے لئے۔ وزیر مملکت نے کہا کہ دنیا آپ کے ملک میں سرمایہ کاری کرنا شروع ہوگئی ہے۔