پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ،مہنگائی کا طوفان امڈ آیا
کلر سیداں(نامہ نگار)پٹرولیم مصنوعات میں اضافے کے ساتھ ہی مہنگائی کا طوفان امڈ آیا ہے تمام اشیائے روزمرہ کے نرخوں کو پر لگ گئے ہیں مرغ بے چارے کے سوا دیگر تمام اشیاء خوردونوش کے نرخوں میں ہوشربا اضافہ ہوا ہے آٹا ، گھی، آئل ، شکر، سبزیات ، دالوں ، ویسن، لہسن ، پیاز ، ٹماٹر، آلو ، انڈے ، دہی اور بسکٹ سمیت تمام اشیاء کے نرخ بڑھا دئیے گئے ہیں جس کے باعث متوسط طبقے کی کمر ٹوٹ کر رہ گئی ہے بچوں کے مدارس کی بھاری فیسیں، مہنگی کتب، اضافی اخراجات کے ساتھ ساتھ گھر کا چولہا جلائے رکھنا ممکن نہیں رہا کوئی بھی سبزی 60روپے کلو سے کم پر دستیاب نہیں، ٹماٹر آج بھی ایک سو ساٹھ روپے فی کلو دستیاب ہیں پیاز ایک سو بیس روپے فی کلو فروخت ہوتا ہے زرعی ملک ہونے کے باوجود لوگوں کو اشیائے روز مرہ کے لیے مشکلات کا سامنا ہے منصوبہ بندی کے فقدان کا ہی یہ نتیجہ ہے کہ ہمیں پیاز کے لیے بھارت اور ٹماٹروں کے لیے افغانستان جیسے ملک سے رجوع کرنا پڑتا ہے یہ صورتحال معاشی ماہرین کے لیے لمحہ فکریہ ہونی چاہیے۔