الیکشن کمیشن نے عام انتخابات کے دوران بیلٹ باکس فوج کی نگرانی میں پولنگ اسٹیشنز پر پہنچانے کا فیصلہ کیا ہے

الیکشن کمیشن ذرائع کے مطابق کمیشن کے دوروزہ اجلاس کے پہلے روز عام انتخابات کے لئے بیلٹ باکس فوج کی نگرانی میں پولنگ اسٹیشنز تک پہنچانے کا فیصلہ کیا گیا جبکہ ان کی چھپائی بھی سکیورٹی پرنٹنگ پریس پر ہوگی جس کے لئے تین کروڑ روپے جاری کردیئے گئے ہیں۔ اجلاس کے بعد
میڈیا سے غیر رسمی بات چیت کرتے ہوئے اشتیاق احمد نے بتایا کہ چیف الیکشن کمشنرفخرالدین جی ابراہیم کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں ملک بھر کے تمام حساس پولنگ اسٹیشنوں پر کلوز سرکٹ کیمرے نصب کرنے کا فیصلہ کیا گیا، اس مقصد کے لئے اسی ہزار کیمرے خریدے جائیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں عام انتخابات کے راستے میں حائل رکاوٹیں ختم کی جارہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دوہری شہریت کا حامل شخص الیکشن نہیں لڑ سکتا ،ملک میں انتخابی عذر داریوں کو نمٹانے کے لیے ریٹائرڈ سیشن ججوں پر مشتمل چودہ انتخابی ٹربییونل قائم کیے جائیں گے۔ انہوں نے بتایا کہ اگر عام انتخابات کے انعقاد کے لئے عدالتی افسر نہ ملےتو متبادل انتظام بھی موجود ہے جس کے تحت چار ہزار افراد کو تربیت دی جاچکی ہے۔ سیکرٹری الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ عدالتی افسران کے حصول کے لئے سپریم کورٹ کی جانب سے اٹھائے گئے سوالات کا جواب منگل کو بھجوادیا جائے گاجبکہ آئندہ عام انتخابات دوہزار آٹھ کی حلقہ بندیوں کے تحت ہوں گے تاہم کراچی کی حلقہ بندیوں کا فیصلہ سپریم کورٹ کے احکامات کی روشنی میں کیا جائے گا ۔انہوں نے کہا کہ پولنگ اسٹیشنوں کی تعداد بڑھانے کا فیصلہ بھی کیاگیا ہے جس کے مطابق پنجاب میں تین ، سندھ میں چار اور خیبر پختونخوا میںڈھائی ہزار پولنگ اسٹیشنز کا اضافہ کیا جا رہا ہے۔