نوازشریف کی روانگی پھر مؤخر، نام ای سی ایل سے نکالنے کا معاملہ کابینہ کی ذیلی کمیٹی کو ارسال، آج اجلاس
اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی) سابق وزیراعظم نواز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا معاملہ تاحال حل نہیں ہو سکا، وزارت داخلہ نے معاملہ کابینہ کی ذیلی کمیٹی کو بھیجا جس کا اجلاس آج منگل کی صبح 10 بجے طلب کر لیا گیا ہے، ذیلی کمیٹی نے فریقین کو نوٹسز جاری کر دیئے ہیں۔ نوٹس کے مطابق درخواست گزار مسلم لیگ (ن) شہباز شریف یا ان کا نمائندہ ذیلی کمیٹی کے سامنے پیش ہو سکتا ہے۔ نیب کو بھی اپنا نمائندہ بھیجنے کا کہا گیا ہے۔ کمیٹی کی جانب سے سیکرٹری صحت پنجاب اور پنجاب حکومت کی جانب سے بنائے گئے میڈیکل بورڈ کو بھی نوٹس جاری کیا گیا۔ فریقین کو متعلقہ دستاویز کے ساتھ کمیٹی کے سامنے پیش ہونے کی ہدایات جاری کر دی گئی ہیں۔ پیر کو قومی احتساب بیورو (نیب) نے سابق وزیراعظم میاں نواز شریف کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) سے نکالنے کے معاملے پر موقف اختیار کیا تھا کہ حکومت خود اس معاملے کو دیکھے۔ ذرائع کے مطابق نواز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا معاملہ مزید پیچیدہ ہو گیا ہے کیونکہ نیب نے ان کا نام واپس وزارت داخلہ کو بھجوا دیا تھا۔ وزارت داخلہ نے نواز شریف کی میڈیکل رپورٹ نیب کو بھیجی تھی۔ قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے جواب میں کہا گیا ہے کہ وزارت داخلہ خود سابق وزیراعظم میاں نواز شریف کے معاملے کا فیصلہ کر سکتی ہے۔ ذرائع کے مطابق نواز شریف نے پروگرام کے مطابق گزشتہ روز قطر ائیرویز کی پرواز سکس ٹو نائن سے براستہ دوحہ لندن روانہ ہونا تھا، تاہم ان کی روانگی پھر خود ملتوی کر دی گئی ہے۔ شہباز شریف اور ڈاکٹر عدنان کی نشستیں بھی منسوخ کروا دی گئی ہیں۔ انہیں بھی نواز شریف کے ہمراہ اسی پرواز سے روانہ ہونا تھا۔ رات گئے صوبائی وزیر صحت کی سربراہی میں میڈیکل بورڈ کے اجلاس میں نواز شریف کی صحت کے حوالے سے مختلف تجاویز پر غور ہوا۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ نواز شریف کو تمام طبی سہولیات ایک ہی چھت تلے ملنی چاہئیں۔ نواز شریف کی حالت بدستور تشویشناک ہے، ان کے پلیٹ لیٹس میں کمی بدستور جاری ہے۔ انہیں مرکزی لندن کے ایک نجی ہسپتال میں نواز شریف داخل کرانے کے انتظامات مکمل ہیں، جہاں ان کی طبی ٹیم کو بھی تیار رہنے کی ہدایت کر دی گئی ہے۔ لندن میں موجود پارٹی ذرائع کے مطابق نواز شریف کو اسی ہسپتال میں داخل کروانے کے انتظامات کیے گئے ہیں جہاں وہ ماضی میں بھی زیرعلاج رہ چکے ہیں۔ نوائے وقت رپورٹ کے مطابق سابق وزیراعظم نوازشریف کی آج 12نومبر کو ممکنہ روانگی کیلئے نئی ٹکٹ کی بکنگ کرا لی گئی۔ ذرائع کے مطابق شہباز شریف اور ڈاکٹر عدنان کیلئے بھی ٹکٹ کی بکنگ کرائی گئی ہے۔ خاندانی ذرائع کے مطابق نواز شریف کا نام تاحال ای سی ایل میں موجود ہے۔ ان کی تشویشناک حالت کے پیش نظر ابھی تک حکومت کی جانب سے اجازت نہیں دی گئی۔ ان کے پلیٹ لیٹس خطرناک حد تک کم ہونے کے باعث وہ اب تک گھر میں قائم انتہائی نگہداشت وارڈ میں زیر علاج ہیں۔ ادھر وزیراعظم آفس کے مطابق نوازشریف کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ سے نکالنے کیلئے قانونی طریقہ اختیار کیا جائیگا۔ وزیر قانون کی سربراہی میں قائم کمیٹی سفارشات تیار کر کے وفاقی کابینہ کو پیش کرے گی۔ ذرائع وزیراعظم آفس کا کہنا ہے کہ قانون کے مطابق وزیراعظم اور وزیر داخلہ ای سی ایل سے کسی کا نام ازخود نہیں نکال سکتے۔ وزیراعظم یا وزیر داخلہ کا ایسا کوئی بھی فیصلہ قانون کی خلاف ورزی ہو گا۔ وفاقی وزیر زبیدہ جلال نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے نواز شریف کو باہر جانے کی اجازت دینے کا فیصلہ کر لیا۔ نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے انہوں نے کہا کہ امید ہے آج کابینہ اجلاس میں باضابطہ منظوری دی جائے گی۔کابینہ کی ذیلی کمیٹی سفارشات کابینہ کو بھیجے گی‘ وفاقی کابینہ کا اجلاس بھی آج ہو گا۔ وزیراعظم اور ارکان معاملے پر فیصلہ کرینگے۔
لاہور (نیوز رپورٹر) سرکاری میڈیکل بورڈ نے نواز شریف کی صحت کو مزید تشویشناک قرار دے دیا ہے۔ علاج صرف بیرون ملک میسر ہونے کی بھی تصدیق کر دی۔ بورڈ کے اجلاس کی رپورٹ وفاقی حکومت کو بھجوا دی گئی ہے۔ سابق وزیراعظم میاں نواز شریف کے بیرون ملک علاج کیلئے نام ای سی ایل سے نکالنے کے معاملہ پر حکومت نے سرکاری میڈیکل بورڈ کا سمز میں ہنگامی اجلاس طلب کیا۔ میڈیکل بورڈ کو میاں نواز شریف کی تازہ ترین بلڈ رپورٹس بھی پیش کی گئیں، میڈیکل بورڈ نے ایک بار پھر نواز شریف کی صحت کو تشویشناک قرار دیتے ہوئے حکومت کو رپورٹ ارسال کر دی۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ نواز شریف کے پلیٹ لیٹس کم ہونے کا عارضہ سنگین صورت اختیار کر رہا ہے جو علاج میں تاخیر کے باعث جاں لیوا ہوسکتا ہے۔ بورڈ نے واضح کر دیا ہے کہ نواز شریف کا علاج ملک میں نہیں ہوسکتا یہ سہولت صرف بیرون ملک دستیاب ہے۔ سرکاری میڈیکل بورڈ نے واضح کیا ہے کہ نواز شریف کے پلیٹ لیٹس بتدریج گر رہے ہیں اور ان کو بہتر بنانے میں شدید مشکلات پیش آرہی ہیں۔ گورنر پنجاب چوودھری سرور نے کہا ہے کہ چاہتے ہیں نواز شریف کو جلدی بیرون ملک بھجوا دیں، یقین ہے نواز شریف کا نام ای سی ایل سے نکال دیا جائے گا۔ گورنر چودھری محمد سرور نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دھرنے کی وجہ سے کسی جماعت نے اپنے نتائج حاصل نہیں کئے، نواز شریف کی صحت پر سیاست نہیں کی، چاہتے ہیں جلد انہیں بیرون ملک بجھوا دیا جائے، کچھ قانونی پہلوؤں کی وجہ سے نواز شریف کا نام ای سی ایل سے نہیں نکل سکا۔ انتخابات سے قبل جو وعدے کیے تھے انشاء اللہ پورے کریں گے۔ وفاقی وزیر سائنس ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے کہا ہے کہ اگر نواز شریف کا نام ای سی ایل میں ہے تو اسے نکالنے کے لیے کابینہ کی منظوری درکار ہوگی۔ ابھی تک ایسی کوئی سمری کابینہ اجلاس کے ایجنڈے میں شامل نہں۔ میری ذاتی رائے میں نوازشریف کا باہر جانا زیادتی ہوگی۔ نواز شریف اتنے مصروف رہے کہ اپنے علاج کے لئے دوران اقتدار ہسپتال نہیں بنا سکے۔ تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا اس پر مسلم لیگ ن کو پہلے قوم سے معافی مانگی چاہیے۔ ن لیگ اپنے دود حکومت میں ایسا ہسپتال نہیں بنا سکی جہاں نواز شریف کا علاج ہو سکے۔ نوازشریف کو باہر بھیجا جائے کیونکہ ملک میں ایسا کوئی ہسپتال نہیں ہے۔ ان کی جگہ میں ہوتا تو مر جانے کو ترجیح دیتا یہ نہ کہتا کہ یہاں میرے علاج کا ہسپتال نہیں ہے بہر حال یہ بد قسمتی ہے۔ صوبائی وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا ہے کہ نواز شریف کی بیماری کی تشخیص ہوگئی، شوگر کنٹرول نہیں ہو رہی، سٹیرائیڈز سمیت مختلف ادویات دی جا رہی ہیں، ڈاکٹرز کی رپورٹ پر نواز شریف کو ضمانت ملی، بیرون ملک علاج کیلئے وزارت داخلہ کو درخواست دی ہے۔ ڈاکٹر یاسمین راشد نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا نواز شریف کی تمام رپورٹس ڈاکٹرز کو دے دی گئی تھیں، ان کو سٹیرائیڈز بھی دیئے گئے، نواز شریف کی شوگر کبھی کنٹرول نہیں ہوئی، وہ جب علاج کیلئے آئے ان کے پلیٹ لیٹس بہت کم تھے، کراچی کے ڈاکٹر طاہر شمسی کو بھی آن بورڈ لیا گیا، نواز شریف کے علاج کیلئے دیگر ڈاکٹرز کی مدد بھی لی۔ یاسمین راشد کا کہنا تھا نواز شریف 6 نومبر کو ہسپتال سے ڈسچارج ہوئے، وزارت داخلہ نے نواز شریف کی صحت سے متعلق کلیئرنس لینے کا کہا۔ انہوں نے صوبائی حکومت سے میڈیکل رپورٹ طلب کی، وزارت داخلہ نے بیرون ملک علاج سے متعلق بھی رائے طلب کی، نواز شریف کی بیماری کی لمبی میڈیکل ہسٹری ہے، شوگر کا اثر گردوں اور پٹھوں پر بھی ہوتا ہے۔ یاسمین راشد نے مزید کہا نواز شریف جب تشریف لائے تو ان کی حالت تشویشناک تھی، ہم نے بورڈ پر کسی قسم کا دباؤ نہیں ڈالا، میڈیکل بورڈ خودمختار ہے، کوئی سیاسی دباؤنہیں، نواز شریف کی صحت سے متعلق بورڈ آج دوبارہ بیٹھے گا۔ نوائے وقت رپورٹ کے مطابق کابینہ کے بعض ارکان نوازشریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کے مخالف ہیں۔ فیصل واوڈا کا کہنا ہے کہ یہ پہلے ہی سعودی عرب بھاگ گئے تھے۔ عمران خان نظام کے اس بھیانک چہرے کو بدلنے آئے ہیں۔ عمران خان نے دو نہیں ایک پاکستان کا نعرہ لگایا۔