کوئٹہ میں خود کش دھماکے میں 20 افراد کی شہادت کے بعد شہر کی دوسرے روز فضا سوگوار رہی ، ہزارہ برادری کا مغربی بائی باس پر دھرنا جاری رہا ۔تفصیلات کے مطابق کوئٹہ میں خود کش دھماکے میں 20 افراد کی شہادت کے بعد شہر کی دوسرے روز فضا سوگوار رہی ، ہزارہ برادری کا مغربی بائی باس پر احتجاج جاری رہا،دھرنے میں خواتین اور بچوں کی بڑی تعداد شامل تھی ،دھرنے کے باعث مغربی بائی پاس پر ٹریفک کی آمد و رفت معطل ،شہر کے بیشتر علاقوں میں دکانیں اور بازار بند رہے ۔ دھماکے میں شہید ہونے والے 20 میں سے 8 افراد کو مقامی قبرستان میں سپرد خاک کر دیا گیا،کوئٹہ میں دہشت گردی کی نئی لہر اور اس کے سبب 20 افرادکی شہادت کے خلاف مغربی بائی پاس پر دھرنا جاری ہے، مظاہرین نے مطالبہ کر تے ہوئے کہا کہ خودکش حملے میں ملوث عناصر کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے، احتجاج کے سبب مغربی بائی پاس ہر قسم کی ٹریفک کے لیے بند ہے۔خودکش حملے میں شہید ہونے والے افراد کی نماز جنازہ میں صوبائی وزیرداخلہ میرضیا لانگو، صوبائی وزیر صحت نصیب اللہ مری، مشیر عبدالخالق ہزارہ، رکن اسمبلی قادر نائل اور ہزارہ برادری کے افراد نے شرکت کی۔بعد میں 20 شہدا میں سے 8کو آہوں اور سسکیوں کیساتھ ہزارہ ٹاون قبرستان میں سپرد خاک کر دیا گیا۔واضح رہے کہ گزشتہ صبح کوئٹہ کے نواحی علاقے ہزار گنجی میں واقع سبزی و فروٹ منڈی میں ایک دکان کے قریب خود کش حملہ آور نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا تھا۔شہدا میں ہزارہ کمیونٹی کے 8 افراد، ایف سی اہل کار اور 2 بچے بھی شامل ہیں، دھماکے سے کئی دکانوں اور گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچا تھا۔
بانی تحریکِ انصاف کو "جیل کی حقیقت" سمجھانے کی کوشش۔
Apr 19, 2024