پاکستان نے دہشتگردی کے خلاف جنگ میں بےپناہ قربانیاں دیں،پڑوسی ممالک کے ساتھ پرامن تعلقات ہماری ترجیحات میں سرفہرست ہے:وزیراعلیٰ پنجاب
مسلم لیگ (ن) کے صدر ووزیراعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف نے کہا ہے کہ پانچ سال میں ہم نے بڑے چیلنجز پر قابو پایا ، پانچ سال میں قومی گرڈ میں 11ہزار میگاواٹ بجلی شامل کی ، سی پیک کے تحت درجنوں منصوبے شروع کئے اور مکمل کئے ، ملک میں اربوں ڈالرز کی سرمایہ کاری آئی ، بے شمار چیلنجز میں ٹھوس فیصلے انتہائی مشکل کام تھا، ہم اقبال کے افکار پڑھتے ہیں جبکہ دوسرے اس پر عمل کرتے ہیں ، افواج پاکستان نے جوان مردی سے دہشت گردی کا مقابلہ کیا ، دہشت گردی کے خلاف فرنٹ لائن اتحادی بنے ، پاکستان دہشت گردی کا شکار ہوا، سرد جنگ کے اثرات بھکتے، کم وسائل کے باوجود ہم نے دہشت گردی کا مقابلہ کیا ، پاکستان دہشت گردی کا سب سے زیادہ متاثر ملک ہے ، آخری دہشگرد کے خاتمے کا عزم کیا گیا اور کامیابی حاصل کی ، لوڈ شیڈنگ بدترین تھی ، برآمدات نہیں تھیں ، زرعی شعبہ بدحال تھا، پاکستان میں خیبر سے کراچی تک دہشت گری تھی ، سب سے بڑے چیلنج بجلی کی لوڈ شیڈنگ کو تقریباً ختم کردیا ہے ، سی پیک کے تحت درجنوں منصوبے شروع کئے ، پاکستان میں امن و استحکام افغانستان میں امن سے منسلک ہے ، ہمسایہ ممالک کے ساتھ معاشی علاقائی تعاون کی حمایت کرتے ہیں ، سی پیک خطے میں باہمی معاشی تعاون کی بہترین مثال ہے ، تجارتی خسارے اور ادائیگیوں کے توازن میں مسائل ہیں ، ٹیکسوں کی وصولی کو دوگنا کیا ، آئندہ پانچ سال مزید دوگنا کریں گے ، ترقی کی شرح کو 6فیصدکے قریب لائے ہیں ۔ ہفتہ کو شہباز شریف نے غیر ملکی سفارتکاروں سے خطاب اور حکومت کی ترقی ، کارکردگی اور وژن پر بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ غیر ملکی سفیروں کے ساتھ ملاقات کا اچھا موقع ہے ، پاکستان کے قیام کو 70سال ہو چکے ہیں ، الگ وطن کےلئے عوام نے اپنا سب کچھ پیچھے چھورا، پاکستان تحمل اور برداشت کا حامل امن پسند ملک ہے ، پاکستان میں اقلیتوں کو مساوی حقوق حاصل ہیں ، ہم دہشت گردی کے خلاف جنگ کا ہراول دستہ بنے ، قوم ، سیاستدانوں اور اداروں نے مل کر دہشگردی کا مقابلہ کیا، ہم نے ملک سے آخری دہشت گرد کے خاتمے کا عزم کیا ، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بے مثال قربانیاں دیں ، دہشت گردی کے خلاف ہمارا غیر متزلزل عزم مثال ہے ، پاکستان دہشت گردی سے سب سے زیادہ متاثر ملک ہے ، کم وسائل کے باوجود ہم نے دہشت گردی کا مقابلہ کیا، کراچی شہر میں خونریزی اور ٹارگٹ کلنگ ہو رہی تھی ۔انہوں نے کہا کہ بجلی کی قلت کے باعث صنعتیں بند پڑی تھیں ، نوجوان نسل بے روزگاری کا شکار تھی، پانچ سال میں ہم نے بڑے چیلنجز پر قابو پایا ، پانچ سال میں قومی گرڈ میں 11ہزار میگاواٹ بجلی شامل کی ، سی پیک کے تحت درجنوں منصوبے شروع کئے اور مکمل کئے ، ملک میں اربوں ڈالرز کی سرمایہ کاری آئی ، بے شمار چیلنجز میں ٹھوس فیصلے انتہائی مشکل کام تھا، میں یہاں کوئی سیاسی تقریر نہیں کر رہا ، اپنے دور حکومت کے ترقیاتی اقدامات کے بارے میں آگاہ کر رہا ہوں ۔ وہ ممالک جو پاکستان سے پیچھے تھے ہماری ٹیکنالوجی استعمال کر کے آگے نکل گئے ، انتھک محنت ، عزم ،لگن اور پالیسیوں کے تسلسل سے انہوں نے ترقی کی ، مثبت پالیسیوں سے ہماری زرعی پیداوار اور تجارت میں اضافہ ہوا ہے۔ شہباز شریف نے کہا کہ 2013کے مقابلے میں آج ٹیکس محصولات دگنا ہیں ، پاکستان کی 60فیصد آبادی نوجوانوں پر مشتمل ہے ، بہتر تعلیم وتربیت سے ہم نوجوانوں کو ملک کا مفید شہری بنا سکتے ہیں ، روزگار اور بہتر ٹیکنالوجی سے نوجوانوں کو ملک کی طاقت بنا سکتے ہیں ، بہتر تعلیم وتربیت سے پاکستان کے محصولات میں اضافہ ہو سکت اہے ، گزشتہ ساڑھے چار سال مین ہم نے عوامی فلاحی منصوبوں پر کام کیا ، ترقیاتی منصوبوں میں اربوں روپے کی ریکارڈ بچت ہوئی ، پنجاب میں بھرتیاں خالصتاً میرٹ پر کی گئیں ، پنجاب میں انڈومنٹ فنڈ متعارف کرایا، پاکستانی قوم دنیا کی بہترین قوموں میں سے ہے ، پاکستانی قوم کو صرف اچھی قیادت کی ضرورت ہے ، صوبے میں صحت کے شعبے میں انقلابی اقدامات کئے ، پنجاب کے ہر ڈی ایچ کیو اسپتال کو سی ٹی سکین مشین فراہم کی ، مریضوں کے سی ٹی سکین کے اخراجات پنجاب برداشت کر رہی ہے ۔انہوں نے کہا کہ 2013سے اب تک کا ترقیاتی سفر کوئی کہانی نہیں بلکہ حقیقت ہے ۔ ہم اقبال کے افکار پڑھتے ہیں جبکہ دوسرے اس پر عمل کرتے ہیں ، افواج پاکستان نے جوان مردی سے دہشت گردی کا مقابلہ کیا ، دہشت گردی کے خلاف فرنٹ لائن اتحادی بنے ، پاکستان دہشت گردی کا شکار ہوا، سرد جنگ کے اثرات بھکتے، کم وسائل کے باوجود ہم نے دہشت گردی کا مقابلہ کیا ، پاکستان دہشت گردی کا سب سے زیادہ متاثر ملک ہے ، آخری دہشگرد کے خاتمے کا عزم کیا گیا اور کامیابی حاصل کی ، لوڈ شیڈنگ بدترین تھی ، برآمدات نہیں تھیں ، زرعی شعبہ بدحال تھا، پاکستان میں خیبر سے کراچی تک دہشت گری تھی ، سب سے بڑے چیلنج بجلی کی لوڈ شیڈنگ کو تقریباً ختم کردیا ہے ، سی پیک کے تحت درجنوں منصوبے شروع کئے ، پاکستان میں امن و استحکام افغانستان میں امن سے منسلک ہے ، ہمسایہ ممالک کے ساتھ معاشی علاقائی تعاون کی حمایت کرتے ہیں ، سی پیک خطے میں باہمی معاشی تعاون کی بہترین مثال ہے ، تجارتی خسارے اور ادائیگیوں کے توازن میں مسائل ہیں ، ٹیکسوں کی وصولی کو دوگنا کیا ، آئندہ پانچ سال مزید دوگنا کریں گے ، ترقی کی شرح کو 6فیصدکے قریب لائے ہیں ۔