اسرائیلی پولیس افسر کی مذموم ترین حرکت، شراب کی بوتلیں لے کر قبلہ اول میں دا خل
مقبوضہ بیت المقدس (اے این این )یہودی آباد کاروں اور اسرائیلی پولیس کی جانب سے مسجد اقصی کی بے حرمتی کا اشتعال انگیز سلسلہ جاری ہے۔ سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو سامنے آئی ہے جس میں اسرائیل کے ایک پولیس افسر کو شراب کی بوتلیں ہاتھ میں اٹھائے مسجد اقصی اور قب الصخر میں گھومتے دیکھا جاسکتا ہے۔دوسری جانب فلسطینی عوام نے اسرائیلی پولیس اہلکار کی اشتعال انگیز حرکت پر شدید غم وغصے کا اظہار کرتے ہوئے واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔مسجد اقصی کے ڈائریکٹرالشیخ عزام الخطیب نے اسرائیلی پولیس اہلکار کی اشتعال انگیز حرکت کو فلسطینی قوم اور مسلمانوں کے جذبات کو مشتعل کرنے کی مجرمانہ کوشش قرار دیا ہے۔ انہوں نے مسجد اقصی کی سرپرستی کرنے والی اردنی حکومت اور فلسطینی اتھارٹی سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ مسجد اقصی میں شراب لے کرداخل ہونے کے اشتعال انگیز واقعے کا نوٹس لیں اور اس مجرمانہ اقدام میں ملوث صہیونی اہلکاروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔انہوں نے کہا کہ کسی اسرائیلی پولیس اہلکار کی جانب سے مسجد اقصی میں شراب کی بوتلیں لے کرداخل ہونا یہودی آباد کاروں کو حرمین شریفین کے بعد مسلمانوں کے تیسرے مقدس ترین مقام میں ہرطرح کی بے ہودگی اور اشتعال انگیزی کی ترغیب دینے کے مترادف ہے۔انہوں نے کہا ہے کہ کسی اسرائیلی پولیس اہلکار کا کھلے عام مسجد اقصی میں شراب لے کرجانا صہیونی ریاست کے منفی اور خطرناک عزائم کی نشاندہی کرتا ہے۔ ادھر قابض صہیونی فوج نے مقبوضہ مغربی کنارے کے شمالی شہر جنین سے تعلق رکھنے والے 85 فلسطینی مزدوروں کو حراست میں لے لیا۔ ان تمام فلسطینیوں کی گرفتاری 1948 کے مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں داخلے کی آڑ میں عمل میں لائی گئی۔ فلسطینی میڈیا کے مطابق صہیونی سکیورٹی فورسز نے شمالی فلسطین کے علاقے طبریا سے 85 فلسطینی مزدوروں کو غیرقانونی طورپر آنے اور قیام کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا۔ انہیں دوبارہ واپس جنین بھیجنے کی تیاری کی جا رہی ہے۔