پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ لاہور سے ڈیجیٹل چلاننگ کا آغاز، آج کا دن سٹی ٹریفک پولیس کی تاریخ میں بہت اہم ہے: چیف ٹریفک آفیسر
سٹی ٹریفک پولیس لاہور نے پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ ڈیجیٹل چالاننگ کا آغاز کر دیا۔ جس کی تقریب الحمراہال میں منعقد ہوئی۔ تقریب میں سی سی پی او لاہور کیپٹن(ر) محمد امین وینس اور چیئرمین پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ ڈاکٹر عمر سیف نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی جبکہ ڈی آئی جی سکیورٹی ڈاکٹر معین مسعود ، ایس ایس پی ٹریفک پنجاب اطہر وحید ، ایس پی سٹی ٹریفک آصف صدیق اور ایس پی صدر سردار آصف کے علاوہ PITBکے افسران اور ٹریفک وارڈنز نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔سی سی پی او لاہور نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ٹریفک ہماری زندگیوں میں انتہائی اہم جزو کی اہمیت رکھتا ہے۔ شہری تھانوں میں کسی تکلیف کے ازالہ کیلئے جاتے ہیں لیکن گھر سے نکلنے والے ہر شخص کا ٹریفک پولیس سے واسطہ پڑتا ہے ۔اگر ہم انسانوں کو منزل سے دوسری منزل تک پہنچانے میں سہولت دیتے ہیں تو اس سے بڑی نیکی نہیں ہو سکتی۔ لاہور پولیس نے انفارمیشن ٹیکنالوجی کی مدد سے آپریشنل اور انویسٹی گیشن کے علاوہ ٹریفک پولیس میں جدت لا کر شہریوں کے لئے بہت آسانیاں پیدا کی ہیں۔ ITاقدامات سے روزمرہ دفتری معاملات میں شفافیت اور کارکردگی میں بہتری آئی ہے۔ٹریفک پولیس میں مزید جدت لانے کے لیے پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ اور ڈاکٹر عمر سیف کا شکریہ ادا کرتاہوں۔ بطور ٹریفک وارڈن آپ پر عوام کی خدمت کرنا زیادہ لازم ہے۔
چئیرمین پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ ڈاکٹر عمر سیف نے اس موقع پر کہا کہ تمام حکومتی اداروں کے ساتھ کام کیا لیکن پنجاب خصوصاً لاہور پولیس کے ساتھ کام کرنا اعزازسمجھتا ہوں ۔ گذشتہ 3 سالوں میں سی سی پی او لاہور اور ڈی آئی جی آپریشنز ڈاکٹر حیدر اشرف نے انفارمیشن ٹیکنالوجی کی مدد سے شہریوں کے لئے جتنی آسانیاں پیدا کیں اس کی دوسری نظیر نہیں ملتی۔ ڈیجیٹل چالاننگ سے سٹی ٹریفک پولیس کے دفتری معاملات میں بہتری کے ساتھ ساتھ شہریوں کو بہت حد تک ریلیف حاصل ہو گا ۔
چیف ٹریفک آفیسر رائے اعجاز احمد نے اس موقع پر کہا کہ آج کا دن سٹی ٹریفک پولیس کی تاریخ میں بہت اہم دن ہے ہمارے پاس ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کرنے والوں کا ڈیٹا بیس جمع نہ ہونے کی وجہ سے کافی مشکلات کا سامنا تھا لیکن اب کافی حد تک مدد حاصل ہو گی۔ اس کے علاوہ ڈیجیٹل چالاننگ کے ذریعے ٹریفک واڈنز کے لئے KPIsبنانے ، ٹریفک دباؤ اور گزشتہ دس سالوں سے عدالتوں میں 16لاکھ چالانوں کے التواء میں حل کے لئے مدد حاصل ہو گی۔ ڈیجیٹل چالاننگ کے بعد Eچالاننگ اور دوسرے اقدامات بھی اٹھائے جائیں گے جس کے بعد شہریوں کو مزید سہولیات فراہم ہو سکیں گی۔پاکستان میں پہلی مرتبہ اس نظام کو متعارف کروایا کیا ہے۔جس طرح ہزاروں شہری راستہ ایپ ڈاؤن لوڈ کرکے استفادہ کر رہے ہیں