ڈونلڈ ٹرمپ کا مطالعہ بہت کم‘ اندازے سے فیصلے کرتے ہیں: امریکی اخبار
اسلام آباد (سپیشل رپورٹ) امریکہ کے نومنتخب صدر ڈونلڈ پڑھتے بہت کم اور اپنے اندازے سے فیصلے کرتے ہیں۔ وہ اس بات پر زیادہ دھیان دیتے ہیں کہ لوگ ان کے بارے میں کیا سوچ رہے ہیں۔ امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ میں شائع ہونے والے ایک مضمون کے مطابق نومنتخب صدر اپنے قریبی دوستوں کے چھوٹے سے حلقے کے ساتھ صلاح مشورہ کرنے کے عادی ہیں۔ وہ اپنے سٹاف سے توقع رکھتے ہیں کہ وہ کام کرنے کے لئے چوبیس گھنٹے دستیاب ہو۔ ڈونلڈ ٹرمپ کی کمپنی کی ایک سابق ایگزیکٹو لوئیس سن شائن نے نے اپنے سابق باس کے بارے میں کہا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کو اب ذاتی معاملات کو پس پشت ڈال کر 32 کروڑ کی آبادی والے ملک کو چلانے کے لئے بے پناہ انفارمیشن کو پڑھنا ہوگا۔ اب انہیں اپنی ذاتی کمپنی کے مقابلے میں ایک بڑی دنیا کے معاملات چلانا ہوں گے۔ یہ ڈونلڈ ٹرمپ کے لئے بڑا چیلنج ہوگا۔ ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ کام کرنے والی ایک اور خاتون نے مضمون نگار کو بتایا کہ ڈونلڈ ٹرمپ زیادہ لمبی بات نہیں سنتے۔ واشنگٹن کی بیورو کریسی کا ایسے صدر سے واسطہ پڑے گا جو طویل اجلاس میں بیٹھنے کا عادی نہیں اور زیادہ پیچیدہ معاملات میں جانے سے بھی گریز کرتا ہے۔
امریکی اخبار