فاروق ستار مصطفی کمال کے ڈکٹیشن لینے کے اعتراضات ، نئی بحث چھڑ گئی
کراچی( وقائع نگار) ڈاکٹر فاروق ستار اور سید مصطفی کمال کے ایک دوسرے کے خلاف الزامات اور وضاحتوں کے دوران ایک بات روز روشن کی طرح واضح ہوکر عوام کے سامنے آگئی ہے کہ ان دونوں جماعتوں کو غیر سیاسی قوتوں کی جانب سے ڈکٹیشن مل رہی ہے اور دونوں پارٹیوں کی قیادت پر خفیہ ہاتھوں کا زبردست دبائو ہے۔ سیاسی حلقوںمیں اس حوالے سے بحث چھڑ گئی ہے کہ ایم کیو ایم پاکستان اور پاک سرزمین پارٹی دونوں ایسی جماعتیں ہیں جن کو اسٹیبلشمنٹ کی جانب سے ہدایات دی جارہی ہیں اور یہ ریموٹ کنٹرول لیڈر بن گئے ہیں جن کو روبوٹ کی طرح مشترکہ پریس کانفرنس کرنے کے لئے پریس کلب بھیجا گیا تھا اور وہاں تین نکاتی اتحادی ایجنڈا جس طرح رٹایا گیاتھا وہ بیان کردیا گیا بعدمیں فاروق ستار کو اپنے ساتھ ہونے والے باریک کام کا احساس ہوا تو انہو ں نے مصطفی کمال پر الزامات کی بارش کردی اور پھر مصطفی کمال نے بھی جوابی وار کرکے پورا سچ بولنے کے نام پر سیف ہائو س میں ہونے والی ملاقاتوں اور آٹھ ماہ سے اسٹیبلشمنٹ سے جاری رابطوں کی کہانی عوام کے سامنے کھول کر رکھ دی۔ سیاسی حلقوں میں اس صورتحال کو سیاست اور جمہوریت کے حوالے سے انتہائی خطرناک او رتشویش ناک قرار دیا جارہا ہے اور کہا جارہا ہے کہ اس صورتحال کا وزیراعظم شاہد خاقان عباسی سمیت متعلقہ حکام کو نوٹس لینا چاہئے ۔ فاروق ستار او رمصطفی کمال نے جو باتیں میڈیا پر کردی ہیں وہ ریکارڈ کا حصہ بن چکی ہیں اس لئے یہ سارا معاملہ عدالتوں کیلئے بھی اہمیت اختیار کرسکتا ہے۔