سستی روٹی سکیم‘ برسوں بعد بھی سود کی ادائیگیوں پر پبلک اکائونٹس کمیٹی پنجاب برہم
لاہور (خصوصی نامہ نگار) سستی روٹی سکیم کو ختم ہوئے کئی سال گزر جانے کے باوجود کمرشل بنکوں کو آج بھی سود کی مد میں کروڑوں روپے کی ادائیگیوںکا اکائونٹس کمیٹی کے اجلاس میں انکشاف پر چیئرمین کمیٹی میاں محمود الر شید کا شدید اظہار برہمی، سیکرٹری فوڈ کو45روز میں مکمل رپورٹ جمع کرانے کا حکم دیدیا۔ تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز پنجاب پبلک اکائونٹس کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں چیئرمین کمیٹی اور پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر میاں محمود الرشید نے استفسار کیا کہ سستی روٹی سکیم کو بند ہونے کے باوجود کروڑوں روپے کی ادائیگیاں کیوں کی جا رہی ہیں جس پر کمیٹی کو بتایا گیا کہ سکیم میں 24ارب کی سبسڈی دی گئی تھی جس میں کمرشل بنکوں کو واجب الادا 16ارب روپے کے عوض سود ادا کیا جا رہا ہے جو کروڑوں میں ہے۔ اس پر چیئرمین کمیٹی میاں محمود الر شید نے شدید برہمی کا اظہار کیا اور گھوسٹ اور بند تندوروں پر انکوائری رپورٹ پیش نہ کرنے پر سیکرٹری فوڈ آصف بلال لودھی کی سخت سرزنش کی اور45روز میں مکمل تحقیقاتی رپورٹ پبلک اکائونٹس کمیٹی میں پیش کرنے کا حکم جاری کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ غریب آدمی کو سستی روٹی سکیم سے کچھ فائدہ حاصل نہیں ہوا لیکن آج بھی قوم کے ٹیکس کے پیسوں سے سود کی مد میں کروڑوں روپے کمرشل بنکوں کو ادا کئے جا رہے ہیں جو سخت زیادتی ہے۔