سی پیک منصوبو ں سے متعلق اجلاس میں تکمیل کے عزم کا اعادہ
اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی) پاک۔چین اقتصادی راہداری سے ساحلی علاقے تجارت کا منبع ہونگے، ملک میں ریل کا نظام وسیع اور آسان بن جائے گا، پاک۔چین تعلقات ناقابل تسخیر ہیں۔ سی پیک بارے حکومت سمیت پوری قوم کا عزم غیر متزلزل ہے ،یہ منصوبہ قومی ترجیحات میں شامل ہے اور اسے پایا تکیل تک پہنچا یا جائے گا، پاکستان اور چین اسٹرٹیجک شراکت دار ہیں ، دونوں ممالک سی پیک سمیت دیگر تمام شعبوں میں تعاون کو مزیدمستحکم اور مضبوط بنانا چاہتے ہیں۔ یہ بات منگل پاک۔چین اقتصادی راہدار ی سے متعلق ایک اجلاس میں کہی گئی جو سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کی زیر صدارت ہوا۔ اجلاس میں پرویزخٹک وفاقی وزیر برائے دفاع، قاسم خان سوری ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی، خسرو بختیار وزیر پلاننگ ڈویلپمنٹ اینڈ ریفارمز، وزیراعلیٰ خیبر پختونخواہ محمود خان اورخیبر پختونخواہ کے ارکان صوبائی اسمبلی اور مقامی نمائندوں کے علاوہ سی پیک سے متعلقہ حکام نے شرکت کی۔اجلاس میں سی پیک منصوبے کے پروجیکٹ ڈائریکٹر نے بریفینگ دی ۔اس موقع پر سپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ پاک۔ چین دوستی خطے اور علاقائی ترقی کو آگے بڑھانے میں اہم سنگ میل ثابت ہو گی۔ پاک۔چین اقتصادی راہداری کا منصوبہ نہ صرف دونوں ممالک بلکہ وسطی ایشیائی ممالک کے لیے بھی ایک گیم چینجر کی حیثیت رکھتا ہے۔ سی پیک منصوبے کی جلد از جلد تکمیل دونوں ممالک کی حکومتوں کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔ اس موقع پر وفاقی وزیر برائے پلاننگ ڈولپمنٹ اور ریفارمزمخدوم خسرو بختیار نے کہا کہ پاکستان اور چین کے مابین اٹوٹ دوستی کا رشتہ ہے جوکئی دہائیوں پر مشتمل ہے ۔انہوں نے کہا کہ سی پیک منصوبہ چین اور پاکستان کے درمیان پائیدار اور دیرپا دوستی کا عکاس ہے۔ ملک بھرمیں انڈسٹریل زون قائم کیے جائیںگے اور بلوچستان سمیت ملک بھر میں بجلی پہنچائی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ ریل کے ذریعے کراچی تا پشاور سامان کی ترسیل کو آسان اور سستا بنایا جا سکے گا۔