کراچی: تجاوزات کے خلاف گرینڈ آپریشن جاری، مزید سینکڑوں دکانیں گرا دی گئیں
کراچی(اے این این) شہر قائد کے علاقے صدر میں ایمپریس مارکیٹ میں تجاوزات کے خلاف گرینڈ آپریشن اتوار کو بھی جاری رہا ، آپریشن میں ہیوی مشینری کا استعمال کیا جا رہا ہے، مزید سینکڑوں دکانیں گرا دی گئیں۔تفصیلات کے مطابق کراچی میں ایمپریس مارکیٹ میں تجاوزات کے خلاف گرینڈ آپریشن جاری رہا ، کے ایم سی کاعملہ غیرقانونی دکانوں کو مسمارکرنے میں مصروف رہا۔انسداد تجاوزات آپریشن میں ہیوی مشینری کا استعمال کیا جا رہا ہے، مارکیٹ کے اطراف ایک ہزار سے زائدغیر قانونی دکانیں گرائی جائیں گی۔ پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری ایمپریس مارکیٹ میں موجود رہی ۔آپریشن سے قبل کے الیکٹرک کی ٹیموں نے دکانوں کے بجلی کے کنکشن کاٹ دیے، کے ایم سی ٹیمیں 4 مختلف مقامات پرآپریشن میں مصروف ہیں۔ڈائریکٹراینٹی انکروچمنٹ سیل بشیرصدیقی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایمپریس مارکیٹ کے اطراف 50 سال قبل پارکس تھے، ایمپریس مارکیٹ کواس کی اصل حالت میں بحال کریں گے۔ کراچی میں ایمپریس مارکیٹ کے سامنے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے میئر کراچی وسیم اختر نے کہا کہ صبح 7 بجے آپریشن شروع کیا جو کامیاب ہوا۔انہوں نے کہا کہ کے ایم سی نے دکانوں کوکرائے پردیے جانے کے معاہدے ختم کردیے، کے ایم سی کی صوابدید ہے وہ معاہدے ختم کرسکتی ہے۔وسیم اختر نے کہا کہ آپریشن کے بعد شہرکی شکل نکل آئی ہے، ہم کسی کے روزگارکوختم نہیں کرنا چاہتے۔میئر کراچی نے کہا کہ جولیزدی گئی وہ غلط تھیں ان کو تعمیرات شمارنہیں کرسکتے، دکانیں گرائی گئی ہیں اتنی دکانیں کرائے پرنہیں دی تھیں، جہاں سے دکانیں ختم کرائیں ہیں وہاں پارک بنائیں گے۔انہوں نے کہا کہ دکانوں کوایک ہفتے پہلے نوٹس دیے گئے تھے، فٹ پاتھ کوجوبھی گھیرے گا اس کلیئرکرائیں گے۔وسیم اختر نے کہا کہ کچھ لوگوں کونہیں پتہ وہ نا تجربہ کارہیں وہ وقت کے ساتھ سیکھ جائیں گے، وزیراعظم تواس سے خوش ہوئے ہوں گے۔میئرکراچی نے کہا کہ وزیراعظم نے مجھے خود کہا کہ وسیم تجاوزات ختم کریں، جوبھی غلط کام ہوا اس کومزید جاری نہیں رکھ سکتے۔انہوں نے کہا کہ تجاوزات کے خلاف پورے شہرمیں آپریشن جاری رکھیں گے، سپریم کورٹ اور وزیراعظم نے بھی تجاوزات ختم کرانے کی ہدایت کی تھی۔وسیم اختر نے کہا کہ انسداد تجاوزات کے متاثرین کی ایک فہرست بنائی جائے گی، انسداد تجاوزات کے خلاف ایمپریس مارکیٹ میں آپریشن سب سے بڑا تھا۔