ڈونلڈ ٹرمپ ولادیمیر پیوٹن : ....شام میں داعش کو شکست دینے کے لیے مل کر کام کرنے پر اتفاق
ماسکو+ دمشق (بی بی سی+ اے ایف پی‘ نوائے وقت رپورٹ) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کے روسی ہم منصب ولادیمیر پیوٹن نے شام میں داعش کو شکست دینے کے لیے مل کر کام کرنے پر اتفاق کیا ہے۔ویتنام میں ایشیا پیسفک سربراہی کانفرنس کے موقع پر دونوں رہنماو¿ں کی مختصر ملاقات کے بعد ماہرین نے ایک بیان تیار کیا ہے۔ امریکہ کی جانب سے تاحال سرکاری طور پر تصدیق نہیں کی گئی ہے۔ کریملن نے کہا ہے کہ دونوں رہنماو¿ں نے اس بات پر بھی اتفاق کیا ہے کہ ’شام کی جنگ کا فوجی حل نہیں ہے۔ مختصر ملاقات کے بعد صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ صدر پیوٹن نے امریکی انتخابات میں روس کی مبینہ مداخلت کے الزامات کو ہتک آمیز قرار دیا ہے یہ امریکہ کیلئے اچھی چیز نہیں‘ دونوں نے تمام فریقین کو جنیوا امن عمل پراسیس میں شرکت کی اپیل کی۔صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ’آخر کوئی اس بارے میں کتنی مرتبہ پوچھ سکتا ہے۔ پیوٹن کے بقول انہوں نے ہمارے انتخابات میں قطعاً مداخلت نہیں کی۔پیوٹن کا کہنا تھا کہ مداخلت کے الزامات بالکل بیہودہ ہیں‘ سیاسی رسہ کشی ہے۔ صباح نیوز کے مطابق شامی صدر بشارالاسد کی حامی فوج نے داعش کے خلاف فتح کا اعلان کرنے کے بعد بیان سامنے آیا ہے۔ شام سے متعلق ایک مشترکہ اعلامیے کی منظوری دہے۔ دونوں رہنماﺅں نے تنظیم داعش کو فوری تباہ کرنے کی ضرورت کا اعادہ کرتے ہوئے اتفاق کیا کہ شام میں امریکی اور روسی فورسز کے تحفظ کو یقینی بنانے کیلئے دونوں ملکوں کے مابین فوجی مواصلاتی رابطے کو برقرار رکھا جائے۔ شام کی خودمختاری اور آزادی کے احترام کا عزم ظاہر کرتے ہوئے شام کے تنازع کے فریقین پر زور دیا کہ مسئلے کا حل جنیوا مذاکرات کے ذریعے تلاش کیا جائے۔ ادھر شام میں داعش نے شہر پر دوبارہ قبضہ کرلیا۔ سربراہ میرین آبزرویڑی کے مطابق شامی فوج نے تین روز قبل اس شہر کو آزاد کرنے کا اعلان کیا تھا۔ ایپک اجلاس سے واپسی پر میڈیا سے گفتگو کرتے صدر ٹرمپ نے کہا کہ شمالی کوریا کے معاملے پر چین، روس کی مدد سے بڑا اثر پڑیگا۔ چینی صدر اچھے آدمی ہیں چینی صدر شی جن پنگ شمالی کوریا پر مزید دبا¶ بڑھائیں، امید معاملہ خوش اسلوبی سے حل ہو جائیگا۔ امریکی صدر آج فلپائن میں صدر روڈریگو اور دیگر حکام سے ملاقاتیں کرینگے۔