مکرمی! جیسا کہ ریلوے حکام کے علم میں ہے کہ مورخہ 3 نومبر کو تیز گام ایک بار پھر حادثہ سے بال بال بچ گئی جب سبحان پور کے مقام پر تیز گام کے گزرنے سے چند منٹ قبل ٹریک کی فش پلیٹ اور نٹ بولٹ کھلے ہوئے ملے جن کو بروقت جوڑ دیا گیا لیکن اگر پٹرولنگ نہ ہوتا تو دوسرا حادثہ لازمی ہوتا چونکہ عوام میں چور اور نشئی ہر جگہ مووجود ہیں جو چند ٹکوں کی خاطر اس ہولناک کام سے نہیں چوکتے۔ ریلوے کا سفر آرام دہ ہے لیکن ریلوے حادثات میں تشویشناک اضافہ سے لوگ خائف ہو چکے ہیں۔ ٹریک جوڑ زنگ الود ہو چکے ہیں اور عرصہ 30 سال سے تیل سُرما بھی نہیں کیا گیا مزید برآں بوگیوں کی حالت بھی ناگفتہ بہ ہے۔ 100 سے زائد حادثات سے 1½ سو ہلاکتیں 200 کے لگ بھگ معذور 3½ سو اپاہج اور 190 کے قریب زخمی ہوئے جن کو ادائیگی کا خاصا معاوضہ لازم ہوا جس کے برعکس پرائیویٹ بسوں کا سفر زیادہ آرام دہ مسافروں کی توجہ کا زیادہ موجب بنا اور ریلوے سفر بے توتہی اور نظر اندازی کا شکار ہوئی۔ جس کے لئے مسافروں کا خوف دور کر کے اعتماد بحال کرنے کے لئے حادثات کی روک تھام اشد ضروری ہے اور ٹریک نگراں پیٹرولنگ عملہ کی کمی اور کوتاہی کا بڑا سبب بھی دور کرنا ضروری ہے جسے مذکورہ عملہ کی کارکردگی بڑھا کر ہی قابو پایا جا سکتا ہے۔ (حاجی محمد سعید آرائیں )
بول کہ لب آزاد ہیں تیرے … یاد نہیں دلائوں گا
Mar 18, 2024