سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے مذہبی امور نے ملک میں عید کا چاند دیکھنے پر ہر سال جو اختلاف سامنے آتا اور بدمزگی پیدا ہوتی اسے روکنے کیلئے احترام رمضان بل 2017ء کی اتفاق رائے سے منظوری دیتے ہوئے مرکزی رویت ہلال کمیٹی کی تشکیل نو کی سفارش کی ہے۔ سرکاری رویت کے برعکس چاند دیکھنے کا دعویٰ کر کے ایک روز پہلے عید منانے کی اس روایت کی حوصلہ شکنی کر کے اسے ختم کرنے کیلئے قانون سازی ضروری تھی۔ قائمہ کمیٹی کا وزارت مذہبی امور کی اس بارے سفارشات کو بعض ترامیم کے ساتھ منظور کرنا خوش آئند ہے۔ سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے مذہبی امور نے مسجد قاسم علی خان کے خطیب مفتی پوپلزئی سمیت غیر قانونی رویت ہلال کمیٹیوں کیخلاف سخت کارروائی کرنے کا جو فیصلہ کیا ہے۔ اسکے تحت رمضان یا عید کا غیر سرکاری طور پر اعلان کرنیوالے خطیب یا امام مسجد کو ایک سال قید اور پانچ لاکھ تک جرمانہ ہو گا۔ چاند کے حوالے سے محکمہ موسمیات اور سپارکو پر بھی پابندی ہو گی۔ ماضی میں نجی چینلز کی طرف سے بازی لینے کے چکر میں چاند ہونے یا نہ ہونے کے قبل از وقت اعلان سے شہری کنفیوزن کا شکار ہوتے رہے ہیں۔ اسے ختم کرنے کیلئے متعلقہ ٹی وی چینلز کو بھی مستوجب سزا گردانا گیا ہے چنانچہ مرکزی رویت ہلال کمیٹی کے حتمی اعلان سے پہلے اس طرح کا اعلان کرنیوالے چینلز کونہ صرف دس لاکھ جرمانہ ہو گا ‘انہیں لائسنس سے بھی ہاتھ دھونا پڑیں گے۔ مرکزی رویت ہلال کمیٹی سے متعلق یہ اقدامات خوش آئند ہیں۔ ملک میں اتحاد و یکجہتی کو فروغ دینے کیلئے اے این پی سمیت کسی کو ان کی مخالفت کر کے انہیں متنازعہ نہیں بنانا چاہئے۔
"ـکب ٹھہرے گا درد اے دل"
Mar 27, 2024