تعمیرات پر پابندی کا مقصد ماحولیات کے مسائل کا تدارک ہے
مری(نامہ نگار خصوصی ) سپریم کورٹ آف پاکستان کی جانب سے تعمیرات پر عائد پابندی کا مقصد مری میں ماحولیات کو درپیش مسائل کا تدارک کیاجا نا ہے تا کہ ملکہ کوہسار مری کے قیمتی جنگلات ،یہاں جنگلی حیات ، جنگلات کی کٹائی ، غیر قانونی تعمیرانی جن سے اس کے قدرتی حسن کوایک بڑا خطرے درپیش ہے اس کو رکا جا سکے ۔اس سلسلے میں میونسپل کارپوریشن مری کی طرف سے جاری پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ ہے اس صورت حال کے پیش نظر سپریم کورٹ آف پاکستان کی جانب سے مری میں ہر قسم کی تعمیرات پرپابندی عائد کرنے کے بعد بڑے پیمانے پر آپریشن کا آغاز کردیا گیا ہے ۔اس کی نگرانی اسسٹنٹ کمشنر مری وایڈمنسٹریٹر میونسپل کارپوریشن عارف اللہ خان اور چیف آفیسر نجیب اللہ تریننی کر رہے ہیں ۔ اس مہم کے دوران 26 غیر قانونی تعمیرات کرنے والوں کیخلاف مقدمات درج کرائے جاچکے ہیں اور 16 سے زائد کنکریٹ بلاک فیکٹریوں کو سیل کیاجاچکا ہے اورانکے مالکان کو لائسنس کے حصول کی ہدایت بھی کی گئی ہے جبکہ 36ہائوسنگ سکیموں کے خلاف بھی مقدمات درج کرائے گئے ہیں۔ اس سلسلے میںپولیس کے تعاون سے گرفتاریو ں کا عمل بھی تیز کردیا گیا ہے ۔اس سلسلہ میں نیشنل ہائی وے اتھارٹی اور پرونشل ہائی ویز کے تعاون سے قومی شاہراہ کے اطراف تجاوزات کیخلاف بھی آپریشن جلد شروع کیاجائیگا ضلع کونسل راولپنڈی کے ساتھ ملکر غیر قانونی بلڈنگز و ہائوسنگ سوسائٹیوں کیخلاف کاروائی کو مزید تیز کردیا گیا ہے۔