آگاہی جان بچا سکتی ہے
مکرمی! گزشتہ دنوں شوکت خانم ہسپتال لاہور میں بریسٹ کینسر ڈے کے موقع پر ایک سمینار اٹینڈ کرنے کا موقع ملا۔ جہاں پر ہمارے کالج کے علاوہ لاہور بھر کے اور دوسرے مختلف کالجز اور یونیورسٹیوں کی سٹوڈنٹس کی ایک بڑی تعداد موجود تھی۔ شوکت خانم ہسپتال کی طرف سے بریسٹ کینسر کی تشخیص و علاج کے ماہرڈاکٹروں پر مشتمل ایک پینل موجود تھا جنہوں نے اس مرض کے حوالے سے بہت مستند معلومات فراہم کیں۔ اس سمینار کی خاص بات سوال جواب کا سیشن تھا جس میں لڑکیوں نے کھل کر سوالات پوچھے اور انہیں ان سوالات کے مستند اور تسلی بخش جوابات دیے گئے۔ اس سمینار سے جو کچھ میں نے سیکھا وہ پاکستان کی ہر خاتون تک پہنچایا جانا انتہائی ضروری ہے۔ چھاتی کے سرطان سے بچنے کا ایک بہت مؤثر طریقہ اسکی علامات کے بارے میں مناسب آگاہی کا ہونا ہے ۔چھاتی کی ہر قسم کی بیماری کینسر نہیںہوتی۔ لہذا اگر کسی خاتون کو اس حوالے سے کوئی شک ہو تو اسے چایئے کے اس بات کو چھپانے کی بجائے فوراً اپنے گھر والوں سے مشورہ اور اچھے ڈاکٹر سے چیک اپ کروائے۔ہمارے معاشر ے میں ان پڑھ خواتین کے ساتھ ساتھ پڑھی لکھی خواتین بھی اس بیماری سے متعلق بات کرنے سے اجتناب کرتی ہیں ۔اکثر دیہی علاقوں میں خواتین کی اکثریت اس بیماری کے نام سے بھی واقف نہیں ہے جس کی وجہ سے وہ علاج کروانے سے قاصر رہ جاتی ہیں۔اگر خواتین کھل کر اپنی بیماری کے بارے میں بات نہیں کریں گی تو انکے علاج میں دشواری پیدا ہو گی۔ اس حوالے سے بہت سے ادارے کام کر رہے ہیں لیکن شوکت خانم ہسپتال کا تعلیمی اداروں میں جاری آگاہی پرگرام اپنی مثال آپ ہے۔ نوجوان طالبات کو آگاہی دینے سے جہاں ایک طرف وہ اپنے آپ کو اس بیماری سے بچا سکیں گی بلکہ اپنے خاندان کی ایسی خواتین کو بھی آگاہ کریں گی جن کی ایسی معلومات تک براہ راست رسائی نہیں ہے۔ (ایمن شفیق، رفاہ انٹرنیشنل یونیورسٹی ، لاہور)