سانحہ کوئٹہ کے تحقیقاتی کمشن کی سماعت جاں بحق وکیل کے بھائی، ایڈووکیٹ جنرل نے بیانات ریکارڈ کرائے، ماسٹر مائنڈ پکڑے جانے کا علم نہیں: آئی جی
کوئٹہ (نوائے وقت رپورٹ) کوئٹہ میں 8 اگست کو وکلاء پر حملے اور سول ہسپتال خودکش دھماکے کی تحقیقات کرنیوالے کمشن جس کی سربراہی چیف جسٹس بلوچستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کر رہے ہیں کے روبرو گزشتہ روز ایڈووکیٹ جنرل اور آئی جی بلوچستان کے علاوہ جاں بحق وکیل داؤد کاسی کے بھائی وکیل عنایت کاسی نے بیانات قلمبند کرائے۔ آئی جی بلوچستان نے کمشن کو بتایا کہ سانحہ سول ہسپتال اور وکلاء پر حملے کے ماسٹر مائنڈ کی گرفتاری کا انہیں علم نہیں۔ واضح رہے وزیر اعلیٰ ثناء اللہ زہری نے ماسٹر مائنڈ کی گرفتاری کا دعویٰ کیا تھا وکیل عنایت کاسی نے اپنے بیان میں کہا کہ اس کے بھائی داؤد کو دھماکے سے گلے، معدے اور کمر پر زخم آئے میں اطلاع ملنے پر ایمرجنسی پہنچا تو کوئی بھی ڈاکٹر موجود نہیں تھا۔ ہم داؤد کو بیڈ پر ڈال کر ہسپتال لے گئے۔ علاوہ ازیں کمشن نے دوران سماعت قرار دیا کہ شہداء کو واپس نہیں لایا جا سکتا لیکن بعد والوں کیلئے بہتری کر سکتے ہیں منفی سیاست میں وقت ضائع نہ ہوتا تو کامیابیوں کا سفر کئی گنا زیادہ ہوتا۔ ڈاکٹرز کا جس طرح کا کردار سامنے آیا ہمیں ان سے یہ توقع نہ تھی۔ داؤد کاسی کی 4 بیٹیوں میں بڑی 9 اور سب سے چھوٹی ڈھائی سال کی ہے۔ وکیل عنایت بیان ریکارڈ کرانے کے دوران آبدیدہ ہوگئے۔