پاکستان انجینرنگ کونسل دیا میر بھاشا ڈیم کی لاگت میں 200 ارب روپے بچا سکتا ہے
اسلام آباد(نا مہ نگار)چیئرمین پاکستان انجیبئرنگ کونسل جاوید سلیم قریشی نے کہا ہے کہ دیا میر بھاشا ڈیم بنانے کے لیے 500 ارب روپے کی ضرورت ہے،پاکستان انجینرنگ کونسل دیا میر بھاشا ڈیم کی لاگت میں 200 ارب روپے بچا سکتا ہے،کونسل کو دیا میر بھاشا ڈیم کی تعمیر کا موقع دیا جائے۔جمعرات کو یہاں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے چیئر مین پی ای سی نے کہا کہ گزشتہ حکومت نے این ایچ اے ایکٹ میں ترمیم کرکے نان پروفیشنل لوگوں کو بٹھایا ہے۔پلاننگ کمیشن میں صرف ایک انجینیئر بیٹھا ہے۔انہوں نے کہا کہ ملک میں گریڈ 21 کا کوئی انجینئر کسی ادارے میں تعینات نہیں۔منصوبوں کی منصوبہ بندی نان پروفیشنل لوگ کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ منصوبہ کی لاگت میں اضافے کی وجہ ہی یہی ہے کہ تمام نان پروفیشنل لوگوں نے منصوبوں کے تخمینے بنائے۔انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ تمام اداروں سے نان پروفیشنل لوگوں کو ہٹایا جائے۔ گردشی قرضے بڑھنے کی وجہ بھی یہی ہے،آج گردشی قرضہ 1500ارب تک ہہنچ گیا ہے۔ گزشتہ حکومتوں نے ہماری کسی تجویز کو نہیں مانا۔ پانچ ٹیکنیکل وزارتوں میں گریڈ 21 اور 22کا انجینئر ہی نہیں۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ حکومت کے بجلی پیداوار کے دعووں کو چیلنج کرتے ہیں ۔ دیا میر بھاشا ڈیم کا بننا پاکستان کا لائف لائن ہے ،چیف جسٹس نے دیا میر بھاشا ڈیم کی تعمیر کا بیڑا اٹھا کر احسن اقدام کیا ہے۔دیا میر بھاشا ڈیم کے لیے پبلک لمٹیڈ کمپنی قائم کی جائے اورپبلک لمٹیڈکمپنی کے شیئرز مارکیٹ میں فروخت کیے جائیں۔