لیاری کے 17بڑے سرکاری اسکولز این جی اوز کے حوالے کرنے کا منصوبہ
کراچی (نیوز رپورٹر ) لیاری کے 17بڑے سرکاری اسکولوں کا معیار جان بوجھ کر تباہ کرکے این جی اوز کے حوالے کرنے کی منصوبہ بندی کر لی گئی جبکہ لیاری کے سرکاری اسکولز کو این جی اوز کے چنگل سے بچانے کیلئے لیاری پیرنٹس اینڈ سوشل ورکرز ایکشن کمیٹی میدان میں آ گئی ۔ لیاری پیرنٹس اینڈ سوشل ورکرز ایکشن کمیٹی نے الزام لگایا ہے کہ ڈی او ایجوکیشن لیاری کے تین بڑے کیمپس متاثر کرکے این جی او کے تحت چلنے والے ڈی سی ٹی اواسکول کو بہترین اساتذہ فراہم کررہی ہے جو لیاری کیساتھ زیادتی ہے۔بات صرف یہاں نہیں رکی بلکہ لیاری کے سترہ بڑے اسکولز جنکا معیار تعلیم بہتر کرنے کے بجائے مزید تباہ کرکے کرن فاؤنڈیشن کے حوالے کرنے کی منصوبہ بندی کی گئی ہے۔ان اسکولوں میں گورنمنٹ گرلز سکینڈری اسکول غریب آباد،جینوبائی جی الانہ،میر ایوب،مظہر العلوم گورنمنٹ اسکول،ایس ایم لیاری،گورنمنٹ اسکول بہارکالونی ،ولی محمد حاجی یعقوب،لیاری نمبر دو،گل محمد لین،کلاکوٹ گرلز اسکول،سنگولین گرلز اسکول سمیت دیگر شامل ہیں ۔ لیاری پیرنٹس اینڈ سوشل ورکرز ایکشن کمیٹی کا اہم اجلاس منعقدہوا۔اجلاس میں مختلف اسکولوں کی اسکولوں کی مینجمنٹ کمیٹی کے چیئرمین اور ممبران نے شرکت کی ۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ مظہر العلو م گورنمنٹ گرلز سکینڈری اسکول کیمپس ،گورنمنٹ گرلز سکینڈری اسکول بہارکالونی کیمپس کو کرن فاؤنڈیشن گود دینے کے فیصلے کو مستردکر دیا گیا۔یہ تینوں لیاری کے وہ اسکول ہیں جہاں ساڑھے تین ہزار سے زائد طالبات زیر تعلیم ہیں۔ لیاری پیرنٹس اینڈ سوشل ورکرز ایکشن کمیٹی اعلی حکام سے مطالبہ کیا کہ سیکریٹری تعلیم اور ڈی او ایجوکیشن کے خلاف لیاری دشمنی پر کارروائی کی جائے اور لیاری کے اسکولوں کو بہتر بنایا جائے اور این جی اوز کے حوالے کرنے سے باز رہا جائے ایسے عناصر کو بے نقاب کیا جائے جو سرکاری اسکولوں کو تباہ کرکے این جی اوز کو حوالے کرنے کی سازش میں ملوث ہیں۔ٹرانسفر کئے گیے اساتذہ کا ٹرانسفر آرڈر واپس نہ لیا گیا تو ایکشن کمیٹی مزید سخت لائحہ عمل کااعلان کریگی۔ڈی او ایجوکیشن لیاری سے موقف لینے کے لئے فون پررابطہ کی کوششیں کامیاب نہ ہوسکیں۔