زمین سے تیل نکالنے والی سعودی عرب کی ملکیتی کمپنی ارماکو نے شدید تنقید کے بعد سینیٹائزر کیلئے انسان استعمال کرنے پر معافی مانگ لی ہے۔کمپنی کا کہنا ہے کہ اس عمل کو فوری طور پر روک دیا گیا ہے اور اس طرح کا کام دوبارہ نہ ہونے کے لئے سخت اقدامات اٹھائے گئے ہیں۔ارماکو کمپنی کی جانب سے ٹویٹ کیا گیا سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی تصویر پر ہمیں افسوس ہے۔کمپنی کو اس توہین آمیز سلوک سے سخت مایوسی ہوئی اور متعلقہ حکام کو آگاہ کیے بغیر ایسا عمل قابل افسوس ہے۔سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کی جانے والی تصاویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ارماکو کے دفتر میں ایک شخص نے ہینڈ سینیٹائزر ڈسپینر اپنے جسم پر لگا رکھا ہے اور گزرتے ہوئے لوگ اسے استعمال بھی کر رہے ہیں۔سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر لوگوں نے اس تصویر کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور غیر اخلاقی اور انسانی حقوق کے خلاف قرار دیا۔ تصویر میں دکھائی دینے والا شخص سعودی شہریوں سے مشابہت نہیں رکھتا اس لیے بہت سے لوگوں نے اسے نسل پرستانہ بھی قرار دیا ہے۔
"ـکب ٹھہرے گا درد اے دل"
Mar 27, 2024