کھیلوں سے متعلق ٹاسک فورس بنانے کا حکم ، قبائلی رواج کے مطابق نیانظام قابل عمل بنایاجائے :وزیراعظم
اسلام آباد (آن لائن+ نوائے وقت رپورٹ) وزیراعظم عمران خان سے چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) احسان مانی نے ملاقات کی‘ جس میں پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کو چلانے اور ٹیلنٹ کو سامنے لانے پر بات چیت کی گئی۔ وزیراعظم ہائوس میں ہونے والی ملاقات میں چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ احسان مانی نے وزیراعظم کو گزشتہ 10 برسوں میں بورڈ کی کارکردگی سے متعلق تفصیلی بریف کیا۔ وزیراعظم نے نومنتخب چیئرمین پی سی بی احسان مانی پر اطمینان کا اظہار کیا اور فرسٹ کلاس کرکٹ کے ڈھانچے کو بہتر بنانے کی ہدایت کی۔ وزیر اعظم عمران خان نے کھیلوں کی کارکردگی کا جائزہ لینے اور کھیلوں میں انتظامی اصلاحات سے متعلق ٹاسک فورس بنانے کا حکم دے دیا۔ عمران خان کی زیر صدارت وزیر اعظم ہاؤس میں بین الصوبائی تعاون سے متعلق اجلاس ہوا، جس میں وفاقی وزیر بین الصوبائی تعلقات (آئی پی سی) ڈاکٹر فہمیدہ مرزا، سیکرٹری آئی پی سی جمیل احمد، چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) احسان مانی اور دیگر سینئر حکومتی حکام نے شرکت کی۔ سیکرٹری آئی پی سی جمیل احمد نے وزیراعظم کو وزارت اور اس سے منسلک مختلف محکموں پاکستان سپورٹس بورڈ، پاکستان کرکٹ بورڈ، چیئرمین انٹر بورڈ کمیٹی، پاکستان ویٹرنری میڈیکل کونسل، نیشنل اکیڈمی آف پرفامنگ آرٹس، نیشنل انٹرنشپ پروگرام کی کارکردگی سے متعلق بریفنگ دی۔ وزیراعظم کو بریفنگ میں بتایا گیا 2008 کے بعد سے اربوں روپے مالیت کے مختلف اہم منصوبے تاحال نامکمل ہیں۔ وزیراعظم کی جانب سے ہدایت کی گئی تمام زیر التوا سکیموں کا جائزہ لیا جائے اور ان کے نامکمل ہونے کی وجوہات کو سامنے لایا جائے۔ اجلاس کے دوران وزیراعظم کی جانب سے کہا گیا ملک میں کھیلوں کی فیڈریشنز اور ایسوسی ایشنز کی بھرمار کے باجود کھیلوں میں کارکردگی مایوس کن ہے، جس ملک کی 20 کروڑ آبادی میں 60 فیصد افراد 30 برس سے کم ہوں تو اسے کھیلوں کی دنیا میں راج کرنا چاہئے۔ دوران اجلاس اس بات کا فیصلہ کیا گیا کھیلوں کے معاملات کو دیکھنے والی سرکاری تنظیموں کی تشکیل نو کی جائے گی کیونکہ کھیلوں کی تنظیمیں جس مقصد کے لیے بنی تھیں وہ حاصل نہیں کر سکیں۔ وزیراعظم کی زیر صدارت اجلاس میں فیصلہ کیا گیا احسان مانی کی سربراہی میں کھیلوں کی کارکردگی کا جائزہ لینے، قومی اور علاقائی سطح پر کھیلوں کو فروغ دینے کے لیے اصلاحات اور مختلف وسائل سے حاصل ہونے والی فنڈز کے استعمال کو دیکھنے کے لیے ٹاسک فورس بنائی جائے گی۔ وزیراعظم کی جانب سے ہدایت کی گئی پہلے مرحلے میں کھیلوں کے میدانوں کی دستیابی یقینی بنائی جائے گی اور نوجوانوں کے ٹیلنٹ کو سامنے لانے کے مواقع فراہم کئے جائیں گے۔ اجلاس کے دوران نوجوانوں کے لیے مختص مختلف پروگراموں کا جائزہ بھی لیا گیا اور بتایا گیا نیشنل انٹرن شپ پروگرام کے تحت معاوضے کی مد میں ایک ارب روپے سے زائد کی رقم کی ادائیگی نہیں کی جا سکی تاہم وزیراعظم کی جانب سے نوجوانوں کے لیے اس پروگرام کو جاری رکھنے کی ہدایت کی گئی اور کہا گیا کہ اس پروگرام سے نوجوانوں کو مختلف شعبوں میں سیکھنے کے مواقع ملتے ہیں۔ نوائے وقت رپورٹ کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت فاٹا انضمام سے متعلق اجلاس ہوا۔ قبائلی علاقہ جات کے انضمام میں پیشرفت اور انتظامی و قانونی اقدامات کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں گورنر اور وزیراعلیٰ خیبر پی کے، وزیر خزانہ اسد عمر اور کابنیہ کے دیگر ارکان نے شرکت کی۔ وزیراعظم نے کہا قبائلی رسم و رواج کے پیش نظر نئے نظام کا نفاذ قابل عمل بنایا جائے۔ نئے نظام کے اطلاق میں قبائلی عوام کی مشاورت یقینی بنائی جائے۔ قبائلی علاقوں کے نوجوانوں کیلئے روزگار فراہمی کے مزید مواقع یقینی بنانے کی ہدایت کی۔ وزیراعظم نے کہا خیال رکھا جائے انتظامی اقدامات کے نتیجے میں کوئی فرد بے روزگار نہ ہو، قبائلی علاقوں کیلئے سکولز، کالجز، یونیورسٹیز میں مختص کوٹہ متاثر نہ ہو۔ وزیراعظم نے سابقہ قبائلی علاقوں میں لوکل گورنمنٹ نظام رائج کرنے کی کوشش تیز کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا سابقہ قبائلی علاقوں میں جلد از جلد لوکل گورنمنٹ سسٹم کا نفاذ کیا جائے۔ ضم ہونے والے قبائلی علاقوں میں صحت، تعلیم بہتر بنانے کی کوششیں تیز کرنے کی ہدایت کی، ان علاقوں میں بچیوں کے سکول بہتر بنانے کیلئے کوششیں تیز کرنے کی ہدایت کی۔ وزیراعظم نے کہا فوری اور سستے انصاف کی فراہمی کیلئے طریقہ کار جلد وضع کیا جائے۔ ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ کا دائرہ قبائلی علاقوں تک بڑھانے کی ہدایت کی گئی۔ وزیراعظم نے کہا فاٹا میں ترقیاتی منصوبوں کیلئے درکار فنڈز سے زائد وسائل مہیا کریں گے۔ این ایف سی ایوارڈ میں فاٹا کے ترقیاتی پیکیج کیلئے کردار ادا کریں گے۔