مصطفی کمال کے الزامات پر جودیشنل کمشن بنایا جائے:پیپلز پارٹی، سیاسی جماعتیں بنانے،توڑنے کا مشغلہ ترک کرنا ہوگا: مسلم لیگ ن
اسلام آباد+ اوکاڑہ+ کراچی (صباح نیوز+آن لائن+ نامہ نگار+ آئی این پی) وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ سیاسی جماعتیں بنانے اور توڑنے کامشغلہ ترک کرنا ہوگا جبکہ مشرف کو متبادل لیڈر کے طور پر لانے کی کوشش ناکام ہو گی۔ حدیبیہ پیر ملز کیس کا دوبارہ اجراء نا انصافی ہے ،تکلیف کے باوجود تحمل سے کا م لے رہے ہیں۔ محاذآرائی ہوئی تو کسی کے ہاتھ کچھ نہیں آئے گا۔خواجہ سعد رفیق نے سوشل میڈیا پر جاری کردہ اپنے بیان میں کہا متحدہ قومی موومنٹ پاکستان اور پاک سرزمین پارٹی کا انجینئرڈ ملاپ 24 گھنٹے میں ناکام ہوگیا۔ قومی سیاست کا فیصلہ ایوانوں میں نہیں بلکہ گلیوں بازاروں میں ہوگا۔ خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا غاصب پرویزمشرف کو متبادل لیڈر کے طور پر سامنے لانے کی کوششیں بری طرح ناکام ہوں گی۔ ناانصافی ،زیادتی اور غیر قانونی اقدامات سے گریز کیا جائے۔ ناانصافی اور بد گمانی قوم کو منز ل سے دور کردے گی۔ اوکاڑہ سے نامہ نگار کے مطابق پیپلز پارٹی کے راہنما ئوں قمر الزامان کائرہ، منظور احمد چودھری ، ندیم افضل چن اور نیئر بخاری نے کہاہے کہ مصطفی کمال کے الزامات کاذمہ دار خو دذمہ داروں کا تعین کریں اوراب سیاست میں مداخلت بندہونی چاہیے ایک اور منی لانڈرنگ سامنے آنے والا ہے شریف خاندان کا احتساب ان کو لیڈر بنانے کی کوشش ہے یہ اداروں سے ٹکرائو کی پالیسی پر گامزن ہیں انتخابات پرانی مرد م شماری پر ہوں گے الیکشن نے کس طرح ڈیڈ لائن دے دی پتہ نہیںپیپلز پارٹی ضلع اوکاڑہ کے صدر اور سابق ایم این اے چودھری سجادالحسن کی بیٹی کی شادی کے موقع پر شریک قمرالزماں کائرہ نے کہاہے کہ کراچی میں ایک ڈرامہ لگا۔ انہوںنے ایک سوال کے جواب میں کہاکہ میاں صاحب پوچھتے پھرتے تھے مجھے کیوں نکالا جس کا عدالت نے جوا ب دے دیا ہے کہ آپ نے قوم ، پارلیمنٹ اور عدالت سے جھوٹ بولا اور عدالت میں جعلی دستاویزات پیش کیں آپ کی کمپنی ہے جس کو آپ نے چھپایا۔ مسلم لیگ ن کو بہت دکھ ہے اتنی گالیاں کبھی بھی کسی عدالت یاجج کونہیں دی گئیں اور فو ج کو بھی ملوث کیاجا رہا ہے۔ حدیبیہ پیپر ملز کا کیس دوبارہ کیوںنہیںکھل سکتا جو کہ ملی بھگت کا فیصلہ تھا اس ملی بھگت میں نیب بھی شامل تھی اس مقدمہ میں نواز شریف ، شہباز شریف ،اولادیں اور سمدھی شامل ہیں۔ چودھری منظور نے کہا ہے کہ ایک اور منی لانڈرنگ کاکیس سامنے آنے والا ہے جس میں حبیب بنک کو 62روپے جرمانہ ہوا ہے اس میں سعودیہ الغازی سے امریکہ رقم جاتی تھی پھر واپس جاتی امراء کی برانچ میں آتی تھی اس منی لانڈرنگ کے ثبوت سامنے آنے والے ہیں۔ مصطفی کمال کے الزامات پر جوڈیشل انکوائری کی جائے۔ ندیم افضل چن نے کہاہے کہ شریف خاندان کے خلاف کچھ کیس ایسے ہیں جو فائلوں میں آنے سے قبل ہی دب گئے ہیں کچھ جل گئے ہیں لاہور میں کس کس بلڈنگ کو آگ لگی سب کو پتا ہے۔ نیئر بخاری نے کہا ہے کہ آئین میں واضع طور پرلکھا ہے کہ آخری مردم شماری کے مطابق انتخابات ہوں گے حالیہ مردم شماری ابھی تک سرکاری طور پر شائع ہی نہیں ہوئی اس کے ابتدائی نتائج آئے ہیں اس لئے ان کے مطابق انتخابات کس طرح ہوسکتے ہیں اور پتہ نہیںالیکشن کمیشن نے کس طرح ڈیڈ لائن دے دی انتخابات سابقہ مردم شماری کی بنیاد پر ہوں گے۔پیپلز پارٹی کی رہنما اور ڈپٹی اسپیکر سندھ اسمبلی شہلا رضا نے کہا ہے کہ فاروق ستار اور مصطفی کمال وہ کام کر رہے ہیں جو مسلم لیگ(ن) کررہی ہے، ڈی جی رینجرز میجر جنرل بلال اکبر نے کراچی میں امن کیلئے دن رات کام کیا ان کو بدنام کیا جا رہا ہے، ایجنسیز کو آگے بڑھ کر بیان دینا چاہیے، کراچی میں امن و امان لانے کیلئے حکومت نے کام کیا، مصطفی کمال کو بوڑھے ہو کر پتہ چلا کہ وہ غلط کر رہے تھے۔ہفتہ کو مصطفی کمال کی پریس کانفرنس پر رد عمل دیتے ہوئے شہلا رضا نے کہا کہ کراچی کا مستقبل محفوظ ہے۔ اسٹیبلشمنٹ کو بدنام کیا جا رہا ہے۔ پاکستان میں کوئی مہاجر نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ لوگ صرف مہاجر کے نام پر نفرت کے بیج بو رہے ہیں۔ تحریک انصاف کے رہنما فیصل واوڈا نے کہا ہے کہ فاروق ستار الطاف حسین کا نیا روپ بن کر سامنے آئے ہیں، جو لوگ ایم کیو ایم پاکستان کو ہوا دے رہے ہیں وہ پاکستان کی نسلوں کو تباہ کر رہے ہیں،ایم کیو ایم اور پی ایس پی دونوں ایک ہی ہیں، یہ دونوں ڈرامہ کر رہے ہیں۔ چھ آٹھ لوگ کراچی کا ناسور بنے ہوئے ہیں، یہ پیسہ کھا رہے ہیں، انہوں نے 5ارب سے زائد وفاقی حکومت کا پیسہ کھایا ہے۔ فاروق ستار نے نئے صوبے کا نعرہ لگایا ہے مجرم کو ہم سیاست کرنے نہیں دیں گے، یہ لوگ کراچی کو آگ میں دھکیل رہے ہیں، مہاجروں کا دشمن کوئی نہیں ہے، ہم سب مہاجر ہیں۔وزیر دفاع خرم دستگیر نے کہا ہے غیر جمہوری جوڑ توڑ نظر آرہا ہے جو نہیں چل سکے گا۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا اسمبلیاں مدت پوری کریں گی اور انتخابات مقررہ وقت پرہوں گے۔ انہوں نے کہا تحریک انصاف کا اخلاقیات اور زرداری کا کرپشن پر لیکچر دینا سنگین مذاق ہے، عمران خان کاطرز عمل آئین کی عملداری کیلئے نہیں، تحریک انصاف کے جلسوں کے علاوہ پورے ملک میں کہیں بحران نہیں۔