حکومت پنجاب کا ٹویٹ، سموگ سے تنگ بھارتی اپنی حکومت پر برس پڑے
لاہور ( این این آئی) حکومت پنجاب کا سموک کے خاتمے کےلئے بھارتی پنجاب کے وزیراعلیٰ کے نام ٹویٹ،بھارتی صارفین اپنی ہی حکومت پر برس پڑے ۔ حکومت پنجاب کے ٹویٹ میں کہاگیاہے کہ ہم نے صوبہ بھر میں فصلوں کی باقیات، سٹہ یا بھوسہ جلانے پر پابندی عائد کردی ہے۔امید ہے کہ سموگ کے خاتمے کےلئے بھارتی پنجاب کے وزیراعلیٰ کیپٹن امریندر سنگھ بھی سٹہ یا بھوسہ جلانے کے اس اقدام پر عملدرآمد یقینی بنائیں گے ۔ٹویٹر پر گذشتہ روز یہ پیغام زیر بحث رہا ۔ بعض صارفین نے اسے سموگ کے خاتمے کےلئے انڈوپاک ٹویٹر ڈوپلومیسی قرار دیا ۔ایک بھارتی نے کہا کہ پاک بھارت ٹویٹر ڈوپلومیسی کا ایسا مظاہرہ پہلے کبھی دیکھنے میں نہیں آیا، مجھے یقین ہے کہ کارگر ہوگا ۔ایواناش ناگدی نے اپنی حکومت کو رگیدتے ہوئے کہاکہ حکمران دیکھیں کہ ہمارے پڑوسی سموگ کے خاتمے کے لئے جس طرح کام کررہے ہیں انڈین چومسکی نامی صارف کا کہنا تھا کہ انڈیا کی نسبت پاکستان اپنے شہریوں کی حفاظت کے لئے مستعد اور ہوشیار ہے ۔ رولمتال نے کہاکہ پاکستان کے صوبے پنجاب کی تقلید کرتے ہوئے بھارتی پنجاب کے حکمرانوں کو بھی ایک مثال قائم کرنی چاہےے ۔سوجندراس نے اپنے ٹویٹ میں حکومت پنجاب کے اقدام کو سراہا ۔مہر شاہ نامی صارف نے بھی ایسے ہی جذبات کا اظہار کیا ۔ڈیزٹ شاہ نامی صارف نے اپنی حکومت کوطنز کا نشانہ بناتے ہو ئے کہ بتائےے، اب یہ دیکھئے ، پاکستان کجریوال کا تدارک کرنے کےلئے بارڈر پار در اندازی کررہی ہے ۔ کتلین سیٹھی نے تبصرہ کیا کہ حکومت پنجاب نے بھارت کو سموگ کے خاتمے کا نسخہ پیش کردیا ۔ راجیو کرم بالکر نے اسے حکومت پنجاب (پاکستان )کا شاندار کارنامہ قرار دےتے ہوئے کہاکہ ہم اسے سراہتے اور بھارتی پنجاب سے اپیل کرتے ہیں کہ اس کی تقلید کی جائے ۔یہ امر قابل ذکر ہے کہ بھارتی پنجاب میں چاول کی فصل کی باقیات جلانے سے نہ صرف دہلی بلکہ دیگر بھارتی شہر بھی خطرناک ماحولیاتی آلودگی یعنی سموگ کا شکار ہورہے ہیں اور سموگ کی وجہ سے بھارت میں سینکڑوں ٹرینوں کی آمدو رفت متاثر ہورہی ہے اور ٹریفک حادثات میں درجنوں لوگ زخمی ہوچکے ہیں ۔اسی وجہ سے صوبہ پنجاب بھی بھارت کی ماحولیاتی دہشت گردی کا نشانہ بن چکا ہے تاہم وزیراعلی پنجاب محمدشہبازشریف نے اپنے مخصوص انداز میں پوری حکومت مشینری کو سموگ کے خاتمے کے لئے موثر اقدامات کے لئے متحرک کردیا ہے ۔
بھارتی برس پڑے
a