سپریم کورٹ نے تارکین وطن کو شناختی کارڈ کے اجرا میں زائد فیس کی وصولی ازخود نوٹس کیس نمٹا دیا
اسلام آباد(نمائندہ نوائے وقت)سپریم کورٹ آف پاکستان نے تارکین وطن پاکستانیوں کو شناختی کارڈز کے اجراء میں زائد فیس وصولی سے متعلق از خود نوٹس کیس نمٹا دیا ،جبکہ عدالت نے نادرا سے بیرون ملک قائم دفاتر سے متعلق وضاحت طلب کرتے ہوئے سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کر دی،جمعرات کو از خود نوٹس کیس کی سماعت چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کی، دوران سماعت چیئرمین نادرا نے عدالت کو بتایا کہ بیرون ملک 4دفاتر پر اخراجات بہت زیادہ ہیں جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ بیرون ملک نادرا آفس چلانے پرکتنے اخراجات آتے ہیں چیئرمین نادرا نے عدالت کوبتایاکہ221 ملین روپے خرچ ہوتے ہیں جس چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ سب کچھ آن لائن ہے پھر بھی اتنے پیسے کیوں خرچ ہوتے ہیں بیرون ملک سینٹرز سے کتنے لوگوں نے کارڈز بنوائے سرکار نے نادرا کے کتنے پیسے دینے ہیں جس پر چیئرمین نادرا نے بتایاکہ 2017 تک چھبیس بلین روپے دینے ہیں جس پر چیف جسٹس نے کہا سرکار اگر پیسہ نہیں دے گی تو ادارہ کیسے چلے گا ادارے کے پاس پیسہ نہیں ہو گا تو نادرا کا حال بھی پی آئی اے جیسا ہو گا بعد از عدالت نے نادرا سے بیرون ملک دیگر سینٹرز کی وضاحت طلب کرتے ہوئے کہا کہ بتایا جائے دیگر سینٹرز کو برقرار رکھنے کی وجوہات کیا ہیں جس پر چیئرمین نادرا نے کہا کہ حکومت سے اس معاملے پر ہدایات لینا ہوں گی جس پر عدالت نے نائیکوپ کارڈز سے متعلق از خود نوٹس نمٹا تے ہوئے نادرا کے بیرون ملک قائم سینٹرز کے وجود سے متعلق کیس کی سماعت غیر معینہ مدت کے لئیے ملتوی کر دی۔