غلام حیدر وائیں شہید… چند یادیں‘ چند باتیں
سابق وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری غلام حیدروائیں ہر دلعزیز اور درویش انسان تھے جنہوں نے ہمیشہ عوام کی بہتری کیلئے سوچا، متوسط اور غریب طبقہ کو شعور دیا۔ انکو انکی اہمیت کا احساس دلایا۔ ان جیسے انسان صدیوں بعد پیدا ہوتے ہیں میاں چنوں کے متوسط طبقہ سے تعلق رکھنے والے وائیں نے جب جنرل ایوب خان دور میں اپنی سیاست کا آغاز شہری سطح سے کیا تو یہ بات کسی کے وہم و گمان میں بھی نہ تھی کہ معمولی حیثیت کا ہر شخص جس کا اپنا ذاتی مکان بھی نہیں وہ ملک کے سب سے بڑے صوبے کا وزیراعلیٰ بھی بن جائے گا۔ یہی بات مقامی جاگیرداروں اور وڈیروں کیلئے سوہان روح بنی ہوئی تھی۔ چوہدری غلام حیدر وائیں تقریباً اڑھائی سال تک وزارت اعلیٰ کے قابل فخر عہدے پر فائض رہے۔ اس وقت کے وزیراعظم میاں نوازشریف کی آئینی حکومت کو صدر اسحاق خان نے برطرف کر دیا۔ انتخابی شیڈول جاری ہونے کے بعد چوہدری غلام حیدر وائیں نے اپنے حلقہ میاں چنوں میں عوام سے رابطہ مہم شروع کر دی۔ 29 ستمبر 1993ء کی صبح جب وہ انتخابی ہم کے سلسلہ میں موضع نصرت پور میں پہنچے تو انہیں مسلح افراد نے فائرنگ کر کے شہید کر دیا۔ ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے تھے۔ انہوں نے میاں چنوں میں وزیراعلیٰ بننے سے پہلے بہت سے رفاعی ادارے قائم کئے۔ بطور رکن اسمبلی‘ قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف وزیراعلیٰ اور وزیر کے انکی کارکردگی قابل ستائش تھی۔ شہید غلام حیدر وائیں کی کوئی منقولہ یا غیر منقولہ جائیداد نہیں تھی۔ اپنی شہادت کے بعد انہوں نے کوئی اثاثہ پیچھے نہ چھوڑا۔ مرحوم میں ادبی ذوق بھی کوٹ کوٹ کر بھرا ہوا تھا۔ ہر سال بین الاقوامی مشاعرہ کا اہتمام کرتے۔ کھیلوں کے حوالے سے بھی ان کا نام ہمیشہ زندہ رہے گا۔ کسانوں کو ٹیل تک پانی کی فراہمی کیلئے نہروں میں بھی صفائی تسلسل سے کرواتے رہے جس سے سونے کھیت بھی لہلہاتے اٹھے۔ ان کی ملک کیلئے قابل رشک تھی۔ نظریہ پاکستان کو فروغ دینے کیلئے نظریہ پاکستان ٹرسٹ کی بنیاد رکھی اور مہاجرین کی یاد تازہ رکھنے کیلئے والٹن کے مقام پر ’’باب پاکستان‘‘ کا سنگ بنیاد رکھا افسوس یہ عظیم الشان منصوبہ اب تک پایہ تکیمل تک نہیں پہنچا۔ (غلام عباس سرور)