مقبوضہ کشمیر : بھارتی فوج کی فائرنگ سے 6 نوجوان شہید‘ وادی میں ’’یوم اسیراں‘‘ منایا گیا
سرینگر+ نئی دہلی (آئی این پی) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجیوں کی ظالمانہ کارروائیوں میں مزید چھ نوجوان شہید کردئیے گئے جبکہ مقبوضہ وادی میں یوم اسیراں منایا گیا جس کا مقصد عالمی برادری کی توجہ جیلوں میں نظربند کشمیریوں کی طرف دلانا ہے۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بھارتی فوج نے تین نوجوانوں کو بانڈی پورکے علاقے گریز، دو کو رام بن کے علاقے زراری جبکہ ایک کو ڈوڈہ کے علاقے زادان میں آپریشن کے دوران گولیاں مار کر شہید کردیا گیا۔ سوپور میں بھارتی فوجیوں نے احتجاجی مظاہرین پر بلا اشتعال فائرنگ اور آنسو گیس کا بے دریغ استعمال کیا جس کے نتیجے میں دو کم عمر نوجوانوں سمیت پانچ افراد زخمی ہوگئے۔ مقبوضہ وادی میں یوم اسیرا ں بھی منا یا گیا۔اس موقع پر کل جماعتی حریت کانفرنس کے مرکزی دفتر پر ایک سیمینار منعقد ہوا جس میں حریت چیئرمین میر واعظ عمر فاروق ، آغا حسن الموسوی، نعیم احمد خان اور محمد عبداللہ طاری سمیت دیگر رہنماؤں نے خطاب کیا۔ علاوہ ازیں مقبوضہ جموں کشمیر میں زیرحراست لڑکے کو ہلاک کرنے کے الزام میں اہل خانہ نے اعلیٰ پولیس افسر کی پٹائی کر دی۔ ایک غیرملکی خبر رساں ادارے کے مطابق گزشتہ روز بھارتی زیر تسلط جموں کے علاقے سروال میں پولیس حراست کے دوران ہلاک ہونے والے لڑکے رجنی شرما کے لواحقین نے اسسٹنٹ کمشنر پولیس روہت کجھوریا کی پٹائی کردی۔ بھارت میں پولیس پر تشدد کے واقعات میں اضافہ ہونے لگا ہے۔رجنی شرما کو پولیس نے چوری کے الزام میں کچھ روز قبل گرفتار کیا تھا اور اسے دوران حراست تشدد سے ہلاک کردیا اور لاش لواحقین کے حوالے کردی۔ لواحقین نے اس معاملے پر پولیس افسر رجنی شرما سے بات چیت کرنے کی کوشش کی تاہم اس کے غیر سنجیدہ رویئے کے سبب مقتول رجنی شرما کے بھائی ، والد اور رشتہ دار مشتعل ہوگئے اور انہوں نے کھجوریا کی پٹائی کردی۔