نوازشریف ،مریم صفدر کو بیرون ملک جانے کی اجازت دی جائے،جمالی
اسلام آباد(خصوصی نمائندہ) سابق وزیراعظم میر ظفر اللہ خان جمالی نے کہا ہے کہ سابق وزیراعظم محمد نوازشریف اور ان کی صاحبزادی مریم صفدر کو بیگم کلثوم نواز کی عیادت کے لئے ملک سے باہر جانے کی اجازت دی جانی چاہیے۔ اپوزیشن لیڈر اور وزیراعظم دو لوگ کون ہوتے ہیں جو نگران وزیراعظم کا انتخاب کریں،میں چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کو سلیوٹ پیش کرتا ہوں کیونکہ وہ بلوچ ہیں،حکومت ایمنسٹی سکیم واپس لے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے قومی اسمبلی میں نکتہ اعتراض پربات کرتے ہوئے کیا،انہوں نے کہا کہ چیئرمین سینیٹ کا تعلق بلوچستان سے ہے کہ وہ پیسے سے چیئرمین سینیٹ بنے ہیں لیکن جو ایمنسٹی سکیم لائی جارہی ہے جو پیسے پاکستان لائے جارہے ہیں کیا وہ پاکستان پر احسان کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ میں نے کہا کہ پنجاب کے تین صوبے ہونے چاہئےں ایک پوٹھوہار،سنٹرل پنجاب اور جنوبی پنجاب لیکن یہ بات نہیں مانی گئی لیکن یہ ہو کر رہے گا، میں نے وزیراعظم کو ووٹ دیا کیونکہ اس کا والد میرا دوست تھا لیکن جن کو میں نے ووٹ نہیں دیا وہ میرا اپنا فیصلہ تھا۔انہوں نے کہا کہ احتساب سب کا ہونا چاہئے ،میں مسلم لیگی ہوں لیکن میں بات اپنی عوام کی کروں گا۔انہوں نے کہا کہ دو لوگ کون ہوتے ہیں کہ جو نگران وزیراعظم کا انتخاب کریں،ان کو اپنی جیب نظر آتی ہے ، میں پاکستان بننے سے پہلے کا سیاستدان ہوں۔انہوں نے کہا کہ خدا کیلئے ان کو سمجھایا جائے کہیں ایسا نہ ہو کہ ہم دوبارہ نہ مل سکیں اور یہ ملک نہ رہے،اس موقع پر پاکستان پیپلزپارٹی پارلیمنٹیرین کی ڈاکٹر نفیسہ شاہ نے خطاب میں کہا کہ اپوزیشن لیڈر اور وزیراعظم کو اس قومی اسمبلی کے ایوان نے منتخب کیا ہے اور نگران حکومت کا تصور پارلیمنٹ نے دیا ہے۔میرظفراللہ جمالی نے پہلے پارلیمنٹ پر لعنت بھیجی اور اب ملک نہ رہنے کی بات کر دی ہےمیں ان کے اس بیان کی مذمت کرتی ہوں۔ نکتہ اعتراض پر کیپٹن محمد صفدر نے کہاکہ الیکشن کمیشن کو بتاناچاہیے کہ جو منصوبے پہلے سے چل رہے ہیں اور جن کے لئے فنڈز بھی جاری ہو چکے ہیں۔ ان پر کام کو جاری رکھا جائے،انہوں نے قائد اعظم یونیورسٹی کے شعبہ فزکس کا نام مادر ملت فاطمہ جناح ؒ کے نام سے منسوب کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔چوہدری عابد رضا ‘ شمس النسائ‘ سردار ممتاز اور ملک ابرار احمد کے توجہ دلاﺅ نوٹس پر وزیر مملکت طارق فضل چوہدری نے بتایا کہ سیکٹر ای 12 میں کچھ ایشوز ہیں جس کی وجہ سے قبضے نہیں دیئے جاسکے۔ دو سب سیکٹر میں قبضہ ہوگیا ہے، کوشش کر رہے ہیں اس مسئلے کو جلد از جلد حل کیا جائے۔ کراچی میں لوڈشیڈنگ سے متعلق شیخ صلاح الدین اور دیگر کی طرف سے توجہ مبذول نوٹس پر شیخ آفتاب احمد نے کراچی میں لوڈشیڈنگ سے متعلق معاملات کے حل کے لئے قائمہ کمیٹی کا اجلاس بلانے کی تجویز دیتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت اس سلسلے میں تعاون فراہم کرے گی۔ عائشہ سید نے نکتہ اعتراض پر کہا کہ سوات چکدرہ کی خوازہ خیلہ سڑک جو یو اے ای کے تعاون سے منظور ہوئی‘ یو اے ای نے فنڈز روک دیئے ہیں۔ سڑک کی تعمیر کے حوالے سے اس کی اکھاڑ پچھاڑ ہوئی ہے جس سے ماحولیاتی مسائل جنم لے رہے ہیں۔ نواب یوسف تالپور نے نکتہ اعتراض پر کہا کہ سندھ نے ارسا کو 40 ہزار کیوسک کا مطالبہ کیا ہے اور یہ دستیاب بھی ہے لیکن اس کے باوجود ارسا 30 ہزار کیوسک پانی دے رہا ہے۔ ارسا کا رویہ قابل افسوس ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھاشا ڈیم پر اتفاق ہو چکا ہے اس لئے اس منصوبے کو اولین ترجیح دی جائے اور اسے مکمل کیا جائے۔راجہ جاوید اخلاص نے کہا کہ تمام محکموں کو ہدایت کی جائے کہ جاری منصوبوں کے لئے فنڈز کا سلسلہ بند نہیں کرنا چاہیے۔وفاقی اردو یونیورسٹی اور جہانزیب کالج سوات کے طلباءنے جمعرات کو قومی اسمبلی کا دورہ کیا اور ایوان کی کاروائی دیکھی، گیلری آنے پر سپیکر نے وفود کا خیر مقدم کیا جبکہ ارکان نے ڈیسک بجا کر استقبال کیا، وقفہ سوالات کے ساتھ ایجنڈے میں شامل دیگر امور نمٹائے گئے۔ ڈپٹی سپیکر مرتضیٰ جاوید عباسی نے صدارت کرتے ہوئے اجلاس آج صبح ساڑھے دس بجے تک ملتوی کردیا۔