ڈی جی رینجرز کی قیادت میں وفد کی ملاقات‘ پاکستان دہشت گردوں کو اپنی سرزمین استعمال نہ کرنے دے‘ ہر سطح پر مذاکرات چاہتے ہیں : بھارتی وزیرداخلہ

نئی دہلی (بی بی سی+ اے این این) بھارتی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے پاکستان کو یقین دلایا ہے کہ بھارت سرحد پر گولہ باری میں پہل نہیں کریگا۔ یہ بات انہوں نے جمعہ کو نئی دہلی میں پاکستان رینجرز پنجاب 16 رکنی کے وفد سے ملاقات کے دوران کہی۔ راج ناتھ سنگھ نے مزید کہا کہ پاکستان اس بات کو یقینی بنائے کہ وہ اپنی سرزمین سے دہشت گردوں کو بھارت میں دراندازی کی اجازت نہیں دیگا۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف لڑائی ہمیں متحد ہو کر لڑنی ہے۔ دونوں ملکوں میں بات چیت ایک ایسے وقت میں ہو رہی ہے جب کنٹرول لائن پر مسلسل گولہ باری سے ماحول کشیدہ ہے اور دونوں ممالک ایک دوسرے پر فائر بندی کی خلاف ورزیوں کا الزام لگاتے رہے ہیں۔ رینجرز اور بی ایس ایف کے درمیان ہونے والی اب تک کی بات چیت پر اطمینان کا اظہار کیا گیا فریقین کا کہنا ہے کہ بات چیت ’پرخلوص‘ ماحول میں ہورہی ہے۔اس دوران اتفاق ہوا کہ سرحد پر کسی جانب سے فائرنگ کی صورت میں دوسری جانب سے فوری طور جوابی کارروائی نہیں کی جائیگی اور پہلے فائرنگ کرنے والے فریق سے رابطہ کیا جائیگا تاکہ صورتحال کو فوری طور پر قابو کیا جا سکے۔ راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ پاکستان اس بات کو یقینی بنائے کہ وہ اپنی سرزمین سے دہشت گردوں کو استعمال نہیں کرنے دیگا۔ پاکستان رینجرز نے سرحدی کشیدگی ختم کرنے کیلئے سرحد پر تعینات فوجیوں کے درمیان رابطے کے دائرے کو بڑھانے کی تجویز بھی پیش کی ہے۔ وزارت داخلہ کے ایک اہلکار کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ بھارت دونوں افواج کے درمیان بہتر رابطے کی تجویز قبول کرنے کیلئے تیار ہے۔ انہوں نے کہا ابھی جو رابطہ ہے وہ سیکٹر کی سطح پر ہے۔ ہم اس رابطے کو بٹالین یا اہم بارڈر آو¿ٹ پوسٹ کے درمیان تک لانے کیلئے تیار ہیں۔ پاکستان رینجرز کی قیادت ڈائریکٹر جنرل عمر فاروق برکی کر رہے ہیں جبکہ بی ایس ایف کے وفد کی قیادت ڈائریکٹر جنرل پاٹھک کر رہے ہیں۔ بات چیت آج بھی اری رہے گی۔ سمگلنگ اور سرحدی علاقوں میں بھٹک کر ایکدوسرے کے علاقوں میں پہنچ جانے والے افراد کی واپسی کے سوال پر بھی بات چیت ہوئی۔ پاکستان کی جانب سے سرحد پر فضائی خلاف ورزی کا سوال بھی اٹھایا گیا ہے جبکہ بھارت نے کنٹرول لائن پر در اندازی کے واقعات کی فہرست پیش کی ہے۔ انہوں نے کہاکہ بھارت پڑوسی ممالک کے ساتھ خوشگوار اور دوستانہ تعلقات چاہتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان کے ساتھ ہر سطح پر دوبارہ مذاکرات چاہتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ وزیراعظم نریندرا مودی نے روس کے شہر اوفا میں میں پاکستانی ہم منصب سے ملاقات کی۔ انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے دونوں ممالک کے درمیان مشیر خارجہ سطح کے مذاکرات نہ ہوسکے لیکن میں یہ بات محض رسمی طور پر نہیں بلکہ تہہ دل سے کہتا ہوں کہ ہم پاکستان کے ساتھ اچھے تعلقات کے خواہاں ہیں۔ سابق بھارتی وزیراعظم اٹل بہاری واجپائی کے مقولے کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ دوست تبدیل ہوسکتے ہیں لیکن پڑوسی نہیں۔ میجرجنرل عمر فاروق برکی نے کہاکہ وہ ان کا پیغام پاکستان کی اعلیٰ قیادت تک پہنچائیں گے۔ دریں اثناءبھارتی بارڈر سکیورٹی فورسز کے ڈائریکٹر جنرل بی کے پھاٹک نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ پاکستان رینجرز کے ساتھ مذاکرات کے دوران تمام امور زیر بحث آئے اور میٹنگ کے دوران تقریباً سبھی مسائل کو حل کرلیا گیا۔ انہوں نے کہاکہ مذاکرات بہت خوشگوار اور تعمیری ماحول ہوئے۔ ہم نے تقریباً سبھی مسائل کو حل کرلیا ہے۔
بھارتی وزیر داخلہ