پنجاب میں بلدیاتی عہدے داروں کیخلاف تحریک عدم اعتماد پیش ہو سکے گی، رولز کی منظوری
لاہور (معین اظہر سے) پنجاب میں بلدیاتی اداروں کے ایک سال پورا ہونے پر حکومت پنجاب نے لوکل گورنمنٹ تحریک عدم اعتماد رولز 2018 کی منظوری دے دی ہے جس کا نوٹیفکیشن چند روز میں جاری کر دیا جائے گا جس کے بعد پنجاب میں مئیر، ڈپٹی مئیر، چیئرمین اور وائس چیئرمینوں کے خلاف 50 فیصد اراکین عدم اعتماد کی درخواست دے سکیں گے جبکہ اس درخواست کی وصولی کے بعد اس کی منظوری کے لئے دو تہائی اکثریت کی ضرورت ہو گی جبکہ عدم اعتماد پیش ہونے کے بعد 7 دن کے اندر اندر اجلاس بلانا لازمی قرار دے دیا گیا ہے۔ اجلاس کی صدارت میٹروپولیٹن کارپوریشن، میونسپل کارپوریشن اور ڈسٹرک کونسل کی صورت میںڈائریکٹر لوکل گورنمنٹ کرے گا ۔ جبکہ میونسپل کمیٹی کی صورت میں ڈپٹی ڈائریکٹر لوکل گورنمنٹ اس کی صدارت کرے گا اور عدم اعتماد کے لئے بلایا گیا اجلاس کسی صورت ملتوی نہیں کیا جاسکے گا ۔ عدم اعتماد ایک مرتبہ ناکام ہونے پر ایک سال تک دوبارہ عدم اعتماد کی تحریک نہیں دی جاسکے گی اور عدم اعتماد کی صورت میں کھڑے ہو کر گنتی کرنا پڑے گی اعتراض کی صورت میں گنتی دوبارہ کی جائے گی ۔ حکومت نے سیکشن 144 پارٹ ون آف سیون شیڈول لوکل گورنمنٹ ایکٹ کے تحت حکومت اس کے رولز پاس کرے گی جس کے لئے محکمہ بلدیات پنجاب نے اس کے رولز تیار کرکے اس پر الیکشن کمشن ، عام لوگوں سے اعتراضات طلب کئے تھے اس پر کسی جانب سے کوئی تجویز موصول نہ ہونے پر محکمہ بلدیات پنجاب نے وزیر اعلی پنجاب کو عدم اعتماد رولز 2018 منظوری کے لئے بجھوائے تھے جن کو منظور کر لیا گیا ہے ۔