نااہلی فیصلہ میں مدت کا تعین 10 سال ہونے کا امکان ہے ‘ ماہرین
اسلام آباد(محمد صلاح الدین خان)قانونی ماہرین اور عدالتی نظائر کی روشنی میں امکان ہے کہ آئین کے آرٹیکل 62 ایف ون کے تحت نااہلی کیس کے فیصلے میں مدت کا تعین 10سال ہوگا۔ یوںسابق وزیر اعظم نواز شریف 10سال کے لیئے نااہل قرار پائیں گے اور وہ آنے والے دو جنرل انتخابات میں حصہ نہیں لے سکیں گے، جبکہ اسی آرٹیکل کے تحت نااہل قرار پانے والے تحریک انصاف کے رہنماءجہانگیر ترین بھی دس سال کے لیئے نااہل ہوجائیں گے ، فیصلہ جو بھی آئے وہ سب پر یکساں لاگو ہوگا،بادی النظر میں نااہلی کیس میں تاحےات نااہلی کا فیصلہ آنا مشکل نظر آتا ہے۔آئین پاکستان 1973ءکے تحت نااہلی(صادق امین) کے آرٹیکل 62,63 میں، آرٹیکل63 ون جی میں نااہلی کی مدت پانچ سال مقرر ہے، جبکہ 62 f 1 میں نااہلی کی کوئی مدت مقرر نہیں ہے۔ قانونی ماہرین کے مطابق موجودہ حالات کے تناظر میں سپریم کورٹ جس پر سےاسی جماعتوں کی جانب سے اختےار سے تجاوز ، ریمارکس پر پری پول ریگنگ ایسے الزامات لگائے جارہے ہیں کوئی نےا فیصلہ دیکر مزید دباﺅ میں نہیں آنا چاہئے گی ، وہ پارلیمنٹ کے طے شدہ 10سال ناہلی کی مدت کے قانون سازی کے فیصلہ کو برقرار رکھے گی ، عبوری حکومتی سیٹ اپ کے دن قریب آنے کی وجہ سے یہ بات بھی ممکن نہیں کہ وہ نااہلی کی مدت کے تعین کے لیئے معاملہ پارلیمنٹ کو ریفر کردے گی۔
ماہرین