پاکستان ایک انمول تحفہ ہے جس کی قیادت انمول ہاتھوں میں ہے
مکتوب بیلجئیم
زلفی بخاری
پاکستان تحریک انصاف کی حڈکومتنے اوورسیز کی نمائندگی کرنے کیلئے زلفی بخاری کی تقرری کی تو سمندر پار پاکستانیوں کی کثیر تعداد نے وزیراعظم کے فیصلے کو بے سراہا جس کی وجہ زلفی بخاری کے وزیراعظم پاکستان عمران خان سے ذاتی تعلق اور ان کا اپنا ذاتی اثرورسوخ ہے۔ زلفی بخاری برطانوی کاروبار میں ایک اپنی علیحدہ حیثیت رکھتے ہیں پاکستانی کشمیری کے ساتھ ساتھ برطانیہ یورپ کی پاور فارن ڈور میں مستحکم تعلقات ہونے کی وجہ سے بھی مشہور ہیں۔ زلفی بخاری نے برطانوی پارلیمنٹ اور یورپین پارلیمنٹ کے ساتھ تعلقات کی مضبوطی کی وجہ سے پاکستان کو جی ایس پی پلس کے سٹیٹس دلوانے میں بھی کردار ادا کیا جبکہ اس وقت تحریک انصاف کی حکومت نہیں تھی۔ اس سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ زلفی بخاری محب وطن پاکستانی ہیں اور پاکستان بالخصوص اوورسیز پاکستانیوں سے بے حد محبت کرتے ہیں۔ اپنی تقرری کے بعد انہوں نے فوری طور پر بیرون ممالک پاکستانیوں سے رابطہ کیا اور ان سے مشورے مانگے گزشتہ روز برطانیہ سے فون پر بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس سے قبل بھی وہ پاکستان کیلئے خدمات سرانجام دیتے رہے ہیں لیکن اب ذمہ داری ان پر آن پڑی ہے جسے میں ایک چیلنج سمجھتا ہوں۔ اس سے پہلے کی بھی حکومتیں کام کرتی رہیں ہیں لیکن موجودہ حکومت عمران خان کی حکومت سے جو ہر لحاظ سے منفرد ہے اس کی وجہ یہ ہے کہ چیئرمین عمران خان نے بحیثیت پارٹی سربراہ ایسے کام کئے جو دوسری پارٹیوں سے مختلف ہے۔ آپ نے سکول و کالج بنائے، ہسپتال بناکر جوایک مثال ہے اب وہ وزیراعظم بھی بحیثیت وزیراعظم ان کے فیصلوں میں صداقت، ایمان اور سچائی نظر آتی ہے آپ میں لالچ نہیں آپ ایماندار ہیں آپ محب وطن اور مسلمان میں ایک سچا مسلمان، آپ سچے ہیں اور حق سچ کی بات کرنے کی جرأت رکھتے ہیں جو قدر مشترک ہے آپ نے ڈسپلن کی پالیسی اپنائی۔ وزیراعظم بن کر مزید سادگی اپنائی اس وقت پاکستان میں ایک سادہ قابل محب وطن وزیراعظم ہے جو عوام کی نبض پر ہاتھ رکھے ہوئے ہیں جو عوام کو مسائل کی دلدل سے باہر نکالنا چاہتا ہے جو عوام کو ان کی مشکلا سے باہر نکال کر خوشحالی کی طرف لانا چاہتا ہے۔ یاد رکھیے پاکستان عمران خان کی قیادت میں آگے بڑھے گا پاکستان صحیح معنوں میں ٹائیگر بن کر ابھر ے گا۔ زلفی بخاری نے کہا مجھے اوورسیز کی ذمہ داری دی گئی ہے میں جلد یورپ یو کے کا دورہ کروں گا۔ سمندر پار پاکستانی پاکستان کی ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں جن کے بغیر پاکستان ادھورا ہے۔ ہمیں اوورسیز پاکستانیوں کو ساتھ ملانا ہے ان کی دادرسی کرنی ہے ان کی ہمدردیاں حاصل کرنا ہوں گی۔ پچھلی حکومتوں میں ان کے ساتھ نا انصافیاں ہوئیں ہیں موجودہ حکومت کے دور میں انہیں پورا انصاف دلوائوں گا آج پاکستان میں ایک مسیحا کی حکومت ہے جو اوورسیز سے پیار اور محبت کرتا ہے وہ وقت دور نہیں جن اوورسیز پاکستانیوں کو قومی دھارے میں شامل کیا جائے گا اوورسیز پاکستانی پاکستان سرمایہ کاری کریں گے یہاں پاکستان آکر آباد ہں گے انہیں مکمل تحفظ ملے گا۔ وزیراعظم عمران خان چاہتے ہیں کہ جو پاکستانی باہر ہیں وہ پاکستان آئیں اور پاکستان آکر خدمت سرانجام دیں۔ زلفی بخاری نے کہا کہ وہ آئندہ چند روز کے بعد اوورسیز مسائل پر میٹنگ کریں گے اور یورپ میں اوورسیز کنونشن کریں گے تاکہ ٹھوس بنیادوں پر کام کا آغاز کیا جاسکے۔ سمندر پاکستانی ثابت قدم ہیں وہ معقول مضبوط ہاتھوں میں ہیں ان کے مسائل مشکلات حل کئے جائیں گے۔