حادثات… تیز رفتار ٹریفک کو کنٹرول کرنے کی ضرورت
آئے روز ٹریفک حادثات میں اضافہ ہوتا جارہا ہے کوئی دن ایسا نہیں گزرتا جس میں کسی قسم کا کوئی حادثہ رونما نہ ہوا ہوبہت سی قیمتی جانیں ان حادثات میں ضائع ہوچکی ہیں جبکہ کئی نوجوان اپاہج ہوکر ہمیشہ کے لئے معذوری کی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں حکومت کی جانب سے حادثات کی روک تھام کے لئے کئی اقدام کیے جارہے ہیں مگر حادثات میں اس کے باوجود کوئی خاطر خواہ کمی واقع نہیں ہورہی جوکہ ہمارے لیے ایک بہت بڑا المیہ ہے حکومت وقت کے ساتھ ساتھ ہمیںبھی ان اسباب کے خاتمہ کے لئے اپناکردار اداکرنا ہوگا جوکہ حادثات کا موجب بن رہے ہیںاس وقت کوٹ اسلام،پچیس پل،جڑالہ،درکھانہ بار،حویلی کورنگا،عبدالحکیم ونواح میں سب سے زیادہ شرح حادثات موٹرسائیکلوں کی ہے موٹرسائیکل سوارجوکہ خود کو خطرہ میں ڈالنے کے ساتھ ساتھ دوسروں کی زندگیوں سے بھی کھیلتے ہیں اس کی سب سے بڑی وجہ موٹرسائیکل سواروں کا ٹریفک کے اصولوں سے ناواقف ہونا ہے اکثر حادثات کا باعث بننے والے موٹرسائیکل سوار کم عمر ہوتے ہیں وہ ٹریفک کے اصولوں کو توڑنا اپنے لئے باعث فخر سمجھتے ہیں مین روڈ پر داخل ہوتے وقت کوئی دھیان نہیں دیا جاتا اسی طرح دائیں بائیں مڑتے وقت اشارہ دینے کی زحمت نہیں کرتے اشارہ تو دور کی بات اکثر موٹرسائیکلوں کے اشارے اور لائٹس سرے سے کام ہی نہیں کرتیں اور رات کو اندھیرے میں بلاخوف وخطر موٹرسائیکلوں پر سفر کیا جاتا ہے جوکہ حادثات کا موجب بن رہا ہے اگر ان موٹرسائیکل چلانے والوں کے خلاف ٹریفک پولیس،پٹرولنگ پولیس کاروائی کرے تو والدین بجائے اپنی غلطی کو ماننے کے الٹا متعلقہ اہلکاروں کو رشوت خور اور نجانے کیا کچھ کہتے ہیں یہ بھی کہتے ہوئے سنا گیا ہے کہ قانون صرف ہمارے لئے ہے چاہئے تو یہ کہ والدین اپنے کم عمر ،بغیر لائسنس ،ہیلمٹ ،غیرتربیت یافتہ بچوں کو ان فٹ گاڑی کے ساتھ سڑکوں پر آنے سے منع کرتے ہوئے متعلقہ حکام کے ساتھ تعاون کریں تاکہ حادثات کے اسباب کو ختم کیا جاسکے مگر یہاں صورتحال الٹ ہے ایسے حالات میں والدین اور متعلقہ حکام دونوں کو بلاتفریق اپنا کردار ادا کرنا ہوگاٹریفک اہلکاروں کو چاہئے کہ وہ وقتا فوقتا شہریوں میں شعور وآگہی کے لئے سکول،کالج ،یونین کونسلز میںسیمینار کا اہتمام کریںاور لوگوں کو روڈ سیفٹی کے متعلق معلومات فراہم کریں جن پر عمل پیرا ہوکر حادثات سے بچاجاسکتا ہے
اسی طرح موٹرسائیکل سوار ہونے والی خواتین بھی سوار ہونے سے پہلے اپنی چادر اور دوپٹہ کو اچھی طرح اکٹھا کرلیں اور کپڑے وغیرہ سمیٹ کر سوار ہوں تاکہ موٹرسائیکل کے پہیوں میں نہ پھنسے موٹرسائیکل میں دوپٹہ ،چادر وغیرہ پھنس جانے کے باعث کئی حادثات رونما ہوچکے ہیں اور سینکڑوں افراد لقمہ اجل بن چکے ہیںہم سب کو اپنی ذمہ دار ی کا احساس کرکے عمل پیرا ہونا ہوگا تب جاکر حادثات میں کمی ہوسکے گی ۔
موٹرسائیکل سواروں کے ساتھ ساتھ ملتان تا جھنگ روڈ پرچلنے والی اکلوتی شالیمار کمپنی کی تیزرفتار اور ہیوی ٹریفک کا قبلہ درست کرنے کی اشد ضرورت ہے جہاں پر مسافروں کے ساتھ جانوروں سے بھی بدتر سلوک کیا جاتا ہے اور منہ مانگا کرایہ وصول کرتے ہیںکوئی اور کمپنی کی سروس نہ ہونے کی وجہ سے مذکورہ گاڑیوں کے ڈرائیور صاحبان تیز رفتاری اور غلط اوورٹیکنگ کو اپنا حق سمجھتے ہیں سڑک کو اپنی ملکیت سمجھ کر کسی بھی آنے والے پیدل یا موٹرسائیکل سوار کا کوئی خیال نہیں رکھا جاتا جوکہ بالکل غلط ہے تیزرفتاری اور غلط اوورٹیکنگ کے باعث نجانے کتنے حادثات رونما ہوچکے ہیںجوکہ جانوں کے ضیاع کا باعث بنے مگر ٹریفک کا نظام جوں کا توں ہے ٹریفک پولیس اہلکاروں کو چاہئے کہ وہ خود کو دفتروں تک محدود کرنے اور فالتوناکے لگاکر ٹائم ضائع کرنے اور مال پانی بنانے کی بجائے ایسی پبلک ٹرانسپورٹ اور ہیوی گاڑیوں کے خلاف سخت سے سخت بلاامتیاز کاروائی کریں تاکہ حادثات سے بھی بچاجاسکے اور ٹریفک کا نظام بغیر رکاوٹ جاری رکھا جاسکے اس کے ساتھ ساتھ مزید ٹرانسپورٹ کمپنیوں کو بھی اس روٹ پر چلنے کے لئے روٹ پرمٹ فراہم کرکے تحفظ فراہم کیا جائے تاکہ مقابلہ کی فضاہو اور عوام کو بہترین سروسز میسرآسکے۔
حکومت وقت کو بھی حادثات سے بچائو کے لئے حفاظتی اقدامات فوری بروئے کار لانے چاہئے سنگل روڈ ز کو ڈبل اور ٹوٹ پھوٹ کا شکار سڑکو ں کو ازسر نو تعمیر کیا جائے اس کے ساتھ زیادہ رش اور ٹریفک والی شاہرائوں کو ون وے کیا جائے زیادہ آبادی والے بس سٹاپ کوٹ اسلام ،پچیس پل،پل باگڑودیگر پر سڑک کراس کرنے کے لئے پل بنائے جائیں تاکہ پیدل چلنے والی افراد اور سکول کے بچے بلاخوف وخطر سڑک کراس کرسکیں اس کے ساتھ مذکورہ سٹاپس پر سٹاپر بھی لگائے جائیں تاکہ تیزرفتارگاڑیاںآبادی والے علاقوں میں سے آہستہ گزرنے پر مجبور ہوںکوٹ اسلام ونواح میں سڑکو ں کے قریب ناجائز تجاوزات کا خاتمہ بلاامتیاز یقینی بنایا جائے تاکہ سڑکیں کھلی ہوںٹریفک کا بہائو متاثر نہ ہواسی میں ہماری فلاح ہے ہم کو ایک مہذب شہری ہونے کے ناطے ٹریفک قوانین کی پاسداری یقینی بنانی چاہئے عوامی تعاون کے بغیر حکومت کچھ بھی نہیں کرسکتی ۔